جماعت اسلامی و سپاہ صحابہ کا مشترکہ سوشل میڈیا ونگ
یہ البم مرتب کرنے کی ضرورت اس لئے پیش آئی تاکہ ہم شہید خرم زکی کے دعوے کو ایک بار پھر دہرا سکیں ہ اُم المنافقین جماعت غیر اسلامی دراصل تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کیلئے نا صرف درپردہ مددگار کا کا کام انجام دیتی ہے، اُںکی وکالت میں پیش پیش رہتی ہے بلکہ اکثر واقعات میں ملوث دہشتگردوں کا تعلق براہِ راست جمات غیر اسلامی سے بھی نکلتا رہا ہے۔ یہ منافق جماعت نام اتحاد کا لیتی ہے اور اِس کے لونڈے لپاڑے سوشل میڈیا پر سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کی مارکٹنگ کرتے پھرتے ہیں۔ اُنکے ایجنڈے پر کام کرتے پھرتے ہیں۔
اِس البم میں ملاحظہ کیجے کہ جماعتی منافقوں کا ایک کارندہ امیر العظیم اپنی روایت کے مطابق جھوٹ بولتے ہوئے اعلان کر رہا ہے کہ شمس الدین امجد کا مشعل نامی فیسبک پیج (تکفیری دیوبندی پیج) سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی خرم زکی کے قتل میں اِس لونڈے کا کوئی ہاتھ ہے۔ البتہ حقیقیت اِس کے برعکس ہے۔ مشعل نامی پیج شیعہ دشمنی اور مذہبی منافرت پھیلانے میں سر فہرست ہے۔ اِس پیج پر ایک طویل عرصہ تک شہید خرم زکی کے خلاف انتہائی زہر آلود اور خطرناک پراپگنڈہ کیا جاتا ہیں۔ آجکل اسی پیج پر معروف سماجی کارکن جبران ناصر کے خلاف پراپگنڈہ جاری ہے۔
شمس الدین امجد کے علاوہ اسد واصف نامی آئی بھی اِسی پیج کی ایڈمن ہے جسکا جماعت اسلامی سے باقاعدہ تعلق سکرین شاٹس سے واضح ہے۔ موصوف ایک ہاتھ سے جماعت غیر اسلامی کیلئے پوسٹ بناتے ہیں اور دوسرے سے مشعل کیلئے اور پھر گلا پھاڑ کر اتحاد کا چورن بھی بیچ لیتے ہیں۔ یہی حال شمس الدین امجد اور پوری منافق جماعت کا ہے۔
لشکر جھنگوی سپاہ کے اِن جماعتی دلالوں اور اِن کے لیڈروں کی حقیقیت یہی ہے جو اِن تصاویر میں آپ دیکھیں گے۔
اِس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کیجے تاکہ جماعتی منافقوں کی جلن میں اضافہ ہوسکے۔