قائد اعظم محمد علی جناح اور تحریک پاکستان کے خلاف جماعت الخوارج (نام نہاد جماعت اسلامی) کے غلیظ خیالات

 

13174138_1300242293339271_503110914741287226_n

جماعت اسلامی کے ترجمان ہفت روزہ ’کوثر ‘ نے 16 نومبر 1947 ء کو لکھا ۔ ”ہم اس تحریک کو آج بھی صحیح نہیں سمجھتے جس کے نتیجے میں پاکستان بنا ہے اور پاکستان کا اجتماعی نظام جن اصولوں پر قائم ہو رہا ہے ان اصولوں کو اسلامی نقطہ نظر سے ہم کسی قدر و قیمت کا مستحق نہیں سمجھتے“۔

مودودی نے جماعت اسلامی لاہورکے اجتماع میں کہا ”ہماری قوم نے اپنے لیڈروں کے انتخاب میں غلطی کی تھی اور اب یہ غلطی نمایاں ہو کر سامنے آگئی ہے۔ ہم چھ سال سے چیخ رہے تھے کہ محض نعروں کو نہ دیکھو بلکہ سیرت اور اخلاق کو بھی دیکھو ۔ اس وقت لوگوں نے پروا نہ کی لیکن اب زمام کار ان لیڈروں کو سونپنے کے بعد ہر شخص پچھتا رہا ہے کہ واہگہ سے دہلی تک کا علاقہ اسلام کے نام سے خالی ہو چکا ہے“۔ (بحوالہ روز نامہ انقلاب 9 اپریل 1948 ء)

ترجمان القرآن نے جون 1948 ءکے اداریے میں لکھا ۔ ”یہ عین وہی لوگ ہیں جو اپنی پوری سیاسی تحریک میں اپنی غلط سے غلط سرگرمیوں میں اسلام کو ساتھ ساتھ گھسیٹتے پھرے ہیں۔ انہوں نے قرآن کی آیتوں اور حدیث کی روایتوں کو اپنی قوم پرستانہ کشمکش کے ہر مرحلے میں استعمال کیا ہے- کسی ملک و قوم کی انتہائی بدقسمتی یہی ہو سکتی ہے کہ نااہل اور اخلاق باختہ قیادت اس کے اقتدار پر قابض ہو جائے“۔

یہ منافق جماعت، قیام پاکستان کی بھی مخالف تھی اور آج بھی ملک دشمن تکفیری دیوبندی خوارج طالبان، سپاہ صحابہ اور القاعدہ کے ساتھ مل کر پاکستانی شہریوں اور فوج پر حملوں میں ملوث ہے – لعنت بھیج کر شیر کریں

Comments

comments