اداریہ تعمیر پاکستان : دہشت گردوں اور فرقہ پرستوں کو معافی کے پروانے کون جاری کررہا ہے ؟

خبر ہے کہ وفاقی وزرات داخلہ نے جھنگ حلقہ پی پی 78 سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی مسرور جھنگوی ( بانی انجمن سپاہ صحابہ پاکستان حقنواز جھنگوی کے بیٹے) کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا ہے۔جبکہ مسرور جھنگوی کا نام فورتھ شیڈول میں شامل تھا،ان کی نفرت انگیز تقاریر کا ریکارڈ بھی موجود تھا اور ایسے ہی ان کا تعلق کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان/اہلسنت والجماعت سے بھی سب کے علم میں تھا لیکن ان کو صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کی اجازت الیکشن کمیشن نے دی۔مسرور جھنگوی نے اپنا نام فورتھ شیڈول سے نکلوانے کے لئے ہائی کورٹ لاہور سے رجوع کررکھا تھا اور ان کو وفاقی وزرات داخلہ نے مطلع کیا تھا کہ ان کا نام فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا مگر مسرور جھنگوی تحریری نوٹیفیکشن طلب کررہے تھے۔آئندہ سماعت پہ وفاقی حکومت عدالت کو مسرور جھنگوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے بارے مطلع کرے گی۔

دوسری خبر یہ ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان /اہلسنت والجماعت کے سربراہ اورنگ زیب فاروقی جھنگ کے سیشن کورٹ میں اپنے خلاف دائر ایک کیس کی سماعت کے لئے آئے تو اس موقعہ پہ پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے ان کا استقبال کیا،عقیدت کا یہ مظاہرہ ایک فوٹوگرافر نے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔جبکہ ان کو کراچی سے پنجاب میں جھنگ کے سفر تک ہر ضلع کی پولیس نے اسکواڈ بھی مہیا کیا اور وہ وی آئی پی سیکورٹی میں عدالت میں حاضر ہوئے۔اس موقعہ پہ انتظامیہ اور عدلیہ کے اہلکار بھی ان سے عقیدت کا اظہار کرتے نظر آئے۔

ادھر تیسری خبر یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف جھنگ کے ایک رہنماء نے کالعدم تنظیم اہلسنت والجماعت کے سربراہ محمد احمد لدھیانوی سے ملاقات کی جس کی تصویریں سامنے آگئیں۔

پنجاب میں مسلم لیگ نواز کی حکومت کو چیف منسٹر شہباز شریف اور وزیرقانون رانا ثناء اللہ چلارہے ہیں اور عملی طور پہ پنجاب کا اقتدار رانا ثناء اللہ کے ہاتھ ہے جن پہ مجلس وحدت المسلمین کے رہنماء ناصر شیرازی کی اہلیہ نے اپنے شوہر کے اغواء کا الزام عائد کیا ہے اور لاہور ہائیکورٹ نے 16 نومبر 2017ء تک ناصر شیرازی کو بازیاب کرانے کا الٹی میٹیم دیا ہے۔لیکن ناصر شیرازی بازیاب ہوتے نظر نہیں آرہے۔مسلم لیگ نواز اور عسکری و عدالتی اسٹبلشمنٹ میں ان کی حامی لابی تکفیری دیوبندی کالعدم انتہا پسند تنظیم اہلسنت والجماعت کو مکمل تحفظ دیتی نظر آرہی ہے اور اسے پوری قوت سے مین سٹریم کیا جارہا ہے۔اس صورت حال پہ نواز شریف کے حامی لبرل طبقے نے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔پنجاب میں اہلسنت والجماعت کی سرگرمیوں کا جاری رہنا اور اہلسنت والجماعت کے لوگوں کا فورتھ شیڈول سے نام نکالا جانا اس امر کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ نواز کو تکفیری دیوبندی دہشت گرد تنظیم اہلسنت والجماعت کے ساتھ کوئی مسئلہ نہيں ہے اور اس جماعت کی قیادت کے لبرل و روشن خیال ہونے کے دعوے بھی فراڈ ہی ہیں۔

Comments

comments