جیو کی صحافی نوشین یوسف کالعدم لشکر جھنگوی کے پروپیگنڈے کے کھلے عام حمایت کرتے ہوے رنگے ہاتھوں پکڑی گیئں

945566_775505562550041_4512168820808609672_n 11215125_775506595883271_8512561830464075103_n 12494988_775506265883304_8911118134517890130_n 12509616_775505812550016_2968350661469370452_n 12512314_775505709216693_5243457077236855213_n

نوشین یوسف جو کہ پہلے ڈان ٹی وی میں رپورٹنگ کرتی رہیں ہیں اور اب کچھ سالوں سے جیو کے ساتھ وابستہ ہیں گزشتہ کچھ سالوں سے کالعدم تنظیموں کی پروپیگنڈا سپیشلسٹ کے طور پر کام کرتے ہوے شیعہ اور بریلوی مسلمانوں کے خلاف اپنے بغض کا اظہار کرتے ہوے دیکھی جا سکتی ہیں – دھرنے کے دنوں میں ان کی جانب سے کی جانے شیعہ اور سنی مخالف ٹویٹس اب بھی ان کی پروفائل ہسٹری میں دیکھی جا سکتی ہیں دوسری جانب یہ سعودی ایران تنازہ میں بھی ایران کی مخالفت میں اس حد تک آگے بڑھ چکی ہیں کہ باقاعدہ شیعہ مسلمانوں کی بلا واسطہ نسل کشی کی راہ ہموار کر رہی ہیں –

بلا تحقیق جھوٹی خبروں کو آگے بڑھانا اور ان پر راۓ زنی کرنا کسی صحافی کا کام نہیں لیکن یہ موصوفہ اس سلسلے میں بھی کسی اچھے ریکارڈ کی حامل نہیں ہیں – دہشت گرد طالبان اور لشکر جھنگوی کے اکاؤنٹ سے پوسٹ کی جانے والی ٹویٹس کو محض اپنے شیعہ سنی بغض میں آگے بڑھا رہی ہیں

دوسری جانب جیو کہ سبوخ سید بھی اسی قسم کے پروپیگنڈے میں مصروف ہیں – جس سے پاکستان کے شیعہ سنی عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ جیو انتظامیہ کی جانب سے کیا ان رپورٹرز کو جان بوجھ کے ڈھیل دی جا رہی ہے یا وہ بھی اس پروپیگنڈے کی حمایت کرتے ہیں؟  

ہم جیو کی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی اس رپورٹر کو اس قسم کی اوچھی حرکتوں سے روکا جائے اور پیمرا سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں جیو انتظامیہ سے جواب طلبی کرتے ہوے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے –

Comments

comments