ملتان میں پاک فوج اور پولیس کی کامیاب کاروائی، محفل سماع پر حملے اور بریگیڈیر فضل قادری کے قتل میں ملوث ا لقاعدہ اور سپاہ صحابہ کے آٹھ دہشت گرد جہنم واصل

13267800_850551161723655_7258573585415622453_n

پولیس کے شعبۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور پاک فوج نے ملتان کے قریب ایک کاروائی میں القاعدہ اور سپاہ صحابہ کے آٹھ دہشت گرد جہنم واصل کر دیے

حکام کے مطابق مارے جانے والوں میں پاکستان میں القاعدہ و سپاہ صحابہ کا ایک اہم رہنما بھی شامل ہے جو راولپنڈی میں پریڈ لین کی مسجد پر حملے کا منصوبہ ساز بھی تھا۔

لاہور سے صحافی عبدالناصر نے بتایا کہ سی ٹی ڈی پنجاب کے ترجمان کے مطابق انہیں اطلاع ملی تھی کہ القاعدہ کمانڈر منیب جاوید دیوبندی عرف قلندری اور طیب نواز عرف حافظ عبدالمتین دیوبند اپنے ساتھیوں منیب رزاق عرف عبدالرحمان، ذیشان عرف ابو دجانہ کے ہمراہ ملتان آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اطلاعات کے مطابق ان شدت پسندوں نے ملتان کے نواح میں ایک اور القاعدہ کمانڈر بلال لطیف عرف یاسر پنجابی اور دو خودکش بمباروں سے ملاقات کرنی تھی اور ایک یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی کرنی تھی۔
سکیورٹی اداروں کی جانب سے ملنے والی اطلاع پر سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دریائے چناب کے کنارے واقع گاؤں نواب پور میں شدت پسندوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد یاسر پنجابی اور منیب جاوید تو اپنے دیگر چھ ساتھیوں سمیت موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم ان کے آٹھ ساتھی مارے گئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق مارے جانے والے القاعدہ شدت پسندوں میں طیب عرف حافظ عبدالمتین، منیب رزاق عرف عبدالرحمان، ذیشان عرف ابو دجانہ بھی شامل ہیں۔

ان شدت پسندوں کو سرگودھا میں محفل نعت پر حملے میں آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر فضل قادری کے قتل میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

حافظ عبدالمتین دیوبندی سپاہ صحابہ کا قدیمی رکن تھا اور اس کے ساتھ ساتھ اس کا شمار پاکستان میں القاعدہ کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ اس لعنتی کو راولپنڈی کے پریڈ لائن حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی سمجھا جاتا ہے۔ سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق حافظ عبدالمتین دیوبند کے ذمہ القاعدہ کے لیے فنڈز اکٹھے کرنا، جنگجو بھرتی اور دیگر لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنا تھا۔

Comments

comments