کراچی: انچولی میں تکفیری دہشت گردوں کے حملے میں 9 شیعہ اور سنی مسلمان شہید

کراچی کے علاقے انچولی  میں دو بم دھماکوں میں نو افراد شہید ہوۓ اور بیس زخمی ہوۓ.اس واقعے  میں جیو ٹی وی کے ایسوسی ایٹ پروڈیوسرسالک جفری بھی شہید ہوۓ.دھماکہ کے خلاف کھل کر مذمت ایم کیوایم نے کی اور ایک روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا.اس کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرانجینئرناصرجمال ،اراکین رابطہ کمیٹی اورحق پرست اراکین قومی وصوبائی اسمبلی انچولی بم دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی عباسی شہیداسپتال پہنچ گئے جہاں انہوں نے بم دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونیوالے افرادکی عیادت کی، الطاف حسین کی جانب سے ان کی خیریت دریافت کی اورواقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔

یہ سب اس دن ہوا جب انتہا پسند تنظیموں نے احتجاج کا اعلان کیا ان انتہا پسند تنظیموں میں  کالعدم نام نہاد سپاہ صحابہ بھی شامل تھی جو اب اہلسنّت والجماعت  کے نام سے کام کر رہی ہے.اس تنظیم کو پرویز مشرف نے کالعدم قرار   دیا تھا.مگر اب یہ تنظیم کھلے عام  نفرت انگیز جلسے کرتی ہے جس میں مخالف  فرقوں کے خلاف  کافر کافر کے نعرے لگاۓ جاتے ہیںپاکستان میں اب انتہا پسند تنظیمیں کھلے عام  طالبان کی حمایت کرتی ہیں اور طالبان کے رہنماؤں کو شہید اور پاکستانی فوجیوں کو ہلاک قرار دیتی ہے.جمعہ کو ان انتہا پسند تنظیمیں جن میں کالعدم سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی، جے یو آئی، دفاع پاکستان کونسل اور اس کے علاوہ وفاق القرآن مدارس نے نفرت انگیز ریلیوں کا انعقاد کیا جس میں کھل کر شیعہ کافر کے نعرے لگائے گۓیہ کالعدم تنظیمیں اب  مسلمانوں کی طرف سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم  کی میلاد کے جلوس  اور ان کے اہلبیت  اطہار کی محبت میں جلوس عزا کے خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہیں.جبکہ دہشت گردی کی ذمہ دار یہ کالعدم تنظیمیں ہیں نہ کہ یہ مذہبی جلوسپاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے سینئر وزیر رانا ثناء اللہنہ صرف ان کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرتے ہیں بلکہ ان کو پر تشدد سرگرمیوں کی کھلی آزادی دے رکھی ہے جبکہ پنجاب کے وزیر اعلی شہباز شریف تو طالبان کو یہ کہہ چکے ہیں کہ ان کا اور طالبان کا نظریہ ایک ہےتحریک انصاف ، مسلم لیگ نون ، جماعت اسلامی اور جے یو آئ اب کھول کر سامنے آچکی ہیں اور طالبان اور ان کی ذیلی کالعدم تنظیموں  کی کھل کر حمایت کرتی ہیں جس کی وجہ ان دہشت گردوں کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ  وہ کھلے عام اپنی تخریبی کاروائیاں جاری رکھے ہوۓ ہیں اوراور شیعہ ، سنی ، احمدیوں ، ہندوؤں اور عیسائوں کو قتل کر رہے ہیں. جہاں تک عدلیہ کی بات ہے اس کے چیف جسٹس اب طالبان کی گڈ  لسٹ میں ہیں.

پاکستان کی نام نہاد سول سوسا ئٹی کے کچھہ افراد نےسپاہ صحابہ کے جلوسوں  پر پابندی  کے مطالبہ کی حمایت کرکے اپنا اصل رنگ دکھا دیا.ان میں کچھہ نام نہاد صحافی بھی شامل تھے جن میں سے کچھہ نے دبے الفاظ میں اور کچھہ نے کھل کر جلوسوں پر پابندی کا مطالبہ کیا.ان میں سے کسی نے کالعدم تنظیم کے خلاف آپریشن کا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ان دہشت گردوں کو لگام دینے کا مطالبہ  کیا

ان دہشت گرد تنظیموں کا نشانہ نہ صرف شیعہ رہے ہیں بلکہ سنی بھی ان کا سب سے بڑا نشانہ ہیں.سنی شیعہ  کو  ان کی مساجد اور امام بارگاہوں کے اندر نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ  پاکستان کی قدیم صوفی مزارات کے احاطے کے اندر حملہ کرکے سیکڑوں سنی مسلمانوں کو شہید کیا جا چکا ہےاس کے علاوہ  بازاروں اور دیگر مقامات پر ان انتہا پسندوں نے ہزاروں شیعہ اور سنی مسلمانوں کو شہید کیا ہے.

پاکستان میں شیعہ سنی کا جھگڑا ہرگز نہیں ہے بلکہ جھگڑا اب انتہا پسندی اور اعتدال پسندی کا ہے.بہت سے شیعہ ، سنی اور دیوبندی علماء کھل کر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں.مشہور دیوبندی عالم تنویر الحق تھانوی متحدہ بین المسلمین فورم کے پلیٹ فارم سے انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں جبکہ دیوبندی مسلک کے مشھور عالم طارق جمیل فرماتے ہیں کہ عقائد میں اختلاف کا مطلب ہرگز نہیں کہ آپ کسی کا قتل کریں مگر برا ہو سپاہ صحابہ ، طالبان اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کا کہ وہ اس عظیم مبلغ اسلام کی بات کو فراموش کرکے عقیدے کی بنیاد  اب تک پچاس ہزار پاکستانیوں کو  قتل کرچکے ہیں

 تحریک انصاف اور جماعت اسلامی  ڈرون حملوں کے نام پر تو بہت سیاست چمکاتی ہیں مگر طالبان کے ہاتھوں قتل ہونے والے بیگناہ انسانوں کے قتل پر خاموش رہتی ہیں.آخرانچولی کے بے گناہ اور معصوم عوام نے کیا قصور کیا تھا کہ انہیں ہولناک دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا ۔ ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے خلاف شعبدہ بازی کرنے والے عوام کو جواب دیں کہ بم دھماکوں میں بے گناہ عوام کی جان ومال سے کھیلنے والوں کے خلاف دھرنا یا احتجاج کیوں نہیں کیا جاتا اور ملک وقوم کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے والے دہشت گردوں کی حمایت کیوں کی جاتی ہے ؟ وہ ڈرون حملوں کے نام پر سیاسی دکانیں چمکانے والے یہ بتائیں کہ آخر وہ پاکستان کے بے گناہ عوام ، فوج اور پولیس کے اہلکاروں کے سفاکانہ قتل پراپنے لبوں کو کیوں سی لیتے ہیں؟ کیا  پاکستانی عوام کا خون اتنا سستا نہیں ہے کہ انہیں ہرجانب سے دہشت گردی کا نشانہ بناکر مٹادیا جائے ۔ حکومت، پارلیمنٹ ، عسکری اداروں اور سیاسی قیادت کو ملک اور اس کے عوام کو بچانے کیلئے کوئی واضح ایکشن لینا ہوگا ورنہ نہ تو تاریخ ہمیں معاف کرے گی اور نہ ہی روزقیامت ہم اس مجرمانہ خاموشی کا جواب دے سکیں گے. ۔آج ایک بارپھر خون کے پیاسے دہشت گردوں نے جس طرح کراچی کے معصوم، نہتے اوربے گناہ عوام کواپنی بربریت اورسفاکیت کانشانہ بنایاہے اورجس طرح معصوموں کاخون بہایاہے اس پر ہردردمنددل سوگوار اورہرآنکھ اشکبار ہے.جماعت اسلامی اورتحریک انصاف سمیت وہ تمام عقل سے عاری لوگ جویہ دلیل دیتے ہیں کہ دہشت گردی کے یہ واقعات امریکی ڈرون حملوں کاردعمل ہیں وہ قوم کواس بات کاجواب دیں کہ آخر معصوم وبے گناہ پاکستانی عوام نے کیاقصورکیاہے جو انہیں بم دھماکوں میں بربریت کانشانہ بنایاجارہاہے؟ کیاڈرون حملے فیڈرل بی ایریا کے معصوم اوربے گناہ عوام نے کئے تھے جس پر انہیں دہشت گردی کانشانہ بنایاگیا ہے؟ان دھماکوں میں شہیدہونے والے معصوم بچوں کا ڈرون حملوں سے کیاتعلق تھاجوانہیں شہید کردیاگیا؟ اب وقت آگیاہے کہ پاکستان کے باشعور عوام منافقت کی سیاست کرنے وا لوں کے گھناؤنے چہروں کو پہچان لیں اوران کامکمل سیاسی وسماجی بائیکاٹ کریں جومعصوم انسانوں کے قتل عام پر تومجرمانہ خاموشی اختیارکرتے ہیں لیکن سفاک قاتلوں کے مارے جانے پر واویلامچاتے ہیں اورانہیں شہیدقراردیتے ہیں، جو فوج ،پولیس اورسیکوریٹی فورسز کے افسروں ، جوانوں کے گلے کاٹنے والوں،مساجد، امام بارگاہوں،بزرگان دین کے مزارات کوبموں سے اڑانے والوں، نمازجمعہ اور تراویح کے اجتماعات میں بم دھماکے کرکے معصوم مسلمانوں کاقتل عام کرنے والے سفاک دہشت گردوں کے خلاف مذمت کاایک لفظ تک ادا کرنے کیلئے تیارنہیں ہیں بلکہ یہ جماعتیں ان سفاک دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہوئے انہیں شہیدقراردیتی ہیں۔ تحریک انصاف اورجماعت اسلامی ڈرون حملوں کے نام پر دھرنے اورمظاہرے کرکے اورامریکہ کے خلاف لمبے چوڑے بیانات جاری کرکے اپنی سیاسی دکانیں چمکانے کاعمل کررہی ہیں جبکہ دوسر ی جانب ان کی خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں مختلف کاموں کیلئے امریکہ سے اربوں ڈالروصول کررہی ہے۔فرقہ وارانہ انتہاپسندتنظیموں پر پابندی عائدہے لیکن یہ کالعدم تنظیمیں اس حکومتی پابندی کاکھلامذاق اڑاتے ہوئے مختلف ناموں سے اپنی گھناؤنی سرگرمیوں اورمعصوم انسانوں کے خون سے ہولی کھیلنے کاسلسلہ بدستورجاری رکھے ہوئے ہیں اورحکومت ایسے عناصرکے خلاف بے بس دکھائی دیتی ہے اورکوئی واضح ایکشن لینے پر تیارنظرنہیں آتی ۔ پاکستان کے عوام کواب یہ سمجھ لیناہوگا کہ یہ دہشت گرد عناصر اورپاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔اگر پاکستان کوبچاناہے توحکومت ، پارلیمنٹ ، فوج، تمام عسکری ایجنسیوں اورعوام کو ملکر ان سفاک دہشت گردو ں کے خلاف صف آراء ہونا ہوگا.

Karachi blast

عوام  کو اب چاہیے کہ وہ کراچی کے معصوم شہریوں کی شہادت پر مذمت نہ کرنے والے عناصر کا سوشل بائیکاٹ کریں. ڈرون حملوں پر دھرنے دینے والے کراچی کے علاقے انچولی میں ہونے والے بم دھماکوں میں معصوم بچوں سمیت متعدد بے گناہ شہریوں کی شہادت پرکیوں خاموش ہیں اور اتنے بڑے سانحہ پر ان کے ظرف اور ضمیر کس غار میں چھپے بیٹھے ہیں.۔  جن جماعتوں نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے کے ڈرامے کیے ہیں ان کی خیبرپختونخوا حکومت نے ہنگو میں ڈرون حملے کے خلاف جو ایف آئی آر درج کرائی ہے اس میں امریکہ کا نام تک نہیں ہے اور یہ لکھا ہے کہ مرنے والوں میں کوئی پاکستانی نہیں ہے بلکہ وہ تمام افغانی تھے جو ایک روز قبل ہی سرحد عبور کرکے پاکستان آئے تھے. ۔ ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے کاڈرامہ رچانے اور سیاسی دکانیں چمکانے والوں نے کراچی میں بم دھماکے کرنے والوں کی مذمت اور سانحہ انچولی کے شہداء کے لواحقین سے تعزیت کے دولفظ تک بولنا گوارا نہیں کیا۔ یہ عناصر سفاک دہشت گردوں اور کتوں کو شہید قراردیتے ہیں لیکن معصوم وبے گناہ شہریوں کی شہادت پر اظہار ہمدردی تک نہیں کرتے.اب وقت آچکا ہے کہ ایسے منافق اور مفاد پرست عناصر کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے

Salik Jaffery associate producer Geo Tv

سالک جعفری شہید جو آج انچولی کے بم دھماکہ میں شہید ہوگۓ

Comments

comments

Latest Comments
  1. Akmal Zaidi
    -
  2. S.M.ALI
    -
  3. azeem ali
    -
  4. Salim Ali
    -
  5. HELL FIRE FOR SHIA RAFZI
    -