اسلام آباد: شیعہ مسجد باب العلم کے گيٹ پہ تکفیری دیوبندی دہشت گردوں کی فائرنگ، 2 شہید،چار زخمی
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے آئی ایٹ سیکٹر میں واقع شیعہ مسلمانوں کی مسجد و امام بارگاہ کے مرکزی دروازے پہ دو دیوبندی تکفیری دہشت گردوں نے اس وقت آتشیں اسلحے سے قائرنگ کردی،جب مسجد سے نماز مغربین ادا کرکے نمازی باہر نکل رہے تھے۔اس فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص شہید،جبکہ چار زخمی ہوگئے۔شہید ہونے والے شیعہ مسلمان کی شناخت سید حبدار علی کے نام سے ہوئی ہے،جو کہ پولیس کے مطابق پاکستان کی سویلین فیڈرل انٹیلی جنس ایجنسی ‘انٹیلی جنس بیورو’ کا عہدے دار تھا۔
انگریزی روزنامہ ڈان کی آفیشل ویب سائٹ پہ نمودار ہونے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ ‘چار افراد موٹر سائیکل پہ سوار ہوکر آئے، جن میں سے دو اتر کر پیدل ہی مسجد باب العلم کے مرکزی دروازے کے سامنے پہنچے اور انہوں نے فائر کھول دیا۔جو مغربین نماز ادا کرکے نکلنے والے نمازیوں کو لگے۔
امام بارگاہ کے دروازے کے اوپر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج میں دو دہشت گردوں کو فائرنگ کرتے صاف دیکھا جاسکتا ہے۔
پاکستانی الیکٹرانک میڈیا کی نوبجے کے پرائم ٹائم نیوز بلیٹن میں اسلام آباد جیسے شہر میں شیعہ کمیونٹی کو ہدف بنائے جانے کی دہشت گردی کی اس واردات کو سپر ہیڈ لائن کی بجآغے سب سے آخر میں جگہ دی گئی۔جبکہ کمرشل لبرل مافیا کے مقدس ترین ٹی وی چینل ‘جیو نیوز’ نے تو اس خبر کو مسخ کردیا۔اس نے اسے مسجد و امام بارگاہ پہ ہوئے اس براہ راست حملے کو’امام بارگاہ کے قریب حملہ بناکر خبر چلائی۔
جبکہ پاکستانی کمرشل لبرل مافیا کی بڑی اکثریت نے سوشل میڈیا پہ کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی موقف اس حملے کے حوالے سے کوئی پوسٹ نہیں لگائی۔
پاکستان بھر میں شیعہ کمیونٹی کی نسل کشی کی منظم کمپئن تکفیری دیوبندی فاشسٹ تنظیم کالعدم اہلسنت والجماعت/سپاہ صحابہ پاکستان/لشکر جھنگوی کرنے میں مصروف ہے۔جبکہ اس منظم نسل کشی کے خلاف پاکستان کے مین سٹریم میڈیا کے ایک سیکشن کا رویہ متعصبانہ اور جانبدارانہ ہے۔