احمدی کمیونٹی کی عبادت گاہ پر حملہ کرنے والے کالعدم دہشتگرد اہل سنت والجماعت(سابقہ کالعدم انجمن سپاہ صحابہ) کے تین تکفیری دیوبندی دہشتگرد جہنم واصل۔
ہم احمدی کمیونٹی پر حملہ کرنے والے کالعدم اہل سنت والجماعت (سابقہ کالعدم انجمن سپاہ صحابہ) کےان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے اس جرات مندانہ اقدام پر پنجاب پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج، انٹیلیجینس ایجینسیز اور پولیس ان کالعدم دہشتگرد گروہوں کے ساتھ ایسے ہی آہنی ہاتھوں سے نمٹتے رہیں گے جنھوں نے ستر ہزار سے زائد پاکستانیوں کو شہید اور لاکھوں کو زخمی، معذور و مجروح کیا ہے۔
مسلح افواج اور پنجاب پولیس مبارک باد کی مستحق ہیں۔ یہ پہلی دفعہ ہوا کہ پاکستان کی احمدی کمیونٹی کو اپنے ظلم و ستم کا نشانہ بنانے والے ان دہشتگردوں کو اپنے کیئے کی سزا ملی ہے۔ یہ تبدیلی خوش آئیند ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد احمدی حضرات کی عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ شیعہ اور بریلوی افراد اور عبادت گاہوں پر حملوں میں بھی ملوث تھے – ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق گروپ سے ہے جو اپنے گروپ کے دوسرے دھڑے لدھیانوی گروپ کے دہشت گردوں پر بھی حملے کرتے رہے ہیں
کیا بینا سرور کمرشل لابی اسے بھی ماورائے عدالت قتل قرار دے کر اس پولیس مقابلے کے خلاف بھی احتجاج شروع کر دے گی یا یہاں خاموش رہنا ان کے مفاد میں ہے اور صرف ملک اسحق کا پولیس مقابلے میں ہلاک ہونا ان کو برا لگا تھا ؟