لال مسجد کے دہشت گردوں خلاف قانونی جد و جہد کرنے والا ثمر عباس تا حال لا پتہ
کل ایک سال مکمل ہوگیا جب خرّم زکی کے ساتھ داعش کے پاکستان میں نمائندہ اور بھرتیکار اعبدلعزیز برقع پوش کے خلاف، اسکی کئی ویڈیوز منظر عام پر انے کے بعد ایف آی آر کٹوانے ابپارہ تھانے جانے کا عزاز حاصل ہوا. نا تو چودھری نثار نے وہ ایف آی آر درج ہونے دی بلکہ قومی اسمبلی میں اعبدلعزیز برقع پوش کے حق میں بیان دیا اور اسی بیان میں ہمیں دھمکاتے رہے
خرّم زکی کو اسی سال شہید کردیا گیا اور داعش کا ہمدرد اور مددگار اعبدلعزیز آج بھی آزاد ہے. انکے قتل کی ایف آی آر میں بڑی مشکل سے اعبدلعزیز اور فاروقی کا نام ڈالا گیا. ان دونوں دہشتگردوں سے کئی بار خرّم زکی کو سنگین دھمکیاں دی تھیں. بہرحال ایف آی آر کے باوجود نہ تو ان دونوں کو گرفتار کیا گیا اور نہ آج تک خرّم زکی کے قتل کے کیس میں کوئی قاتل گرفتار ہوا ہے. الٹا خرّم زکی کے جنازہ میں شرکت اور احتجاج کرنے پر شرکا جنازہ پر ہی ایک ایف آی آر درج کردی گئی. اسی ایف آی آر میں ثمر عبّاس کو اشتہاری قرار دیدیا گیا جب کہ انھیں معلوم ہی نہیں تھا کے ایف آی آر میں انکا نام انھیں بلیک میل کرنے کے لیں ڈالا بھی گیا ہے. اور اب انھیں غائب کردیا گیا ہے. چار بلاگرز تو واپس آگئے مگر ثمر عبّاس کی تا حال کوئی خیر خبر نہیں –
نثار صاحب نہ تو ہم آپ سے ڈرتے ہیں اور نا اس ظلم و جبر پر چپ ہونے والے ہیں. ہمیں پتا ہے آپ کیوں ان کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں سے روابط رکھتے ہیں. اگر خرّم زکی کے حقیقی قاتل انکی برسی سے پہلے گرفتار نہیں ہوتے تو ہم نے پورے سال ہزاروں دستخط جامہ کئے ہیں اور ہم مجبور ہونکے کہ وہ دستخط یونائیٹڈ نیشن میں بھیجے جائیں. اسکے بعد ہم پر امن احتجاجوں کا سلسلہ آپ کے محلوں سے شروع کریں گے.