کوئٹہ میں تین پنجابی شیعہ مسلمانوں کا قتل اور بی بی سی اردو کی بد دیانتی – از خرم زکی
یہ بی بی سی کیا لسانی اور نسلی کھیل کھیل رہا ہے۔ بلوچستان میں آج یکم جولائی ٢٠١٥ کو تین شیعہ مسلمان، کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ اہل سنت والجماعت (سابقہ کالعدم انجمن سپاہ صحابہ) کے ہاتھوں شہید ہوئے لیکن بی بی سی ان کو آبادکاروں کا قتل قرار دے کر ان تکفیری دہشتگردوں کے جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس طرح جب ہزارہ شیعہ مسلمان ان تکفیری دیوبندی دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل ہوتے ہیں تو بعض بد دیانت گروہ اس کو بھی ایک نسلی اور لسانی ایشو قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں
جبکہ واضح ہے کہ بلوچستان اور پورے پاکستان میں چاہے پنجابی شیعہ مسلمان قتل ہوں یا ہزارہ، سندھی شیعہ قتل ہوں یا مہاجر شیعہ مسلمان، گلگت بلتستان کے شیعہ مسلمانوں کا قتل ہو یا پارہ چنار کے شیعہ مسلمانوں کا، اس کے پیچھے یہی کالعدم تکفیری دہشتگرد دیوبندی گروہ ملوث ہے اور یہ قطعی کوئی نسلی لسانی مسئلہ نہیں