پرویز مشرف بھی بالآخر نواز شریف ہی نکلا – از شعیب میر

musharaf-tired1

ایک این۔آر۔او۔ ون پر دستخط کر کے بھائی اور خاندان سمیت سرور پیلس جدہ بھاگ گیا۔ دوسرا این۔آر۔او۔ تھری کے تحت بھاگنے کے لئےپوری طرح تیار ہے۔ فوج اور عدلیہ کی سرپرستی میں جان بچا کر ملک چھوڑنا دونوں میں قدر مشترک ہے۔ لیکن مادر پدر آزاد میڈیا عدلیہ اور مقتدرہ کی نظروں میں بدنام صرف این۔آر۔او۔ ٹو ہے۔ جس کے تحت محترمہ بےنظیر بھٹو نے دیار غیر کو چھوڑا پاکستان واپس آئیں اور جان وطن پر قربان کر دی۔ بالکل شہید ذوالفقارعلی بھٹو کی طرح۔ کوئی کچھ ہی کہے یہ اکیسویں صدی ہے اور فرق صاف ظاہر ہے۔

جب تک دو ادارے یعنی فوج اور عدلیہ بھٹو کے عدالتی قتل کی قوم سے معافی نہیں مانگتے۔ پاکستان ریاستی اور غیر ریاستی طالع ازماؤں کی آماجگاہ بنا رہے گا۔ صرف ایک سیاسی پارٹی کو بدستور دیوار سے لگا کر جموریت آئین اور پارلیمنٹ کی کوئی خدمت نہیں کی جا سکتی۔ آئین کے آرٹیکل چھ میں کسی ترمیم کی نہیں بلکہ جنوبی افریقہ کی طرز کا ٹروتھ اینڈ ریکنسلی ایشن کمشن وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

پاکستان میں جمہوریت کا نام نہاد چیمپئن نواز شریف اور آمر مشرف عدلیہ اور فوج کی چھتر چھایا میں اپنی اپنی باری پہ این آر او کر کے ملک سے فرار ہو چکے اور دوسرا تیاریوں میں ہے  لیکن نام نہاد آزاد میڈیا کو مسلہ صرف ایک این آر او سے ہے جو پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ نے اس ملک میں واپس آنے کے لئے کیا نہ کہ فرار ہونے کے لئے اور حیرت کی بات ہے کہ اس وقت فوج اور عدلیہ دونوں بے نظیر بھٹو کی مخالف تھیں اور پھر بی بی کا دن دھاڑے قتل ہو جانا اور سارے ثبوتوں کا مٹایے جانا اور عدلیہ کی طرف سے پکڑے جانے والے دہشت گردوں کو سزا نہ دینا بھی کی سوالوں کو جنم دیتا ہے

Comments

comments

Latest Comments
  1. Khalid Bhatti
    -
  2. rabnawaz
    -