افغان طالبان کی پاکستانی طالبان سے اتحاد کی تردید

150113181750_mullah_fazalullah_ttp_pakistan_taliban_640x360_epa_nocredit

پاکستان میں شدت پسندوں کی کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ افغان طالبان کے ساتھ مل کر مشترکہ کارروائیاں کریں گے۔

تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کو ای میل کے ذریعے جاری کردہ بیان میں افغان طالبان کے ساتھ اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد اپنے ہلاک شدہ ساتھیوں کا بدلہ لینے کے لیے مشترکہ کارروائیاں کرنا ہے۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستانی طالبان سے اتحاد کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ان کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد کے بیان پر انھوں نے تحریک طالبان کے مرکزی ترجمان محمد خراسانی سے رابط کیا ہے تاہم ابھی ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔

ترجمان نے کہا کہ اس اتحاد کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائےگا۔ انھوں نے کہا کہ ’دشمنوں کے دعووں کے برعکس تحریک طالبان اور افغان طالبان کے مابین اتفاق مثالی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان اور افغان طالبان کی’مشترکہ جنگی مشقیں ہو رہی ہیں اور ان کی ویڈیو جلد جاری کی جائے گی۔‘

محمد خراسانی نے نئے اتحاد کو ’چند صحافتی عناصر‘ سمیت اپنے مخالفین کے لیے جواب قرار دیا ہے۔

رواں برس مارچ میں بھی تحریک طالبان نے جماعت الحرار اور خیبر ایجنسی میں شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے انتظامی رد و بدل کا بھی جلد اعلان کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے بعد اس بارے کوئی پیش رفت نہیں دیکھی گئی۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب افغان طالبان قندوز جیسی بڑی کارروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔

پاکستانی حکام کے مطابق پاکستانی طالبان افغانستان میں موجود ہیں لہٰذا مقامی طالبان سے اس قسم کی معاہدہ ان کے لیے ضروری بھی تھا۔

افغان طالبان کو اس اتحاد سے یہ فائدہ متوقع ہے کہ پاکستانی طالبان ان علاقوں میں موجود ہیں جہاں دولت اسلامیہ خراسان بھی ہے۔ لہٰذا اس معاہدے سے افغانستان کے مشرقی علاقوں ننگرہار اور شمال میں کنڑ اور نورستان میں افغان طالبان کی پوزیشن مستحکم ہو گی۔

Source:

http://www.bbc.com/urdu/regional/2015/10/151022_taliban_ttp_alliance_ra?ocid=socialflow_facebook

Comments

comments