پراسرار نجم سیٹھی اور پراسرار ادارے – از آصف جیلانی
سینئر صحافی اور بی بی سی اردو کے سابق تجزیہ کار جناب آصف جیلانی نے سندھی زبان میں لکھے گئے ایک کالم میں نجم سیٹھی صاحب کی پر اسرار شخصیت کے کچھ اسرار سے پردہ اٹھایا ہے اردو ترجمہ آپ کی خدمت میں حاضر ہے اس تحقیقی مضمون کی روشنی میں قارئین نجم سیٹھی صاحب کے حالیہ رفقا اور شاگردوں خاص طور پر رضا رومی، اعجاز حیدر، علی چشتی وغیرہ کے بارے میں اپنی رائے مرتب کر سکتے ہیں – لیٹ اس بلڈ پاکستان
Summary: In this post, Mr. Asif Jilani, senior Pakistani columnist and veteran broadcaster of BBC Urdu, has exposed some hidden aspects of Najam Sethi, in particular his links with Pakistan’s military establishment (ISI). Mr. Jilani recalls Sethi’s dubious role in deceiving and hurting the Baloch resistance movement during 1970s, his role in ISI-sponsored malicious propaganda against democratic government of Benazir Bhutt in 1990s etc. Mr. Jilani also reports that Sethi’s oft-reported tiff against ISI is nothing but a fog of deceipt to repair his lost credibility. English translation of Mr. Jilani’s column can be accessed here: https://lubpak.com/archives/285927
*******
گردوپیش
پراسرار نجم سیٹھی اور پراسرار ادارے – از آصف جیلانی
پنجاب کے نگراں وزیر اعلی نجم سیٹھی سے میری کبھی رو برو ملاقات نہیں ہؤی ہے اس زمانہ میں بھی نہیں جب وہ سن ستر کے اوائل میں انگلستان میں تعلیم حاصل کر رہے تھے اور برطانیہ کی ممتاز یونیورسٹیوں میں مارکسزم سے متاثر پاکستانی طلبأ نے ’’لندن کلب‘‘ کے نام سے جو ایک انقلابی تنظیم قایم کی تھی وہ اس کے رکن تھے
البتہ پہلی بار ان کا نام لندن میں پرانے دوست قادر بخش نظامانی صاحب سے سنا تھا جو ان دنوں لندن میں کریم بلوچ کے نام سے آزاد بلوچستان کی تحریک چلارہے تھے.انہوں نے نہایت راز داری میں بتایا تھا کہ ’’لندن کلب‘‘ کے پانچ نوجوان بلوچستان لبریشن فرنٹ کی مسلح جدوجہد میں حصہ لینے کےلیے خفیہ طور پر بلوچستان أے ہیں .ان میں ایک نجم سیٹھی ہیں اور ان کے ساتھ احمد رشید پاکستان فضایہ کے ایک اعلی افسرکے بیٹے دلیپ داس’ اور جسٹس رحمان کے دو بیٹے راشد رحمان اور اسد رحمان ہیں
نظامانی صاحب نے جب نجم سیٹھی کا نام لیا تو ان کے چہرے پر تشویش نمایاں تھی. میں نے پوچھا. خیریت تو ہے؟ کہنے لگے ان کے بارے میں خود ان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ یہ بڑے پر اسرار ہیں اور جنرل شیروف شیر محمد مری نے ان نوجوانوں کی چھان بین کے لئے اپنا جو معتمدلندن بھیجا تھا وہ بھی نجم سیٹھی کے بارے میں خوش نہیں تھا
پھر انیس سو پچھتر میں جن مشتبہ حالات میں کراچی سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر میں بلوچستان جاتے ہؤے کویٹہ میں انہیں اتار کر گرفتار کرلیا گیا اس سے اس شبہ کو تقویت پہنچی کہ نجم سیٹھی در پردہ فوج کی مدد کر رہے تھے اوران کی گرفتار ی کے بعد ان کے متعدد ساتھی گرفتار کر لیے گئے اور دلیپ داس سندھ کی سرحد کے قریب سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے .کھوج لگانے پر پتہ چلا کہ ’ لندن کلب‘ کے یہ پانچوں نوجوان ایک سال تک بلوچستان کے پہاڑوں میں رہے جہاں انہیں فوجی تربیت دی گیی بلوچی سکھأی گیی اور وضع قطع بلوچوں ایسی بنأی گیی.انیس سو پچھتر میں نجم سیٹھی یہ کہہ کر اچانک کراچی منتقل ہو ے کہ وہ بلوچ قوم پرستوں کی جنگ کے ئے فنڈ جمع کریں گے.کچھ عرصہ سیٹھی روپوش رہے . پھر نہایت پر اسرار طریقہ پر یہ فوج کے ایک ہیلی کاپٹر میں بلوچستان روانہ ہؤے .ان کے ساتھیوں کو تعجب ہوا کہ آخر فوج کے ہیلی کاپٹر میں یہ بلوچستان کیوں گئے ؟ ان کے بیشتر ساتھیوں کو شبہ ہے کہ سیٹھی نے ان پہاڑوں کی نشان دہی کی جہاں فوج سے نبرد آزما بلوچوں کی کمین گاہیں تھیں – اس بات کی نشاندھی مرحوم اسد رحمان نے بھی اپنی وفات سے کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو میں کی تھی
کویٹہ میں گرفتاری کے بعد نجم سیٹھی کو حیدر آباد سندھ میں ان بلوچ رہنماوں کے ساتھ جیل میں قید رکھا گیا جنہیں ذوالفقار علی بھٹو نے غداری کے الزام میں گرفتار کیا تھا . انیس سواٹھتر میں جنرل ضیاء کی طرف سے عام معافی کے تحت ان تمام بلوچ رہنماوں کی رہأی کے ساتھ نجم سیٹھی بھی رہا ہؤے اور اس کے بعد صحافت کے میدان میں کودے جہاں شہرت اور خوشحالی نے ان کے نہایت فراخ دلی اور گرم جوشی سے قدم چومے
غالبا یہ سن انیس سو چھہتر کی بات ہے ایک روزانٹیلی جنس کے اعلی افسر سعید احمد خان ہپی کا بھیس بدلے گلے میں رنگ برنگی مالا پہنے جنگ لند ن میں مجھ سے ملنے آے . میں نے انہیں فورا پہچان لیا اور پوچھا کہ آپ کو تو میں نے کراچی کے پولس ہیڈ کوارٹرز میں دیکھا ہے تو پہلے ہکابکا رہ گئے پھر اپنا راز اور بھیس کھل جانے پر بے حد شرمندہ ہؤے .یہاں تک بتا دیا کہ وہ کس مقصد سے بھیس بد ل کر آے تھے. اس موقع پر میں نے نجم سیٹھی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے تفصیل بتأے بغیر صرف سر کے اشارہ سے یہ عندیہ دیا کہ جو میں پوچھ رہا ہوں وہ صحیح ہے چاروں طرف انہوں نے ایسے دیکھا کہ وہ یہ یقین کر رہے کہ کسی اور نے یہ اشارہ تو نہیں دیکھ لیا
انیس سو ترانوے میں صدر لغاری نے بے نظیر بھٹو کی حکومت کو کرپشن کے الزام میں برطرف کرنے کے بعد عام انتخابات کراے معراج خالد کونگران وزیر اعظم مقرر کیا تو نجم سیٹھی ان کی کابینہ میں احتساب کے وزیر بنے.نواز شریف کے دور میں بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کے الزام میں جو مقدمات قایم ہؤے وہ دراصل نجم سیٹھی کے دور میں تیار ہؤے تھے. انیس سو چھیانوے میں نجم سیٹھی کی مدد واعانت سے بی بی سی نے بے نظیر بھٹو اور آ صف علی زرداری کے خلاف کرپشن کے الزامات کے بارہ میں پرنسیس اینڈ پلے بؤاۓ کے نام سے ایک ڈاکومنٹری تیار کی تھی
بلاشبہ آصف علی زرداری پرنسیس اینڈ پلے بؤاۓ ڈاکومنٹری بھولے نہیں ہوں گے . اس کے باوجود ان کی پیپلز پارٹی کی طرف سے پنجاب کے نگران وزیر اعلی کے عہدہ کے لیے نجم سیٹھی کو نامزد کرنا بھی ایک ایسا پر اسرار اقدام ہے کہ جس کی تہہ تک ابھی لوگ نہیں پہنچ سکے ہیں.یہ بھی عقدہ نہیں کھل سکا ہے کہ سابق وزیر اعلی شہباز شریف اور حزب مخالف کے رہنما راجہ ریاض کی نگران وزیر اعلی کے نام پر اتفاق کے سلسلہ میں ناکامی کے بعد جب پارلیمانی کمیٹی نے بھی ناکامی کے سامنے گھٹنے ٹیک أے تھے تو آخری وقت نواز شریف کو کس کا فون آیا تھا کہ انہوں نے عین آخری وقت پر نجم سیٹھی کے نام کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا
انیس سو ننانوے میں اس زمانہ کے وزیر اعظم نواز شریف نے نجم سیٹھی کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھاالزام ان پر غداری کا عاید کیا گیا تھا کہ انہوں نے ہندوستان میں پاکستان دشمن تقریریں کی ہیں نجم سیٹھی ایک عرصہ تک آئی ایس آئی کی قید میں رہے . اس دوران ان پر تشدد اور انہیں ایذ رسانی کی خبریں عام تھیں. سیٹھی کے خلاف کؤی مقدمہ نہیں دایر کیا گیا اور انہیں رہا کردیا گیا.ان کی رہأی کے پندرہ منٹ بعد ہی میں نے بی بی سی اردو سروس کے پروگرام سیربین کے ئے نجم سیٹھی کا ٹیلی فون پر انٹرویو لیا ان خبروں کے پیش نظر کہ ان کو قید کے دوران شدید ایذا رسانی کا شکار بنایا گیا ہے میرا خیال تھا کہ وہ اس بات کا ذکر کریں گے کہ ان پر آئی ایس آئی نے کیا ظلم توڑے ہیں لیکن نجم سیٹھی نے آئی ایس آئی کی زبردست تعریف کی ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی بہترین ادارہ ہے اور پاکستان کو فخر کرنا چاہے کہ اس کے پاس ایسا اعلی درجہ کا لاجواب ادارہ ہے . میں یہ سن کر دنگ رہ گیا. میں نے أی بار ان سے پوچھا کہ آئی ایس آئی نے قید کے دوران ان کو ٹارچر تو نہیں کیا. لیکن ہر بار انہوں نے آئی ایس آئی کی تعریف کی .میں اپنے کانوں پر اعتبار نہ کر سکا . انٹرویو نشر کرنے سے پہلے میں نے دو بار سنا . یہ انٹرویو اب بھی غالبا بی بی سی کے آرکایوز میں محفوظ ہے
ایک عرصہ بعد یہ عقدہ کھلا کہ در اصل ہندوستانیوں کو ڈس انفورمیشن دینے کے لئے نجم سیٹھی کو دلی بھیجا گیا تھا اور آئی ایس آئی نے ان کی دلی سے واپسی پر عمدا ہندوستانیوں کو یہ باور کرانے اور ثابت کرنے کے لئے انہیں گرفتار کیا تھا کہ نجم سیٹھی نے جو کچھ ہندوستانیوں کو بتایا ہے وہ در اصل سچ ہے اور انہوں نے یہ راز افشا کر کے سنگین غداری کی ہے
Comments
Tags: Baloch Nationalism, Balochistan, Commercial Liberals & Fake Liberals, ISI, Military Establishment, Najam Sethi
Latest Comments
اگر یہ تمام روداد سچ ہے تو افسو س ہوتا ہے کہ بندہ کس پر اعتبار کرے؟
آزادی اظہار کے لیے آواز بلند کرنے والا ، جمہوریت پسند، اقلیتوں کے حقوق کے لڑنے والایا پھر آئی ایس آئی کا دلال؟
No major surprises here. Baloch comrades know that Najam Sethi is and was always an ISI’s tout and classical Punjabi chauvnist. Honest people like Asad Rahman already exposed his dubious role in undermining the Baloch resistance movement.
http://criticalppp.com/archives/60154
Shameless creatures like Malik Sriaj Akbar are still flattering him. http://pakistanblogzine.wordpress.com/2013/04/03/najam-sethi-the-most-trusted-man-in-pakistan-brought-to-you-by-malik-siraj-akbar/
ISI has its touts in right wing Urdu media (Hamid Mir, Orya Maqbool Jan etc) and liberal looking English media (Najam Sethi, Raza Rumi, Marvi Sirmed etc).
ISI cannot afford to leave English, liberal, media without its proxies.
aisy admi mashkok hoty hain
نجم سیٹھی پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی تشخص بالخصوص ختم نبوت اور ناموسِ رسالت کا سخت مخالف ہے۔
نجم سیٹھی پیپلز پارٹی کا بندہ ہے،کوئی کہتا ہے ن لیگ کا بند ہ ہے اور کوئی کہتا ہے کہ اس کا تعلق ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے ہے، میں کہتاہوں کہ یہ شیطان کا بندہ ہے۔
What ever he is and whoso ever is at his back, he is enjoying his life. Probably for such people it is said born with golden spoon in mouth.
نجم سیٹھی جیو ٹی وی چینل کے تنخواہ دار ملازم ہیں جس کی بنا پر سیریز کے نشریاتی حقوق جیوسوپر خریدنے میں کامیاب ہو گیا ہے
That coloumn was written in the largest Sindhi daily of Pakistan Kawish .As usual asif sahab rocks