دنیا بھر میں دہشتگردی کے ہر واقعے کے پیچھے کارفرما فکر – عامر حسینی
ڈهاکہ میں ڈپلومیٹک انکلیو گلشن روڈ پہ واقع ایک جینٹری کے کیفے میں 22 افراد کو هلاک کرنے والے تین مبینہ دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے ، نبراس اسلام ، محمد سمیع مبشر اور روحان امتیاز ہیں ان کے نام اور یہ تنیوں بنگلہ دیش کی انتہائی اربن چیٹرنگ ایلیٹ کلاس سے تعلق رکهتے تهے اور تینوں انتہائی مہنگے تعلیمی اداروں میں پڑهے تهے-نبراس اسلام ، محمد سمیع مبشر اور روحان امتیاز خان کی عمریں 17 سال سے 22 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں
–
بنگلہ دیش کے اندر اشرافیہ کے اکثر مہنگے اسکول اور بیرون ملک میں قائم یونیورسٹیوں کے اکثر ڈهاکہ میں قائم کیمپس کے مالکان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا رحجان دائیں بازو کی مذهبیت کی جانب ہے اور ان کے ہاں بنگلہ دیش کے عوام کی اکثریت کے مذهب صوفی اسلام سے انحراف کی روش بہت پختہ ہے اور بنگلہ دیش کے اندر سعودی عرب کی فنڈنگ سے جماعت اسلامی ، مدرسہ حفاظت اسلام والے (یہ دیوبندی ہیں ) اور سلفی مکتبہ فکر کے جدید و قدیم انسٹی ٹیوٹ موجود ہیں اور یہ پرائیویٹ و سرکاری جامعات ، کالجز و اسکول کے بچوں کی برین واشنگ میں بهی مصروف ہیں- نبراس اسلام ، محمد سمیع مبشر اور روحان امتیاز تینوں کی فیملیز کا مسلکانہ پس منظر تنظیم حفاجت اسلام والے مسلک کا ہے اور تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں بهی جانے کا ریکارڈ موجود ہے-تینوں فروری سے مارچ کے درمیان گزشتہ سال غائب ہوگئے تهے–