اداریہ تعمیر پاکستان : میرپورماتھیلو سندھ : ہندؤ برادری پہ مذھبی جنونیوں کا حملہ شرمناک اقدام ہے

13631621_1559195024389934_1682092092888142489_n

میر پور ماتھیلو ضلع گھوٹکی  سندھ پاکستان میں مذہبی جنونیوں کی شہ پہ بلوائیوں نے توھین مذہب کے الزام میں  ہندؤ برادری پہ حملہ کیا- ہندؤ برادری کی دکانوں ، گھروں کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی  ہے-یہ بلوائی حملہ پاکستان میں اقلیتوں پہ جاری مذہبی جنونیت کے زیر اثر حملوں کی کڑی میں سے ایک ہے-اور کہا جارہا ہے کہ ہندؤ برداری پہ حملہ کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق بھرچونڈی کی درگاہ کے پیر عبدالحق جو کہ سابق ایم این اے بھی رہا ہے اور جس کے تکفیری کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ پاکستان کے غنڈوں سے قریبی تعلقات بھی ہیں-اور پیر عبدالحق زبردستی ہندؤ لڑکیوں کی تبدیلی مذہب میں بھی ملوث رہا ہے-

میر پور ماتھیلو میں ہندؤ برادری پہ یہ بلوائی حملہ ایک مرتبہ پھر بلاسفیمی /توھین مذہب کے غلط الزام کی آڑ میں کیا گیا ہے-الزام ایک نشے کے عادی ہندؤ امر لال پہ لگایا گیا ہے-

میر پور ماتھیلو سے ہندؤ برادری کے گئی خاندانوں کی نقل مکانی کی خبريں ہیں-جبکہ ایس ایس پی مسعود بنگش نے ہندؤ برادری کے لوگوں کاروبار کھولنے کو کہا ہے لیکن سکھر سے لیکر میر پور ماتھیلو تک ہندؤ برادری نے کاروبار کھولنے سے انکار کردیا ہے-

ادارہ تعمیر پاکستان میر پور ماتھیلو میں ہندؤ برادری پہ کئے گئے بلوائی حملے کی شدید مذمت کرتا ہے -سندھ میں بار بار مذھبی اقلیتی برداری ہندؤ پہ بلوائی حملے ، ہندؤ کاروباری افراد کا اغواء ، ہندؤ لڑکیوں کا اغواء ، ان کی جبری تبدیلی مذہب اور ان کے قتل جیسے واقعات انتہائی تشویش ناک ہیں –اس تناظر میں اندرون سندھ میں تکفیری دیوبندی انتہا پسند مدرسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور کالعدم تکفیری دیوبندی دہشت گرد تنظیم جعلی اہلسنت والجماعت کا بڑھتا ہوا اثر سندھ کے صوفی مزاج کو بری طرح سے متاثر کررہا ہے اور یہی تکفیری عناصر بلوائیوں کی آڑ میں دہشت گردی کا ارتکاب کرتے ہیں-ایک بار پھر نیشنل ایکشن پلان کی تباہی کھل کر سامنے آئی ہے-ہم ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ جب تک کالعدم تکفیری تنظیم اہلسنت والجماعت کے دفاتر کام کرتے رہیں گے اور تکفیری  فاشزم کو پھلنے پھولنے کا موقعہ دیا جاتا رہے گا تب تک پاکستان میں نہ تو اقلیتوں کو نہ ہی اس ملک کی اکثریت صوفی سنّی کیمونٹی کو تحفظ میسر آئے گا –

 

Comments

comments