خرم زکی کے قتل پر ایک پاکستانی ملحد کی رائے – ڈر پوک

11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 1936221_125861371153316_9029129478312350053_n 13138826_125976141141839_3533129590243482848_n 13178985_125861594486627_8089913568310853619_n

خرم ذکی کی موت پر میں اتنا رنجیدہ کیوں ہوں؟ وہ اسلیے کہ خرم جب لال مسجد کے دروازے پے بینر اٹھاے کھڑا تھا تو اس پے شیعہ زندہ باد اور خمینی پایندہ باد کا نعرہ نہیں لکھا تھا _ جب وہ لاہور میں مسیحیوں سے اظہار یکجہتی کرنے گیا تھا تو اپنی ہمدردی جتاتے وقت انھیں یہ نہیں کہا تھا کہ آپ شیعہ اسلام میں داخل ہوجاؤ ، اس نے ٹی پر آکر کبھی ایرانی مفادات کا ڈھول نہیں پیٹا _غرض، وہ ہمیشہ اقلیتوں کے ساتھ اور ان کے حقوق کے لیے آواز اٹھایا پایا گیا تھا اور میں اسی وجہ سے اس کے چلے جانے پر غمزدہ ہوں – بعض الزام لگاتے ہیں کہ اس کی موت کو لے کر میرے اندر کا شیعہ کیوں جاگا ہے ؟

(مجھے ایل یو بی پی بلاگ سے بعض اختلافات ہیں، لیکن وہ اپنی جگہ)

بات یہ ہے کہ یہاں سب جانتے ہیں کہ میں ایک کٹر قسم کا دیو بندی طالب رہ چکا ہوں اور ملحد ہونے سے پہلے تک مجھے کسی شیعہ سے کھانا کھاتے ہوے بھی ہچکچاہٹ ہوتی تھی لیکن جب سے مشرف بہ الحاد ہوا تو صرف یہ نہیں کہ میں نے مذہبی عقائد و نظریات کو لات ماری ، میں نے تنگ نظری ، خودساختہ قوم پرستی وغیرہ جیسی واہیات سے بھی چھٹکارا حاصل کیا _ اب اس پیمانے پر اگر تجزیہ کروں تو مجھے پاکستان میں کوئی ایک ایسی مثال نہیں ملتی جہاں کسی سنی مسجد یا اجتماع میں کوئی شیعہ جا کر پھٹا ہو ، کوئی ایسی منظم سنی مٹاؤ تحریک نظر نہیں آتی _ سپاہ محمدی جیسے تنظیمیں ہیں لیکن وہ بھی تب بنے جب ٹارگٹنگ برداشت سے باہر ہوئی ، لیکن اب بھی ذرا تناسب چیک کریں کہ جہاں سو شیعہ مریں وہاں جا کر کوئی پانچ سن مرتے ہیں جس کا قطعا یہ مقصد نہیں کہ سپاہ محمدی ٹھیک ہوگئی، قطعا نہیں ، لیکن شیعوں کے پاس کوئی اور راستہ سواء ایران ہجرت کے ہو تو بتا دیں ؟

اگلی بات یہ کہ مجھے آپ حالیہ تاریخ میں کوئی ایک مثال دے دیں جہاں کسی شیعہ ریاست یا ریاستی سرپرستی میں شیعہ تنظیم نے کسی سنی ملک پر حملہ کیا ہو (مشرق وسطیٰ شام و یمن کی مثال دیںگے تو اس میں آپ ہی پھنسیںگے_)

مجھے شیعوں کو نزدیک سے دیکھنے کا موقعہ یہاں مہاجرین کے کیمپ میں ملا جب میں خود پناہ کی تلاش میں تھا ، خاص کر ایرانی شیعہ ، میں سمجھتا تھا کہ اتنی مسلسل شیعہ آمریت کے نتیجے میں نئی نوجوان ایرانی نسل بھی ہماری طرح پھٹنے پھاڑنے پر تیار ہوئی ہوگی لیکن میں حیران رہ گیا کہ ان سب کے کیسز الحاد کی بنیاد پر تھے ، کوئی مذھب تبدیل کررہا تھا کوئی خمینی پر تنقید کررہا تھا اور یہ میں چار پانچ کی بات نہیں کررہا بلکہ گروہ در گروہ

میں جس طرح پہلے عرض کرچکا ہوں کہ مذاہب اور عقائد تمام کے تمام قابل تنقید ہیں لیکن اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہیوں کو آپ ایک سا نہیں کہہ سکتے _ آپ پاکستان میں چلنے والی کمیونسٹ ، سوشلسٹ ، لبرل اور سیکیولر تحاریک اور لٹریچر سے شیعوں کا نام نکال دیں تو آپ کے پاس رہ ہی کیا جاتا ہے ؟

(اب آپ کی مرضی مجھے شیعہ رافضی اپولوجسٹ کہیں، الحاد کے جامے میں چھپا شیعہ مجھے کوئی پرواہ نہیں)

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.