ایک اہم گزارش – ابو علیحہ
رینجرز کی جانب سے عام شہریوں پرتشدد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئی، جو غالبا دو سال پرانی ہے، کراچی کی صورتحال کے تناظر میں اس ویڈیو نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور بچوں اور خواتین سے کھالیں چھیننے والے تربیت یافتہ فورس کے افسران کو خاصی سبکی اٹھانا پڑی۔ اس ویڈیو کے ردعمل کے جواب میں ویڈیو اپلوڈ کرنے شئیر کرنے والوں کے خلاف نہ صرف طوفان بدتمیزی بپا کیا گیا بلکہ ایسے لوگوں کو انباکس میں جاکر خود کو حساس اداروں کا اہلکار ظاہر کرکے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں تک دی گئیں۔
جب میرے ایک دوست کو بھی ایسے ہی دھکمیاں موصول ہوئی تو میں نے اس آئی ڈی کو ٹریک کرنا شروع کیا۔ پتا چلا موصوف کا اصل نام طارق معاذ ہے اور فیس بک پر محمد زاہد اور چند دیگر فوجی ناموں سے آئی ڈی بناکر شہریوں کو حساس ادارے کا اہلکار بن کر بلیک میل کرتے اور ڈراتے دھمکاتے ہیں۔
اس حوالے سے آئی ایس پی ار میں ڈائریکٹرجنرل عاصم باجوہ صاحب کے ماتحت کرنل آفتاب احمد ملک صاحب سے تفصیلی بات ہوئی انہوں نے سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ کسی بھی شخص کی جانب سے عام شہریوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اگر کسی شریف شہری کو کوئی شخص حساس اداروں کا اہلکار ظاہر کرکے ہراساں کر رہا ہے تو وہ ہم سے رابطہ کرے، ہم بھرپور ایکشن لینگے۔
دھمکیوں والے سکرین شاٹس تو آئی ایس پی آر کو فاورڈ کردئےگئے ہیں اور وہاں سے جلد ہی کاروائی ہوجائیگی۔ آپ ذیل میں دو سکرین شاٹس ملاحظہ فرمائیں۔ ایک میں محمد زاہد صاحب کھلے عام لوگوں کی ٹائم لائن پر جاکر ویڈیو اپلوڈ کرنے والوں کے بارے میں دھمکیاں اور معلومات مانگ رہے ہیں اور دوسرا ان کی آئی ڈی کا عکس ہے جس میں واضح لکھا ہے کہ وہ جماعت اسلامی کے سرکردہ رکن ہیں۔
ترجمان رینجرز بتانا پسند فرمائینگے کہ کس اجازت نامے کے تحت بائیس نمبر چونگی، نزد صدر، ، راولپنڈی ( یہ آئی پی ٹریس کرنے کے بعد اسکا ایڈریس یہ نکلا ہے) کا رہائشی ایک جماعت اسلامی کا کارکن انکی جانب سے لوگوں کو ڈراتا دھمکاتا اور انعامات کے اعلان کرتا پھر رہا پے
جماعت اسلامی والے صرف اتنا بتادیں کہ مولانا مودودی رح کے بجائے رینجرز کو اپنا باپ بنانے کے فیصلے سے قوم کو باضابطہ طور پرکب آگاہ کریں گے؟
احباب ذہن میں رکھیں کہ یہ جو جابجا ہر ٹائم لائن پر جرنیلوں اور فوجیوں کی ڈی پی لگائے ، خود کو حساس اداروں کا اہلکار بتاکر دھمکیاں اور گالیاں بکتے پھر رہے ہیں، جماعت اسلامی اور تاریک انساپ کے کارکنان ہیں ۔انکا کسی بھی حساس ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔ صرف اپنے لیڈران کے مکمل طور پر خصی ہوجانے کے بعد رینجرز کی محبت کا ڈرامہ کرکے ایم کیو ایم سے پرانی خار نکال رہے ہیں۔ ازراہ کرم انہیں خارش زدہ کتوں سے زیادہ اہمیت نہ دیجئے۔ زیادہ ایشو ہو تو آئی ایس پی آر سے رابطہ کریں۔