را کے تکفیری دیوبندی دہشتگرد ایجینٹ اور عمران خان کا دہرا معیار۔ خرم زکی
را کے دہشتگردوں(ٹی ٹی پی) سے خیبر پختون خواہ میں مذاکرات کیئے جائیں جب کہ کراچی میں “را کے دہشتگردوں” کو کرش کر دیا جائے؟ نہ عمران خان صاحب نہ یہ کھلی منافقت اور دہرا معیار ہے۔ فاٹا کے دہشتگرد آپ کو بھائی لگتے ہیں اور کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنان آپ کو دہشتگرد لگتے ہیں۔ طالبان کو دفاتر کھول کر دیئے جائیں اور ایم کیو ایم کے دفاتر پر تالے لگا دیئے جائیں؟ یہ منافقانہ سیاست ہے، لسانی عصبیت ہے، کوئی اصولی بات نہیں۔ تین فروری کے بعد سے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے کسی دہشتگرد کو پھانسی نہیں دی گئی۔ کوئی آواز کیوں نہیں اٹھائی جا رہی؟ پشاور میں 150 معصوم بچوں کو ذبح کرنے والوں سے بات چیت کی بات کر کے ان طالب علموں کے والدین کے زخموں پر نمک چھڑکا جا رہا ہے اور کچھ نہیں۔ بظاہر لگتا ہے کوئی کہیں ابھی تک ان دہشتگردوں کو تزویراتی اثاثہ سمجھنے اور ماننے پر بضد ہے۔