Half-truth of the Supreme Court of Pakistan: An interesting conversation
Here are some excerpts from an interesting conversation at pkpolitics where ‘Bawa’, a pro-democracy blogger (with anti-Zardari inclinations), has raised some interesting points about the anti-NRO stance of the Supreme Court of Pakistan.
آدھا سچ
ہم میں سے ہر ایک کے پاس آدھا آدھا سچ ہے. ہم اپنے آدھے سچ کو ہی پورا سچ سمجھ بیٹھتے ہیں. ہم دانستہ یا نادانستہ پورا سچ سننے کی کوشش ہی نہیں کرتے. یہی ہمارا المیہ ہے. میں یہاں ہماری موجودہ آزاد عدلیہ کے دو کیسز کا مبازنہ کر رہا ہوں. فرق آپکو خود محسوس ہو جائے گا.
کیس نمبر ایک
عدلیہ نے پرویز مشرف کے تین نومبر کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دے دیا. تین نومبر کو پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے تمام جج صاحبان کو گھر بھیج دیا گیا لیکن اس غیر آئینی قدم اٹھانے والے جرنیل یا جرنیلون کے خلاف کسی کاروائی کا حکم صادر نہیں فرمایا گیا
کیس نمبر دو
این آر او کو غیر آئینی قرار دیا گیا اور اسکے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے سارے کیسز بحال کر دیے گئے. ملک قیوم کے خلاف کاروائی کرنے کا اور نیب کے چیرمین وغیرہ کو فارغ کرنے اور سوئس اکاونٹس بحال کرنے کے لیے سویزر لینڈ حکومت سے کیسز دوبارہ شروع کرنے کا حکم صادر فرمایا گیا
اب ذرا تعصب اور ذاتی پسند اور ناپسند سے بالاتر ہو کر غور فرمائیں تو آپکو پہلے اور دوسرے فیصلے میں ایک واضح فرق نظر آئے گا. میں اسکی زیادہ تفصیل میں نہیں جاونگا صرف اشارہ ہی کرونگا اور امید کرونگا کہ آپ وہ فرق بخوبی سمجھ جائیں گے
پہلے فیصلے میں خطاء کار بندوقوں والے ہیں جس کے خلاف کسی کاروائی کا حکم صادر نہیں کیا گیا اور نہ ہی انکے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونے پر شور مچایا گیا جبکہ دوسرے فیصلے میں خطاء کار سیاسی و فوجی لوگ ہیں. اس فیصلے میں غیر فوجیوں کے خلاف کاروائی کا حکم صادر فرمایا گیا ہے اور کسی فوجی کے خلاف غیر آئینی ایکٹ جاری کرنے پر کسی کاروائی کا ذکر نہیں کیا گیا
کیا انصاف کا پھندا صرف غیر مسلح لوگوں کے لیے ہی ہے؟ اسلح سے لیس لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں کون لائے گا؟ ان سوالات کا جواب میں آپ پر چھوڑتا ہوں
——
Bawa said:
برادرم. اس ملک میں پرفارمنس صرف سیاسی حکومتوں ہی کی خراب کیوں ہوتی ہے؟ سیاسی حکومتیں ملک کو متفقہ آئیں دیں، ملک کو ایٹمی طاقت بنا دیں یا دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ کریں انکی پرفارمنس ہمیشہ ہی خراب ہوتی ہیں اور فوجی ملک کا ستیاناس کر دیں، ملک کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیں، پورے ملک کو ہیروئین اور اسلح خانہ بنا دیں ، مسجدوں کے اندر معصوم بچوں کو قتل کر دیں ، قوم کی بیٹیاں چند ڈالروں کی خاطر غیر مسلموں کے سپرد کر دیں تو تب بھی انکی پرفارمنس شاندار ہوتی ہے
—-
زرداری کے کرپٹ ہونے پر کوئی دو رائے نہیں ہیں. اسکو اقتدار میں عوام نہیں اس ملک کی اسٹبلشمنٹ لائی تھی. وہ اقتدار میں آنے سے پہلے بھی اتنا ہی کرپٹ تھا جتنا اب ہے. اسٹبلشمنٹ بخوبی جانتی تھی کہ اس نے کتنی اور کب کب کرپشن کی ہے. وہ اسے اپنی کسی مجبوری کے تحت اقتدار میں لائی تھی اور اب کسی اور مجبوری کے تحت اس سے جان چھڑانا چاہتی ہے. لوگوں کو خواہ مخواہ بے و قوف بنایا جا رہا ہے. یہاں فیصلے عوام کے نہیں اسٹبلشمنٹ کے چلتے ہیں
—-
زرداری وہ بدقسمت پرندہ ہے جو فصل اجاڑتے ہوئے جال میں پھنس گیا ہے ورنہ ایسے کئی پرندے فصلیں اجار کر رخصت ہو چکے ہیں اور جال سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو چکے ہیں. انکی اولادیں عیش و آرام کی زندگیاں گزار رہی ہیں. میں ابصار عالم کی باتوں سے بھی اتفاق کرتا ہوں کہ ہماری آزاد عدلیہ نے این آر میں میں شامل فوجیوں کا ذکر کیوں نہیں کیا؟ کیا یہ مقدس گئے ہمیشہ ہی مقدس رہے گی؟ یہاں چوری قابل سزا جرم ہے لیکن آئیں توڑنا قابل سزا نہیں ہے
—-
. فوجی گرفت میں آئیں گے تو پتہ چلے گا کہ عدلیہ کتنی آزاد ہے؟ بس سٹاپ پر لڑکیوں کو چھیڑتے چھوٹے موٹے آوارہ لڑکے کو تو ہر کوئی جوتیاں مارنے کو دوڑتا ہے لیکن بہادری تو یہ ہے کہ کلاشن کوف تھامے لڑکی کو اغوا کرنے والے بدمعاش کو کوئی للکارے
—
Bawa said:
@ Muhammad Raza
بھائی آپ سب کچھ عدلیہ پر ڈال نے کی کوشش کر رہے ہیں، عدلیہ کا کام فیصلہ کرنا ہے وہ اس نے کردیا ہے اور عمل کرنا انتظامیہ کا کام ہے جو وہ نہیں کر رہی بلکہ وہ اپنے گناہوں کو چھپانے میں لگی ہوئی ہے، اور دوسری بات اگر سب کچھ عدلیہ نے ہی کرنا ہے تو پھر یہ ٣٧٢ ارکان اسمبلی اور سینیٹ کیا تیل لینے آیے ہیں؟
سلام رضا بھائی. میں نے یہ نہیں کہا کہ عدلیہ نے کچھ غلط کیا ہے. میں نے یہ کہا ہے کہ اصل بہادری تو بندوقوں والوں کو انصاف کے کٹہرے ہیں لانا ہے. یہ کارنامہ کون سر انجام دے گا؟ نہتے بدمعاشوں کو تو ہر کوئی جوتے مار سکتا ہے. کلاشن قوفوں والوں کے آگے کون آئے گا؟ یہ بیچارے پارلیمنت والے تو اپنے لوگوں کی کرپشن نہیں روک سکتے، بندوقوں والوں کو کیا روکیں گے. یہ تو اب ہماری بہارد عدلیہ کام ہے کہ سب سے انصاف کرے اور بندوقوں والوں سے بھی نہ ڈریں
Bawa said:
@ Muhammad Raza
آپ کیا چاہتے ہیں کہ جو جال میں پھنس گیا ہے اُسے بھی چھوڑ دیں کونکہ دوسرے جو بچ کر نکل گیے ہیں، اور جہاں تک فوجیوں کا تعلق ہے تو عدلیہ نے واضح طور پر کہا ہے کے ان آر او بنانے والے کو بھی سزا ملنی چاہیہ، اب یہ حکومت کی ذمداری ہے کہ وہ اس پرعمل کرے لیکن یہ حکومت اس اخلاقی سطح پر نہیں ہے کے وہ آرٹکل چھ کو امپلیمنٹ کر سکے. کیوں کہ اسکے وزیروں سفیروں کے اپنے ہاتھ کرپشن میں سیاہ ہیں وہ اپنے آپ کو بچائیں یا ان فوجیوں کو قانون کے دائرے میں لایئں.
رضا بھائی. میں کسی چور ڈاکو کو چھوڑنے کی بات نہیں کر رہا. میں کہ رہا ہوں کہ انصاف اندھا ہونا چاہیے. اسے یہ نہیں دیکھنا چاہئیے کہ کرپٹ سیاستداں ہے یا کوئی فوجی. اگر لوگوں کو چن چن کر انصاف کیا جائے گا تو وہ انصاف نہیں انتقام کہلائے گا. عدلیہ کو انتقام نہیں لینا چائے بلکہ انصاف کرنا چائے
Bawa said:
@ Muhammad Raza
عدلیہ نے تو فیصلہ دے دیا ہے اب اس پر عمل تو حکومت نے کرنا ہے، اورکیا آپ ذرا وضاحت کرنا پسند فرمائیں گے کے عدلیہ کس طرح بندوق والوں سے انصاف کرے؟
رضا بھائی. جس طرح عدلیہ نے سویس اکاونٹس دوبارہ کھولنے کا حکم دیا ہے. ایسا ہی ایک حکم جنرل پرویز مشراف کو انٹر پول کے ذریعے ملک واپس ولا کر اسکو آئیں توڑنے کی سزا دینے کا لکھنا چاہئیے تھا اور اس پر عمل نے کرنے کی صورت میں اس حکم پر آرٹیکل ایک سو نوے کے تحت فوج سے مد د لینے کی بات بھی کرنا چاہئیے تھی
Bawa said:
@ Muhammad Raza
بہت خوب جناب یعنی عدلیہ انتقام لے رہی ہے اپنی بحالی کا ان سیاستدانوں سے جنہوں نے عدلیہ کو بھال کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، این آر او سے مستفید ہونے والوں کی لسٹ میں سب سے پہلے نمبر پر اگر زرداری کا نام ہوگا تو ظاہری بات ہے کے اس کے بارے ہی میں بات کریں گئیں نہ کہ آخری نمبر والے کے بارے میں،
رضا بھائی. میں نے یہ نہیں کہا کہ عدلیہ انتقام لے رہی ہے. عدلیہ اگر چن چن کر انصاف کرے گی اور نہتے لوگوں سے ہی انصاف کرے گی تو وہ انتقام ہی کہلائے گا. انصاف گنے چنے لوگوں کے ساتھنہیں سب کے ساتھ ہوتا ہے. ویسے عدلیہ نے اپنی بحالی کے لیے کام کنرے والے سیاستدانوں سے تو ‘صحیح’ انصاف کیا ہے. انکی نا اہلیت ختم ہوگی ہے اور حکومت بحال ہوگی ہے. زرداری تو ان سیاستدانوں میں شامل نہ تھے. وہ تو کھلے عام کہتے تھے کہ میں عدلیہ بحال نہیں کرونگا کیونکہ میں نے ان نعرے پر ووٹ نہیں لیے ہیں
Bawa said:
@ Muhammad Raza
پرویز مشرف کو سزا دینے کی بات ہے تو کیوں یہ حکومت آرٹیکل چھ کو امپلمنٹ نہیں کرتی
اور بھائی فیصلے میں کہیں بھی آرٹیکل ایک سو نوے کا ذکر نہیں ہے – سید زادہ ہمت کرے اور آرٹیکل چھ جس کا ذکر فیصلے میں ہے اس پر عمل کرے نہ کہ فیصلے کو توڑ مروڑ کر عوام کو گمراہ کرنے اور چوروں کو بچانے کی کوشش کریں
رضا بھائی. اگر مشرف کی سزا کا معاملہ گیلانی پر چھوڑا جا سکتا ہے تو پھر زرداری کا معاملہ گیلانی پر کیوں نہیں چھوڑا جا رہا. اگر مشرف کی سزا پر عمل نہ ہونے پر شور نہیں مچایا گیا تو اب عدالتی فیصلے پر عمل نہ ہونے کی بات کیوں کی جا رہی ہے
—
Bawa said:
@Muhammad Raza
گیلانی نے مشرف کی سزا کے بارے یہ کہ کر کہ یہ ڈو ایبل نہیں ہے بات ختم کردی تھی، اب اگر سید زادے میں اخلاقی جرات ہے تو وہ زرداری کے بارے میں بھی یہی کہ دیں کہ یہ ڈو ایبل نہیں ہیں، وہ ہمت تو کریں کسی بات کی ، صرف دوسروں کو الزام دینے سے کام نہیں چلے گا، اور زرداری پر اس لئے شور مچایا جا رہا ہے کے وہ گھر کا سربراہ ہے اور جب تک گھر کا سربراہ سہی نہیں ہوگا تو باقی کسی کو آپ کیا کہیں گے
رضا بھائی. گیلانی نے ابھی پچھلے دنوں ہی تو کہا ہے کہ زرداری کو استثنا حاصل ہے اور اسکا کا کوئی کیس ری اوپن نہیں ہوگا. سویزر لینڈ والے کہتے ہیں کہ پہلے اپنے ملک میں کیس چلائیں پھر ہم دیکھیں گے
ملک توڑنے والے اور ملک کا آئیں توڑنے والے بھی تو سربراہ مملکت ہی تھے. انکو سزا کیوں نہیں دی گئی؟ انصاف کا شور مچانے سے انصاف مہیا نہیں ہو جاتا. انصاف تب ہوگا جب بندوقوں والے بھی انصاف کے شکنجے میں آئیں گے ورنہ یہ انتقام ہی ہوگا
Bawa said:
@ Muhammad Raza
مشرف کو کس نے معاہدے کے تحت باہر بھیجنےکا بیان دیا تھا؟
آرٹکل چھ ڈو ایبل نہیں ہے کا بیان کس نے دیا تھا؟
بھائی جی. ہماری آزاد عدلیہ نے اس پر کوئی حکم کیوں جاری نہیں کیا؟ ایک مجرم کو باہر بھیجنے اور اس کے خلاف آرٹیکل چھے کے تحت ایکشن نہ لینے پر ہماری عدلیہ کیوں چپ رہی؟ شاید وہ بندوقوں والوں کا معاملہ تھا. اس لیے چھپ رہنا ہی بہتر تھا
Bawa said:
@ maxpk
عدلیہ نے آپنے مختصر فیصلے میں ایمرجنسی كو غیرقانونی كرار دیا كیا یہ كم تھا ?اب عدلیہ كو عدلیہ ہی رہنا چاہے یہ كام آئیں بھی كتا ہے وفاق پاكستان كا كام ہے,, آرٹیكل 6چھ پر سیشن كوٹ میں مقدمہ كرے تو اس میں عدلیہ تو وہ ہی كرے گی جو آئین پاكستان كہتا ہۓ , میرا مشوراہ ہے ,جو كہنا ہے زرداری كو مشوراہ دیں ,یہ سارا كام اس كا ہے,,
ساڑھے تین كروڑ روپے لینے والے كو قانون كا محافظ جب بنائیں گے تو ایسا ہی ہی ہو گا سر جی
استاد محترم – اسی طرح کیا این آر او کو غیر قانونی قرار دینا ہی کافی نہ تھا. باقی سارے کام یہاں بھی حکومت پر چھوڑ دینا کافی نہ تھا؟ ملک قیوم اور نیب افسران کے معاملے میں اس کا حکم کیوں دیا گیا؟ جو طریق کار وہاں اپنایا گیا وہ یہاں کیوں نہیں اپنایا گیا
Bawa said:
بھائی جی. عدلیہ نے یہ ضرور کہا ہے کہ مشرف نے آئیں تورا ہے لیکن یہ کبھی نہیں کہا کہ اسکو سزا دی جائے. کوئی فوجی کو سزا دینے کا حکم بھی کیسے دے سکتا ہے؟ مقدس گائے جو ہوئی. فوجیوں کو سزا کا حکم دیا تو حکومت بھی جائے گی اور عدلیہ بھی. کسی میں جرات ہے جو بھگٹی کے قاتلوں، لال مسجد کی معصوم بچیوں کے قاتلوں اور ڈاکٹر شازیہ کے مجرموں کو سزا تو دے. دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا
Asadullah Ghalib’s article analysing the historical context in which democracy in Pakistan has been persistently slaughtered by qalam, i.e., pen (judiciary) and sangeen, i.e., gun (army).
Target killing of Asif Zardari by the establishment – an article by Mahmood Sham
TV Channels in Pakistan relaying day to day commentary on Court Proceedings not only that these Channels are also conducting Media Trial whereas Mr Justice Saqib Nisar of LHC is reprimanding a Bureaucrat on commenting upon a case under proceeding. What a Joke and CJ SC says??? he cannot stop media from commenting. What a tragedy..
http://www.jang.com.pk/jang/jan2010-daily/27-01-2010/u19099.htm
Ye tehreerei.n paRhnay ke ba’d mai.n ne munaasib samjha ke pkpolitics par bhi ek nigaah daal loo.n. Us cyber-khaanay ke maalikeen ne to munh pe niqaab chaRhaaya huwa hai! Ye kaun log hai.n aur in mastoor logo.n pe kis had tak e’tebaar kiya ja sakta hai?
Mujhay herat hai ke oper darj mubaahisay mei.n kisee ne gumshudah logo.n ke zimn mei.n adaalati kar’ravaaee ka zikr nahei.n kiya. Munsif Javid Iqbal ka kehna hai ke ye muqaddama NRO se azeem tar hai. Mai.n un se muttafiq hoo.n kyunkeh khufiya agensiyaa.n afvaaj ke taht kaam karti hai.n. Do din huway Hamid Mir ne is mauzoo pe ek bohat umdah mazmoon likha tha:
http://jang.com.pk/jang/jan2010-daily/25-01-2010/col2.htm
Jaha.n tak Mushaarf ko adaalat mei.n pesh karnay ka savaal hai, meray khayaal mei.n is ka ikhtiyar sirf hakoomat-vaqt ko hai. Afsos ke maujoodah hakoomat ne is ko naaqaabil-e-amal keh kar faraamosh kar diya hai. Mumkin hai is ke dar-pardah Amreeka, Bartaaniya aur Saudi Arab ka joR toR kaar farma ho.