ادارتی نوٹ : نوانتہائی خطرناک دھشت گردوں کو سزائے موت – آئی ایس پی آر کا نیا قدم – صدائے اہلسنت

696_1003873029672094_6427395349583843450_n

چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے فوج اور سویلین شہریوں کے خلاف دھشت گردی کی انتہائی خوفناک واداتوں کا ارتکاب کرنے والے 9 دھشت گردوں کے موت کے پروانوں پر دستخط کردئے جنھوں نے فوجی عدالتوں میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا – فوج کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف نے گوادر کے شہریوں سے ایک تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ سال نو امن کا پیامبر اور دھشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا سال ثابت ہوگا

صدائے اہلسنت پاک فوج کے دھشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے عزم کی تعریف کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ جس خواہش کا آطہار جنرل راحیل شریف نے گوادر میں کیا سال نو 2016ء واقعی امن کے قائم ہونے کا سال ہوگا

آئی ایس پی آر نے اس مرتبہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے جن نو دھشت گردوں کے اعتراف جرم پر ان کو سزائے موت دئے جانے کے احکامات دئے کی پریس ریلیز اپنی ویب سائٹ پر دی ، اس میں پہلی مرتبہ دھشت گردوں کی تنظیمی شناخت بھی ظاہر کی ہے اور یہ شناخت ظاہر کرنے کا عمل پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے پہلی مرتبہ ہوا ہے

انگریزی میں شایع ہونے والے پاکستان کے معروف اخبار ” ڈیلی ڈان ” نے باقر سجاد سید سے یہ خبر اخبار کے سرورق پر شایع کی ہے اور باقر سجاد سید نے بھی یہ بات نوٹ کی اور لکھا ہے

Another feature of the death penalties was that the military affair wing for the first time identified the convicts by their party affiliation.Some Lashkar-i-Jhangvi men were given capital punishment in September , but their association with groups was not made public , they were referred as ” men belonging to banned entity. ( see :http://epaper.dawn.com/DetailNews.php…)

یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ ڈیلی ڈان کی ویب سائٹ پر ای پیپر سے ہٹ کر جو خبر باقر سجاد سید سے وہاں پوسٹ کی گئی ہے اس میں یہ فقرے موجود نہیں ہیں بلکہ ایک اور فقرہ وہاں سے غائب ہے جوکہ باقر سجاد سید نے سزائے موت پانے والے نو دھشت گردوں میں سے سپاہ صحابہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے دھشت گردوں کی تنظیمی وابستگی کا تذکرہ کرتے ہوئے تحریر کیا

Sipah-i-Sahaba ( which is currently functioning under a new name ) ( See : http://www.dawn.com/news/1208524)

یہ فقرہ بھی وہاں سے غائب ہے ، اگرچہ ہمیں نہیں معلوم کہ باقر سجاد سید نے وہ نیا نام ( اہلسنت والجماعت تکفیری دیوبندی ) لکھنا کیوں پسند نہ کیا

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ” اہلسنت والجماعت تکفیری دیوبندی ” تنظیم کے افراد کے دھشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت مل چکے ، اور اس نام سے یہ تںطیم کالعدم تنظیموں کی فہرست میں بھی شامل ہے تو ابتک یہ اس تںطیم کے دفاتر کو بند اور قیادت کو پابند سلاسل کیوں نہیں کیا گیا جبکہ یہ تنظیم اسلام آباد ، کراچی ، کوئٹہ ، پشاور اور لاہور سمیت تمام شہروں اور دیہاتوں میں آزادی سے کام کررہی ہے

ہم چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اہلسنت والجماعت تکفیری دیوبندی سمیت جتنی دھشت گرد تنظیمیں نام بدل کر کام کررہی ہیں ان پر پابندی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے بات کریں

Comments

comments