پاکستانی جرنیل اور سیاسی رہنما سوات کی بہادر خاتون مہرالنسا سے سبق سیکھیں – از حق گو

 

سوات کے علاقے کالام سے تعلق رکھنے والی بہادر پشتون خاتون مہرالنسا نے اپنے گھر پہ حملہ کرنے والے تکفیری دیوبندی طالبان پہ جوابی حملہ کر کے چھ طالبان کو جہنم واصل کر دیا- مہرنسا کے مطابق دیوبندی طالبان ان کے علاقے میں آ کر لوگوں کو تنگ کرتے تھے اور ان سے سب کچھ طالبان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے تھے – خواتین سے بھی بد سلوکی  کرتے تھے اور گھر کی تمام چیزیں طالبان کے حوالے کرنا اور مردوں کو طالبان کے ساتھ چلنے کا کہتے تھے تاکہ ٹریننگ کے بعد بھی ان کو بھی دہشت گردی کے لئے استعمال کیا جا سکے . مہرنسا کے مطابق دیوبندی طالبان نے ان کے خاوند سے ساتھ چلنے کا کہا اور اسلحہ اور گھر کا سارا سامان طالبان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا لیکن مہرنسا نے نا صرف اس سے انکار کیا بلکہ طالبان کی فائرنگ کے جواب میں طالبان پہ فائرنگ کر کے چھ طالبان کو ہلاک اور دو کو شدید زخمی بھی کر دیا – مہرنسا کے مطابق طالبان ظالمان ہیں اور ان سے مقابلہ کرنا ہر پشتون کا فرض ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان نے اگر دوبارہ ان کے گھر اور علاقے کی طرف میلی نظر سے دیکھا تو وہ دوبارہ ہتھیار اٹھا کے طالبان سے مقابلہ کریں گے اور ان کو جہنم واصل کر کے دم لینگی

مہرنسا کی اس بہادری سے ہمارے سیاسی رہنماؤں اور فوجی جرنیلوں کے سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے – اگر ان کی ریڑھ کی ہڈی میں کچھ جان باقی ہے تو ان دیوبندی ظالمان طالبان کے سامنے سر جھکانے اور لیٹنے کے بجاے ان سے مقابلہ کریں اور پاکستانی قوم کو اس دہشت گردی کے عذاب سے چھٹکارا دلایں – جب تک  پاکستان  میں تکفیری دیوبندی  کے دہشت گردی کے گڑھ مدرسے موجود ہیں تب تک پاکستان میں امن کی خواھش ایک خواب ہی رہے گی – طالبان کے ساتھ ساتھ پاکستانی ریاستی اداروں کو دہشت گرد تکفیری دیوبندی مدرسوں کے خلاف بھی سخت کروائی کرنی چاہے  اور ان کی سرکاری سر پرستی  اور حمایت ختم کرنی چاہیے

 

Comments

comments