صوبہ سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے اہم اعلان

13230292_1757694041170008_3334927465822467031_n

ایک مخصوص گروہ جن میں کالعدم تکفیری دہشت گرد جماعتوں کے ساتھ ساتھ ان کے ہمدرد بھی شامل ہیں کی طرف سے انتہائی بے بنیاد اور شر انگیز پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ سے منظور شدہ نصاب میں قرآن کریم، سیرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم، اہلبیت رضی الله عنہم اور صحابہ رضی الله عنھم سے متعلق اسباق ہٹا دیے گئے ہیں

یہ بے بنیاد بہتان ہے اور ہمیں افسوس ہے کہ اس غلیظ، نفرت انگیز مہم کے پیچھے جماعت اسلامی اور لشکر جھنگوی کا سوشل میڈیا سیل ہے جس کے خلاف انسداد دہشت گردی کاروائی کے قانون کے تحت کاروائی کی جائے گی

حقیقت یہ ہے کہ جماعت چہارم کی اسلامیات اور دیگر کتابوں میں قرآن کریم، سیرت رسول الله صلی الله علیہ وسلم، اہلبیت رضی الله عنہم اور صحابہ رضی الله عنھم سے متعلق بہت سے مضامین نصاب کا حصہ ہیں، البتہ ان کے علاوہ نصاب میں چند نامور پاکستانی شخصیات جنہوں نے تکفیری خارجی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی جن میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، ملاله یوسفزئی اور دیگر شامل ہیں سے متعلق چند ابواب بھی معاشرتی علوم میں شامل کیے گئے جن کی جماعت اسلامی اور کالعدم سپاہ صحابہ کو تکلیف ہے –

ہم کسی بھی صورت میں ان تکفیری خوارج کے لیڈرز ملا عمر، ملک اسحاق، منور حسن، حکیم الله محسود، اسامہ بن لادن وغیرہ کے بارے میں تعریفی مضامین نصاب میں شامل نہیں کریں گے اور نہ ہی دہشت گرد لابی کی دھمکیوں سے ڈرتے ہیں – عوام ان دہشت گردوں، ان کے حمایتیوں اور ان کے جعلی ہتھکنڈوں سے ہوشیار رہیں

Comments

comments