کیا شیعہ دہشتگرد تنظیم سپاہ محمد وجود رکھتی ہے؟

ummat

سپاہ محمد نامی تنظیم آج سے بیس سال پہلے فوج کی وقتی ضرورت کے پیش نظر بنی تھی جس کے لوگوں کو حکومت نے چار سال بعد یا مار دیا یا جیل میں ڈال دیا

سنہ اسی کے عشرے میں جب کچھ دیوبندی جہادی دھڑے فوج کے ہاتھوں سے نکلے جا رہے تھے تو ان کو لگام ڈالنے کے لئے فوج نے سپاہ محمد کو استعمال کیا، جب دیوبندی مولوی اور جہادی دہشت گرد گروہ فوج کے مکمل کنٹرول میں آ گئے تو سپاہ محمد کے لیڈرز کو قتل کر کے اس کا خاتمہ کر دیا گیا – یاد رہے کہ سپاہ محمد کی کاروائیاں فقط تکفیری دیوبندی گروہ سپاہ صحابہ تک محدود تھیں عام سنی مسلمانوں کو اس نے کبھی نشانہ نہیں بنایا –

اب سپاہ محمد کا نام و نشان مٹے بیس سال گزر چکے ہیں، بیس سال بہت لمبا عرصہ ہوتا ہے اب ایسی کسی تنظیم کا کوئی وجود نہیں ہے، نہ ان کے کسی رہنما کا کبھی کوئی بیان سامنے آیا ہے، نہ کوئی جلسہ ہوتا ہے، نہ کوئی ٹریننگ، نہ کوئی تنظیم سازی

روزنامہ امت سپاہ صحابہ کا اخبار ہے جو سپاہ صحابہ کے نام کو بچانے کیلئے سپاہ محمد کے نام سے خبریں لگاتا رہتا ہے_ دوسری طرف حکومت بھی اپنی نااہلی چھپانے کیلئے اور عوام کو یہ بتانے کیلئے کہ قتل و غارت یکطرفہ نہیں ہے، سپاہ محمد کا نام لیتی ہے، ورنہ سپاہ محمد اور سپاہ صحابہ کے کام میں فرق سب کو نظر آ رہا ہے

اس پراپیگنڈے کو طالبان اور سپاہ صحابہ کے حامی صحافی جیسا کہ جاوید چودھری، حامد میر، اوریا مقبول جان، انصار عباسی، نجم سیٹھی وغیرہ بھی خوب ہوا دیتے ہیں اور شیعہ نسل کشی کو سنی شیعہ مسئلہ بنا کر پیش کرتے ہیں

سپاہ صحابہ اور نام نہاد سپاہ محمد، سپاہ مختار میں واضح فرق موجود ہے

سپاہ صحابہ کے ہر شہر میں صدر اور ممبران وغیرہ ہیں

سپاہ صحابہ ہر شہر میں جلسے کرتی ہے

سپاہ صحابہ کے رہنماؤں کی تقریریں انٹرنیٹ پر کثیر مقدار میں موجود ہیں اور یہ تقریریں ہر شہر میں ہوتی ہیں

سپاہ صحابہ ہر شہر میں شیعوں کو قتل کر چکی ہے، اور مجموعی طور پر یہ تعداد ہزاروں میں ہے

سپاہ صحابہ کے کارکنوں کو اسلحہ چلانے کی ٹریننگ اور قانون سے بچنے کی ٹریننگ کیلئے ہزاروں مدارس اور ٹریننگ کمپس موجود ہیں

سپاہ صحابہ کے لیڈروں کی تصویریں ہر شہر میں مل جاتی ہیں

دوسری طرف سپاہ محمد سپاہ مختار وغیرہ کا ایک بندہ علامہ غلام رضا نقوی جیل میں ہے، اور دوسری طرف فیس بک پر ان کے نام کے پیجز اور آئ ڈیز جنھیں حکومت سے پکڑے جانے کا بھی کوئی خیال نہیں، کیونکہ وہ حقیقت میں کچھ کر ہی نہیں رہے، صرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والے نامعلوم افراد ہیں

سپاہ صحابہ کے جو لوگ شیعہ حضرات کے قتل و غارت کی تبلیغ کرنے والے تھے انھیں مقامی لوگوں نے قتل کیا، کچھ کو شیعہ لوگوں نے مذہبی بنیادوں پر یا اپنے کسی رشتہ دار کے انتقام کی خاطر جیسے لشکر جھنگوی کے بانی ضیاء الرحمن فاروقی کو، کچھ کو سیاسی الیکشن کے موقعے پر مخالف پارٹی نے جیسے حق نواز جھنگوی اور ایثار القاسمی کو، اور کچھ کو زمین کے جھگڑے میں جیسے علی شیر حیدری، اگر شیعہ حضرات کو حکومت کوئی لشکر بنانے کی اجازت دیتی تو سپاہ صحابہ کے جلوس اس طرح بغیر سیکورٹی کے نہ گزر رہے ہوتے، پچاس ہزار شیعوں کے ساتھ پچاس ہزار سپاہ صحابہ والے بھی قتل ہو چکے ہوتے

Source: Adapted with minor changes from Muslim Unity

smp

8

7

6

5

4

3

2

1

Comments

comments

Latest Comments
  1. Abu Billa
    -
  2. Shopkeeper
    -
  3. Sultan khan
    -