تعمیر پاکستان کی جانب سے اہم اعلان: خرم زکی کے قتل کا الزام فوج پہ تهوپنے والا مخصوص حلقہ، تکفیری دیوبندی دہشت گردوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے

Zaki_Pakistan_Twitter_Photo_03bbbd9c32-1

تعمیر پاکستان بلاگ کے ایڈیٹر اور سماجی کارکن خرم زکی کی شہادت کا الزام ایک مخصوص حلقہ پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے سر تهوپنے کی کوشش کررہا ہے اور بغیر کسی ٹهوس ثبوت کے ایسا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یہی وہ عناصر ہیں جنهوں نے سماجی کارکن سبین محمود کے قتل کا الزام فوری طور پر ملٹری اسٹبلشمنٹ پہ دهر دیا تها لیکن بعد ازاں ان کے قتل میں سعد عزیز، طاہر منہاس اور دیگر تکفیری دیوبندی دہشت گرد ملوث نکلے

شہید تعمیر پاکستان، خرم زکی ایک محب وطن فرد تهے اور ان کا پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے کوئی تنازعہ نہیں تها، اگرچہ وہ نیشنل ایکشن پلان کے اطلاق بارے وفاقی وصوبائی حکومتوں اور رینجرز کے کراچی آپریشن بارے اپنے تحفظات کا اظہار ضرور کررہے تهے لیکن ان کا ملٹری اسٹبلشمنٹ سے کوئی تنازعہ نہیں تها بلکہ وہ آپریشن ضرب عضب کے حامی تھے اور اس کا دائرہ کار شہری علاقوں میں تکفیری گروہ اہلسنت والجماعت تک وسیع کرنے کے حق میں تھے – خرم زکی کو واضح طور پہ دیوبندی تکفیری تنظیم اہلسنت والجماعت ، لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے لوگ دهمکیاں دے رہے تهے اور خود خرم زکی کا کہنا بهی یہ تها کہ ان کو تکفیری دیوبندی دہشت گردوں سے خطرہ لاحق تها تو ایسے میں زبردستی ملٹری اسٹبلشمنٹ یا سیکورٹی اداروں کو ان کے قتل میں ملوث کرنا بدنیتی پہ مشتمل ہے اور یہ عمل تکفیری دہشت گردوں کی جانب توجہ ہٹانے کے مترادف ہے

سید خرم زکی کے قتل کی جو ایف آئی آر درج کی گئی ہے اس میں ان کی وصیت کے مطابق ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں مولوی عبدالعزیز دیوبندی اور اورنگ زیب فاروقی کے نام شامل ہیں

تعمیر پاکستان کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ شہید خرم زکی کے قتل پہ اعلی سطحی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنائی جائے، مولوی عبدالعزیز اور اورنگ زیب فاروقی کو گرفتار کیا جائے، سوشل میڈیا پر شہید کے خلاف نفرت انگیز، فرقہ وارانہ اور متشدد مہم چلانے والے گروہ کو گرفتار کیا جائے، یہ تین بنیادی اقدامات سندھ اور وفاقی حکومت کو اٹهانے چاہیں اور ہم اسی کا مطالبہ کرتے ہیں

ادارہ تعمیر پاکستان

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.