پشاور میں کالعدم دہشت گرد تنظیم کے جلوس میں کافر کافر کے فرقہ وارانہ نعرے ، انصافی حکومت کہاں ہے؟
خیبر پختونخواہ میں فرقہ وارانہ قتل و غارت کے پیچھے چھپی سازش بے نقاب، پنچ پیری گروپ میں موجو د تکفیری خوارج ملوث
گزشتہ چند برسوں میں پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان اور خیبر پختونخواہ کے دیگر علاقوں میں اہلسنت بریلوی اور شیعہ کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے جبکہ ایک یا دو واقعات میں کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر جھنگوی سپاہ صحابہ کے کارکنان بھی ہلاک ہوۓ ہیں ، اس کے علاوہ پولیس اور فوج پر بھی حملے ہوۓ ہیں، با خبر ذرائع کے مطابق اس ٹارگٹ کلنگ کے پیچھے ایک ہی انتہا پسند خارجی تکفیری گروپ سرگرم ہے جس کے ارکان کا تعلق پنج پیری توحید ی سے ہے جو اگرچہ اپنے آپ کو دیوبندی کہلانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن نظریات میں وہابی اور شدت پسند ہیں، سوشل میڈیا پر بھی یہ بات رپورٹ ہوئی ہے کہ چند روز قبل پشا ور میں سپاہ صحابہ لشکر جھنگو ی کے مولوی اسماعیل درویش کے قتل میں یہی گروپ ملوث تھا
یاد رہے کہ اس سے قبل اسی طرح کے انتہا پسند تکفیری خارجی گروپ نے چند برس قبل راولپنڈی میں اپنے ہم مسلک مدرسے تعلیم القران پر حملہ کر کے سنی شیعہ فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے کی ناکام اور ناپاک کوشش کی تھی جس سازش کو پاک فوج نے بے نقاب کر کے ناکام بنایا – یہی بد بخت گروپ آج کل سوشل میڈیا پر کھلم کھلا گستاخی رسالت صلی الله علیہ والہ وسلم اور توہین اہلبیت رضی الله عنہم کا مرتکب ہو رہا ہے اور برطانیہ میں مقیم ضیاء ناصر پنج پیری سوشل میڈیا پر ان دہشت گردوں کا سرغنہ ہے اور کم علم نوجوانوں کی برین واشنگ اور بھرتی کرتا ہے – اطلاعات کے مطابق اسی گروپ نے کچھ برس قبل پشاور کے معروف عالم دین مولانا حسن جان کو شہید کیا تھا
–
چند روز قبل وطن عزیز میں تین افسوسناک واقعات پیش آئے ، کراچی میں ایک شیعہ نوجوان ارشاد عباس کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی، اس سے ایک دن پہلے کوئٹہ میں ایک شیعہ ہزارہ مزدور برات علی کو ٹارگٹ بنا کر قتل کیا گیا اور اس کے بعد پشاور میں کالعدم تنظیم اہل سنت والجماعت/سپاہ صحابہ/لشکر جھنگوی کے کارکن وکیل درویش کا قتل ہوا ، کراچی اور کوئٹہ میں مقتول اہل تشیع کے جنازوں میں دعا ے مغفرت کی گئی اور نماز جنازہ ادا کی گئی اور دیوبندی مسلک کے خلاف کوئی نعرہ بلند نہ ہوا ، البتہ پشاور میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے جلوس اور جنازہ میں ، جس کی قیادت دیوبندی مولوی احمد لدھیانوی کر رہے تھے ، شیعہ مسلمانوں کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز اور نفرت انگیز نعرے بازی کی گئی
سپاہ صحابہ کے کارکن وکیل درویش کے نماز جنازہ میں اس کالعدم تنظیم کے کارکنوں کے ہاں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ک وہی افسوس ناک نعرے شیعہ کمیونٹی کے خلاف بلند کیے جارہے ہیں جو کہا جاتا تھا کہ یہ تنظیم ترک کرچکی ہے اور یہ امن پسند بن کر سامنے آئی ہے اور ایک حلقہ اس تنظیم کے مین سٹریم کرنے کے ڈھکوسلے پروجیکٹ کی حمائت بھی کررہا ہے۔اس جلوس میں اس کالعدم تنظیم کی مرکزی و صوبائی قیادت کو دیکھا جاسکتا ہے۔یہ شیعہ کمیونٹی کے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ اور اس کے ساتھ ہی پشاور میں اینٹی شیعہ، اینٹی بریلوی کالعدم تنظیم کے ایک کارکن کا قتل اور اس کے ساتھ ہی اینٹی شیعہ اور اینٹی بریلوی مہم کا تیز ہونا یہ سب خطرے کا الارم ہے
فوج کی تحقیقات کے مطابق چند سال قبل راولپنڈی میں دیوبندی مدرسہ تعلیم القران پر حملے میں طالبان و لشکر جھنگوی کے یہی تکفیری خوارج ملوث تھے جہنوں نے اپنے ہی ہم مسلکوں پر حملہ کر کے الزام شیعہ پر لگایا اور سنی شیعہ فسادات کروانے کی ناپاک کوشش کی ، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کی دشمن کچھ قوتیں پس پردہ رہ کر ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتی ہیں جس سے اس ملک میں سنی شیعہ فرقہ واریت بڑھے،اور خوارج کے ہاتھوں پہلے سے جاری سنی بریلوی اور شیعہ نسل کشی مہم میں تیزی آئے اور آر ایس ایس کی طرز پہ بنی تکفیری قوتوں کو معاشرے میں پھر سے آگ لگانے کا موقعہ میسر آئے۔تمام اہلسنت اور شیعہ حضرات دونوں کو ہوش کا دامن سنبھالتے ہوئے تکفیری، خارجی اور مذھبی جنونیوں اور فسادیوں سے اپنے آپ کو اور پاکستان کو بچانا ہے ۔
سوشل میڈیا پہ سنی اور شیعہ حضرات کی ذمہ داری ہے کہ تکفیری اور مذھبی جنونیوں کو فاصلے پہ رکھ کر پاکستان میں کسی بھی طرح کی فرقہ وارانہ سول جنگ کے منصوبے کو ناکام بنائیں
مرکز اور خیبر پختون خواہ میں تحریک انصاف کی حکومت اور سیکورٹی اداروں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے اور کالعدم تنظیم کے جلسوں، جلوسوں اور نفرت انگیز لٹریچر و ویب سائٹس پر مکمل پابندی کا اطلاق کریں –