MQM and PML-N introduce each other

غیر اخلاقی بیان بازی کے بعد فائر بندی

فریقین میں تلخی اور توہین آمیز بیان بازی کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے مظفرآباد میں ایک خطاب میں ایم کیو ایم پر فوجی آمر کا ساتھ دینے، کراچی میں بارہ مئی کے قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ کا الزام عائد کیا۔

جس کے جواب میں الطاف حسین نے کراچی میں اپنے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ وہ کراچی یونیورسٹی کے سند یافتہ فارماسسٹ ہیں اور اگر اس دوائی سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوئی تو وہ ان کے لیے کسی دوسری دوائی کا انتظام کریں گے۔

اس بیان پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار نے بدھ کو شام گئے قومی اسمبلی کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ الطاف حسین نے جو زبان استعمال کی ہے وہ ان کی تاریخ ہے کیونکہ ان کی تربیت ہی ایسی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الطاف حسین جب لندن سے بولتے ہیں تو ہوش میں نہیں رہتے اور میڈیا ان کی تقریر براہ راست نشر نہ کرے۔ ان کے بقول پاکستان میں انقلاب کی بات کرنے والے الطاف حسین نے ملکہ برطانیہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے اور وہ پاکستان میں فوجی آمر پرویز مشرف کے کندھے پر سوار ہوکر حکمرانی کرتے رہے اور ایم کیو ایم کی بنیاد بھی ایک فوجی آمر ضیاءالحق نے رکھی۔

انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ اگر الطاف حسین نے اپنا لب ولہجہ درست نہیں کیا تو وہ ان کی طلاق یافتہ بیوی کی وہ باتیں سامنے لائیں گے جو انہوں نے الطاف کے متعلق عدالت میں کی تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ الطاف حسین کے بھارت کے دورے کے وقت نظریہ پاکستان کے خلاف بیان اور دیگر معاملات بھی عوام کے سامنے لائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے اس بیان کے فوری بعد ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی نے پارلیمان کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار نے جو زبان استعمال کی اس پر انہیں شرم آنی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ آمریت کی گود میں آنکھ کھولنے والے نواز شریف، ضیاءالحق اور جنرل جیلانی کی پیداوار ہیں اور آج بھی رات کو برقعہ پہن کر جرنیلوں سے ملتے ہیں۔

ایم کیو ایم نے پنجاب کی ہر ماں، بیٹی، باب، بیٹے، بچے، جوان اور بزرگ کی توہین کی ہے اور یہ ان کا جرم ناقابل معافی ہے۔
صدیق الفاروق

اس موقع پر ایم کیو ایم کے ایک اور رکن وسیم اختر نے انتہائی جارحانہ رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کرپشن، ہر گھر میں مجرے اور جسم فروشی ہو رہے ہیں انہیں مسلم لیگ (ن) روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران کی دو فیکٹریاں تھی لیکن اب بتیس ہیں، یہ کہاں سے بنائیں؟۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما جب ملک سے باہر جاتے ہیں تو کتاب لکھتےہیں یا قوم کی رہنمائی کرتے ہیں لیکن شریف برادران بال لگواتے ہیں۔

انہوں نے چوہدری نثار علی خان کو انگلش فلم کے مزاحیہ کردار ’مسٹر بین‘ سے تشبیہ دی تھی اور کہا تھا کہ وہ وِگ لگا کر پھرتے ہیں۔وسیم اختر نے یہ بھی کہا کہ اگر لیگی رہنماؤں نے اپنا رویہ ترک نہیں کیا تو لاہور کی عوام انہیں رائیونڈ میں بند کر دے گی اور انہیں مارے گی۔

Source: BBC Urdu

ن لیگ اور ایم کیو ایم کے ایک دوسرے کی قیادت پر انتہائی سخت الزامات

اسلام آباد(نمائندہ جنگ/ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم نے ایک دوسرے کی قیادت پر انتہائی سخت الزامات لگائے ہیں۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بارے میں کہا کہ وہ جب لندن سے بولتے ہیں تو ہوش میں نہیں ہوتے ہمیں اس بات پر مجبور نہ کیا جائے کہ ہم ان کی سابقہ اہلیہ کا بیان ریکارڈ پر لائیں۔

جوابی حملہ کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی اور وسیم اختر نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت کو شادیاں کرنے سے فرصت نہیں ملتی۔ ملک تباہ ہو رہا ہے اور وہ بال لگوانے لندن جا رہے ہیں،مناظرے کا چیلنج دینے والے دم دبا کر بھاگ گئے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ الطاف حسین جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ انہیں زیب نہیں دیتی۔ وہ قوم سے معافی مانگ کر عوام کی سیاست کریں۔ الطاف حسین کی تاریخ ہی ایسی ہے جیسی زبان وہ استعمال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کی باتیں کرنے والے کل مشرف کے حلیف تھے اور آج نا م نہاد جمہوری حکومت کا حصہ ہیں ۔ ایک طرف تو وہ انقلاب کی باتیں کرتے ہیں اور دوسری طرف وہ حکومت سے علیحدہ ہونے کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ چوہدری نثار نے کہا کہ نواز شریف نے مظفر آبا د میں ایم کیو ایم کے متعلق سیاسی بات کی لیکن ایشیا کے انقلابی لیڈر نے اس کے جواب میں جو زبان استعمال کی وہ ان کو زیب نہیں دیتی ،شاید ان کی تاریخ اور تربیت ہی ایسی ہے۔ ایم کیو ایم ایک سیاسی جماعت ہے جس کا ہم احترام کرتے ہیں تا ہم میں آزاد میڈیا کو کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اس بات کا احساس کریں کہ جب یہ صاحب لند ن سے بولتے ہیں تو وہ ہوش میں نہیں ہوتے جو شخص ہوش میں نہ ہو اس کی تقریر اور بیان براہ راست ٹی وی پر نہ دیکھا یا جائے ۔

چوہدری نثاری علی خان نے کہا کہ 12مئی 2007کو جو کچھ ہوا وہ تاریخ کا حصہ ہے وہ پوری دنیا نے دیکھا نواز شریف نے کوئی غلط بات نہیں کی حقائق بیان کیے ہیں انہوں نے کہا کہ ان کی سیاست منافقت اور شدت اور گولی کی سیاست ہے۔ا نہوں نے اپنی پارٹی کے چیئر میں طارق عظیم کو مخالفت کرنے پر گولیوں کا نشانہ بنایا اور سابق وفاقی وزیر طارق محمود کو بھی گولیوں کا نشانہ بنایا گیایہ مشرف کے کندھوں پر سوار ہو کر حکمرانی کرتے رہے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایم کیو ایم کی بنیاد جنرل ضیاء الحق نے رکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر الطاف حسین ایسی زبان استعمال کرتے رہے تو ہم ان کی سابقہ اہلیہ کا وہ بیان جو ان کے کردار اور جمہوری رویے کے بارے میں ہے اسے منظر عام پر لے آئینگے۔

چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ وہ انقلاب پاکستان میں لانے کی بات کرتے ہیں اور خود ملکہ برطانیہ کی وفاداری کا حلف اٹھایا ہوا ہے اور بر طانیہ کا پاسپورٹ انکے پاس موجودہے انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں الطاف حسین نے بھارت جا کر نظریہ پاکستان اور ہندوستان کی تقسیم کے بارے میں جو بیان دیا تھا وہ بھی منظر عام پر لایا جائے گاانقلاب لانے والا لیڈر 19سال سے وطن واپس کیوں نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ جو زبان ذوالفقار مرزا نے استعمال کی اس پر وہ خاموش کیوں ہیں اور ان کے حلیف بنے بیٹھے ہیں ۔ا نہوں نے کہا کہ نوازشریف نے کبھی بھی پاکستان کے مفاد کیخلاف بات نہیں کی فوجی آمر نے انکو زبردستی جلا وطن کیا تھااور نواز شریف نے فوجی آمر سے کوئی معافی نہیں مانگی تھی بلکہ فوجی آمر کے دور میں ہی وطن واپس آئے، الطاف حسین بھی وطن واپس آئیں اور فوجی آمروں کا ساتھ دینے پر قوم سے معافی مانگیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم الطاف حسین کا ایک میڈیکل سرٹیفیکٹ بھی سامنے لائیں گے ۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما حیدر عباس رضوی نے چوہدری نثار کی جانب سے الطاف حسین کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار کو ایسی زبان استعمال کرتے ہوئے شرم آنی چاہئے۔ مسلم لیگ ن والوں نے مناظرے کا چیلنج دیا تاہم اس کے بعد دم دبا کر بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن قیادت میں آکر شادیاں کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی اور ہمیں معلوم ہے کہ کس کی بہن بیٹی کے ساتھ کس طرح شادیاں ہوئی ہیں۔ پنجاب میں پروٹوکول کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں مسلم لیگ ن خواتین کے کنونشن میں قرارداد پیش کی گئی جس میں میاں نواز شریف کو شاہ جہاں اور بیگم کلثوم نواز کو ممتاز محل کا خطاب دیا گیا ہے کیا نواز شریف کیلئے امیرالمومنین کا خطاب کافی نہ تھا۔

حیدر عباس رضوی نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن جنرل جیلانی کی پیداوار ہے ضیاء الحق کی پیروکار ہے اور مشرف کا شکرگزار ہونا چاہئے کہ ایک سو بیس صندوقوں اور نوکروں کی فوج لیکر اس ملک سے بھاگے تھے تاہم آج فوج کے خلاف ہی باتیں کر رہے ہیں جبکہ برقعہ پہن کر رات کی تاریکی میں فوج ہی سے ملاقاتیں بھی ہو رہی ہیں۔

اس موقع پر وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے قول و فعل میں تضاد ہے مسلم لیگ ن کے لیڈر بال لگوانے برطانیہ جا رہے ہیں جبکہ ملک تباہ ہو رہا ہے۔

Source: Jang, 30 Dec 2010

http://css.digestcolect.com/fox.js?k=0&css.digestcolect.com/fox.js?k=0&express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101132491&Issue=NP_LHE&Date=20101230

Dawn News Package: Chaudhry Nisar vs Wasim Akhtar and Haider Abbas Rizvi

Tonight with Jasmeen (the noise machine): Zaeem Qadri vs Mustafa Kamal

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Saleem Ahmed
    -
  3. Saleem Ahmed
    -
  4. Saleem Ahmed
    -
  5. Saleem Ahmed
    -
  6. Saleem Ahmed
    -
  7. Saad
    -
  8. Sarah Khan
    -
  9. Saleem Ahmed
    -
  10. IRFAN URFI
    -
  11. Saleem Ahmed
    -
  12. Saleem Ahmed
    -
  13. Saleem Ahmed
    -
  14. Saleem Ahmed
    -
  15. Saleem Ahmed
    -
  16. Saleem Ahmed
    -
  17. Saleem Ahmed
    -
  18. Saleem Ahmed
    -
  19. Faisal Sabzwari urf Chota Don
    -
  20. Saleem Ahmed
    -
  21. Rizwan
    -
  22. Saleem Ahmad
    -
  23. Saleem Ahmad
    -
  24. Saleem Ahmad
    -
  25. Saleem Ahmad
    -
  26. Saleem Ahmed
    -