علماء دیوبند کی منافقت اور سعودی علماء سے اختلاف

2gxr8jr

مولوی احمد رضا بریلوی نے جب حسام الحرمین  لکھی اور  اس میں علماء عرب  سے دیوبندیوں کی تکفیر کا فتویٰ لیا تو اس کے جواب دیوبندیوں نے کئی کتابیں اور رسالے لکھے ۔ اسی سلسلہ میں  حسین احمد ٹانڈوی دیوبندی نےالشہاب الثاقب لکھی ۔

اس کتاب میں حسین احمد مدنی ٹانڈوی نے  اپنے  تقلیدی اکابرین کا دفاع کرتے ہوئے علماء عرب اور خاص طور پر شیخ الاسلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ اور ان کی اصلاحی تحریک  کو تنقید کا نشانہ بنایا اور شیخ الاسلام پر کئی بہتان تراشے۔اور دیوبندی تقلیدیوں  کی محمد بن عبدالوھاب اور ان کی تحریک  سے برأت اور لا تعلقی  کا  کھلے الفاظ میں اعلان کر دیا۔

حسین احمد  دیوبندی لکھتا ہے: محمد بن عبدالوھاب تیرویں صدی  میں نجد عرب سے ظاہر ہوا اور چونکہ ہ خیالات باطلہ اور عقائدِ فادہ رکھتا تھا اس لیئے اس نے اہل سنت و الجماعت سے قتل و قتال کیا۔۔۔ الحاصل وہ ایک ظالم  و باغی و خونخوار فاسق شخص تھا۔(استغفراللہ)  (الشہاب الثاقب ص ۲۲۱)

دیوبندیوں کا یہ نام نہاد شیخ الہند شیخ الاسلام محمد بن عبدالوھاب کے متعلق  یہ عقیدہ رکھتا تھا کہ ‘وہ ایک ظالم  و باغی و خونخوار فاسق شخص تھا’۔استغفراللہ

اس کے برعکس   علماء سعودی عرب  شیخ الاسلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ کو  شیخ الاسلام و امام مانتے ہیں  اور ان کی دینی خدمات  کی تحسین و تعریف کرتے نہیں تھکتے۔اور شیخ الاسلام کی مشہور زمانہ کتاب التوحید کو بار بار سعودی عرب سے شائع کیا جاتا ہے ۔آپکی آل  اولاد کو  آلِ شیخ  کے نام سے یاد کیا جاتاہے۔ آج آپکی آل سے کتنے ہی سعودی کبار علماء کرام و مفتیانِ  عظام  مسند تدریس و   افتاء پر معمور ہیں۔

دیوبندی منافقین کا عقیدہ  و منہج   اس سے یکسر مختلف ہے جس کا شیخ الاسلام  کی اصلاحی تحریک سے کوئی تعلق نہیں  اور اس کا  اعلان خود ان کے شیخ الہند نے کر دیا ہے۔ لیکن آج عرب میں دولت  کی فراوانی دیکھ کر یہ منافقین تقیہ کرتے ہوئے  خود کو  شیخ الاسلام کا  عقیدت مند  ظاہر کرتے ہیں  تاکہ ان کو چندے ملتے رہیں۔  تقیہ بردار دیوبندی منافقین عوام الناس کو یہ دھوکا دیتے نظر آتے ہیں کہ سعودی علماء عقیدہ و منہج  اور فقہ میں ان کے ہمنوا ہیں لیکن درحقیقت ان  کا سعودی  علماء کے منہج سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں۔

Source:

Comments

comments