اسلام مکیّ و مدنی ہے یا دیوبندی؟ – عمران فاروقی
دینِ اسلام میں اب شہروں کے نام پر فرقے بنیں گے۔ اور وُہ بھی ہندو نام پر ’دیو بند‘۔ استغفرُاللہ، ثُم استغفرُاللہ
رسولِ اکرمؐ نے تو اعلانِ رسالت مکۃُ المکرمہ سے کیا تھا اور دینِ اسلام کی تبلیغ اور ترویج میں ۲۳ سال مکہ اور مدینہ میں گُزارے تھے۔ آپؐ کا روضہ مُبارک بھی مدینہ مُنورہ میں ہیے۔ خُلفاٗ راشدین اور دیگر تمام اصحابِ کرام کی تمام تبلیغ کا مرکز و محور بھی مکۃُ المکرمہ رہا۔ قُرآنِ مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے مکۃُ المکرمہ کو مرکزِ کائنات، اُم الُقریٰ، مرکز ہدایت قرار دیا۔ کعبۃُ اللہ بھی مکۃُ المکرمہ میں ہیے۔
سعودی امداد لیتے لیتے تکفیری خوارج کے طریقے بھی اپنا لئے؟ اولیاللہ کے مزاروں پر حملہ، صوفی سنی اور شیعہ مسلمانوں پر شرک اور کفر کے فتوے؟ فوجیوں کے گلے کاٹے ، ہموطنوں پر خودکش حملے کیے، استغفر الله
’دیوبندی‘ ہونے پر فخر کرنے والوں سے ایک سوال
کیا یہ ’دیوبندی مذہب‘ اُس مذہبِ اسلام سے مُختلف ہیے جو رسولِ اکرمؐ مکۃُ المکرمہ میں لے کر آئے تھے؟
اگر جواب ’ہاں‘ میں ہیے تو پھر ایسے مذہب سے ہماری اور پوری اُمتِ مُسلمہ کی براٗت!
اگر جواب ’نا‘ میں ہیے تو پھر مکی اور مدنی ہونے پر فخر کریں۔
ایک ’ہندوستانی شہر‘ اور ’ہندو‘ نام پر فخر و مُباہات؟ استغفرُاللہ ثُم استغفرُاللہ
بار دیگر سوچیے: اسلام مکی و مدنی ہے یا دیوبندی؟