Pakistan’s most lucrative product – by Zalaan

 

پاکستان کی سب سے نفع بخش ایجاد

دنیا کے سارے ممالک ایک بڑی تجارتی نمائش میں شریک ہوئے جہاں وہ اپنے ملک کی بنی ہوئے اشیا بیچ رہے تھے

بنگلادیش نے کہا ہمارے پاس چاول ہیں ،گارمنٹس ہیں
سعودی عرب اپنے تیل اور اس سے بنی ہوئے چیزیں بیچ رہا تھا
چین کے پاس ساری دنیا کی سستی پروڈکٹس تھیں
انڈیا انفارمیشن ٹیکنالوگی ،ٹیکسٹائل ،افرادی قوت ،چاول اور بہت سی پروڈکٹ کے اسٹال لگایا ہوا تھا
مغربی اور ترقیافتہ ممالک طرح کی نئی ٹیکنالوجی ،تعلیم ،مہارت اور جدید اسلحہ ،جہاز ،کاریں وغیرہ بیچ رہے تھے

ان امیر اور غریب ممالک کے درمیان ایک بلکل منفرد اسٹال تھا جو پاکستان کا تھا

باقی سارے ممالک کے نمائندے سوٹ بوٹ اور اپنے علاقائی لباس پہنے ہوئے تھے پاکستانی اسٹال کی خاص بات یہ تھی کے اس پر ایک ریٹایر برگیڈئر صاحب فوجی وردی پہنے ہے بیٹھے تھے اور واحد غریب ملک تھا جو اسلحہ اور میزائل بیچ رہا تھا

جب برگیڈئر صاحب سے پوچھا گیا کہ کیا یہ اتنی اچھے معیار کہ آپ ترقیافتہ ممالک کی ٹیکنالوجی کا مقابلہ کر سکیں تو اس پر انہوں نے کہا کہ ہم نے آیڈیا دوہزار کیا تھا پر زیادہ بزنس نہیں کیا پر ایک دن ہم ضرور بڑے ممالک کی صف میں کھڑے ہوئے ہونگے کیوں کے ہم ایک ایٹمی قوت ہیں

جب ان سے پوچھا گیا کے پاکستان کے پاس کون سی ایسی پروڈکٹ ہے جس سے بیچ کر پاکستان کی عوام کی حالت بہتر ہو سکتی ہے اور پاکستان کی معیشت پروان چڑھ سکے تو اس پر وردی والے صاحب نے جواب دیا کے وہ ہے “طالبان اور مذہبی دہشتگردی

انہوں نے مزید بتایا کہ، ہے تو یہ امریکا کی پروڈکٹ ، پر ہم نے پاکستان میں اس کو اور موڈیفائی کیا ہے . جب ہم نے اسے ایجاد کیا تھا اور چلایا تھا تو بھی ہمیں خاصا زر مبادلہ حاصل ہوا تھا اور اسے ختم کرنے کے لئے بھی ہم اچھا خاصا بزنس کر رہے ہیں .ہماری یہ مذہبی طالبانی پروڈکٹ اندرونی اور بیرونی دونوں طرف سے بزنس لا سکتی ہے ملک کے اندر سویلین حکومت گرانے اور ڈرانے کے لئے اور بیرون ملک ایکسپورٹ کر کے سرمایا لانے کے لئے

انہوں نے مزید بتایا کہ ہر آپریشن کرنے سے پہلے ملک کی حکومت اور ساری دنیا ہمارے آگے ہاتھ جوڑتی ہے اور ہم پر ڈالروں کی بارش کر دیتی ہے جس سے ہمارے ملک میں خاصا پیسا آجاتا ہے اور اگر پیسا آنا کم ہو جائے تو ہم اپنی اس طالبانی پروڈکٹ کی پیداوار پڑھا دیتے ہیں اور اندرونی اور بیرونی خطرات پڑھا دیتے ہیں جس سے پھر لوگ سرمایاکاری شر و ع کر دیتے ہیں

ساری دنیا کے ملکوں نے اپنی عوام کی حالت بہتر بنانے کے لیہ اپنی مصنوعات بیچیں اور خریدیں اور پاکستان نے ساری دنیا سے پاکستان میں “دفاعی ” شعبوں میں سرمایا کاری پر زور دیا اور پاکستان کو “نا قبل تسخیر ” بنانے کے لیہ دفاعی مصنوعات پر کی معاہدے کئے تاکے ملک میں بسنے والے کچھ لوگوں کا معیار زندگی اور بہتر ہو سکے

باقی سوال رہا غریب عوام کا تو اس کی ذمہ داری سویلین حکومت کی ہے .طالبان پروڈکٹ کی وجہ سے اگر دوسرے شعبوں میں ترقی نا ہو سکے اور بدحالی کا شکار ہوں تو ہم سویلین حکومتوں سے کہیں گے کہ ملک ملک جائیں اور پیسے کی بھیک مانگے کیوں کہ ہم دہشتگردی کے مارے لوگ ہیں اور دوسروں کی جنگ لڑ رہے ہیں اس سے بھی شاید ہمیں کچھ پیسے مل جائیں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Raza
    -
  2. Sheen Alif
    -