داعش اور سپاہ صحابہ کے میڈیا سیل کی خطرناک مہم کا انکشاف، ہمسایہ اسلامی ملک سے تعلقات خراب ہونے کا خدشہ
لاہور – پاکستانی خفیہ اداروں نے ایک انتہا پسند سعودی وہابی گروہ کی ایما پر پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے اور برادر ہمسایہ اسلامی ملک سے ملک کے تعلقات بگاڑنے کے ایک گھناؤنے منصوبے کا سراغ لگایا ہے – پاکستان میں دیوبندی گروہ سے تعلق رکھنے والے چند شر پسند یہ خبر پھیلا رہے ہیں کے برادر ہمسایہ ملک کے خفیہ ادارے کے چیف کو سعودی عرب نے گرفتار کیا ہوا ہے اور عنقریب اس کا سر قلم کر دیا جائے گا اور یہ کہ پاکستان کے بعض شیعہ اور سنی بریلوی ایران کے ساتھ مل کر سعودی عرب میں حج کے موقع پر دہشت گردی کرنا چاھتے تھے –
اس خبر کی تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ رعایت اللہ فاروقی نامی ایک دیوبندی بلاگر نے، جو بنوری ٹاون انتہا پسند دیوبندی مدرسے کا فارغ التحصیل ہے، فضل الرحمن خلیل، احمد لدھیانوی اور طاہر اشرفی کی ایما پر اس جھوٹی خبر کو گھڑا اور اس کے بعد اس کو جعلی ویب سائٹوں ایکسپریس پی کے، لندن ٹائمز، ضرب مومن اور انکشاف پر شائع کیا گیا – یہی گروہ لال مسجد کے خارجی تکفیری ملا کے ساتھ مل کر جمعہ آٹھ جنوری کو ایران مردہ باد ریلی بھی نکال رہا ہے – اس گروہ کے دو مقصد ہیں – اول، داعش اور سپاہ صحابہ کی ڈگر پر تکفیری دیوبندی خوارج کے ہاتھوں سنی صوفی، شیعہ مسلمانوں کا قتل عام، دوئم، پاکستان اور ایران میں تعلقات کو حد سے زیادہ بگاڑنا اور جنگ کی کیفیت پیدا کرنا – باور کیا جاتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس گروہ پر کڑی نظر رکھے ہوۓ ہیں اور عنقریب اہم گرفتاریاں متوقع ہیں