ایران پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں ملوث نہیں، گرفتار بھارتی جاسوس نے ایس پی پولیس چودھری اسلم کے قتل اور مہران نیول بیس پر حملے میں تکفیری خوارج کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا ۔ آئی ایس پی آر کی وضاحت
ایران پاکستان میں بدامنی پھیلانے میں ملوث نہیں، انڈین جاسوس کل بھوشن کو ایران میں کسی بھی سطح پر کوئی مدد اور حمایت حاصل نہ تھی۔ ایران اور پاکستان ایک دوسرے سے انٹیلیجینس معلومات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں۔ کل بھوشن کے معاملے میں کوئی ایرانی انٹیلیجینس ایجینسی ملوث نہیں تھی۔ گرفتار جاسوس نے چودھری اسلم کے قتل اور مہران بحریہ بیس پر حملے کے بارے میں اہم راز اگلے ہیں ان دونوں حملوں میں تکفیری خوارج طالبان ملوث تھے
جنرل عاصم باجوہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں تکفیری خوارج اور دشمن کے گٹھ جوڑ کو واشگاف کر دیا
جی ہاں تکفیری دیوبندی دہشتگردوں اور ان کے پشت پناہ سعودی ٹٹووں جماتیوں اخوانیوں اور یوتھیاوں پڑھ لو جنرل عاصم باجوہ صاحب کیا فرما رہے ہیں اور تم جو پاک فوج کو کافر مرتد کہ کر شہید کرتے ہو پچھلے چار دنوں سے اپنے سعودی آقاوں کے اشارے پر کیا پروپیگینڈا کر رہے تھے۔ اب جنرل عاصم باجوہ کو بھی رافضی مجوسی قرار دے دو۔ حقیقت تو لاہور میں ہونے والے خود کش حملے نے واضح کر دی ہے۔
اس ملک میں ہونے والی ہر دہشتگرد حملے کے پیچھے سعودی اسپانسرڈ کالعدم تکفیری دیوبندی دہستگرد گروہ اہل سنت والجماعت (سابقہ انجمن سپاہ صحابہ)، لشکر جھنگوی اور طالبان ملوث ہیں، جو ہماری مسلح افواج کے بھی دشمن ہیں، جو شیعہ مسلمانوں کی بھی نسل کشی میں ملوث ہیں، جو اہل سنت بریلوی صوفی مسلمانوں کا بھی قتل عام کر رہے ہیں، جو ہماری مسیحی برادری کا بھی قتل عام کر رہے ہیں، جو ہمارے معصوم طالب علموں کو بھی ذبح کر رہے ہیں، جو ہماری عورتوں اور بچوں کو بھی قتل کر رہے ہیں، جو ہماری ملٹری بیسز کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں اور جو ہمارے انٹیلیجینس اداروں پر بھی حملہ کر رہے ہیں۔ پاکستان میں انڈیا کے سب سے بڑے ایجینٹ یہی تکفیری دیوبندی دہشتگرد گروہ ہیں