رباب مہدی کی غلط بیانیاں ، حقائق کیا ہیں ؟ – عامر حسینی

11057678_10153397675544561_1975881207868511268_n

رباب مہدی کم از کم اپنے خاندان کے لوگوں کے وعدے کی پاس کرلے !

کچھ روز پہلے میرے بڑے بھائی ، محترم حیدر جاوید سید کا مجھے فون موصول ہوا ، جس میں انھوں نے کہا کہ عامر اگر آپ سے کوئی قربانی مانگوں تو کیا آپ دوگے میں نے کہا کیوں نہیں جناب انہوں نے کہا کہ نذر اللہ ، نیاز حسین پھر رباب مہدی سے درگذر کرلیں اور اس حوالے سے فیس بک پر سٹیٹس دیں ، یار دیکھو مومن گھرانا ہے ، اس گھر کے لوگوں کے فون آئے ہیں کہ یہ سلسلہ بند ہونا چاہئیے میں نے کہا کہ شاہ جی آپ کا حکم سرآنکھوں پر ، لیکن معاملہ یہ ہے کہ رباب مہدی ان لوگوں کو سپورٹ کررہی ہے جو توھین اہل بیت اطہار کے مرتکب ہوئے ، اور نازیبا زبان استعمال کی ہے ، اس نے ان کی مذمت کرنے کی بجائے ان لوگوں کے خلاف کمپئن شروع کرڈالی جنھوں نے اس پر صدائے احتجاج بلند کی اور مذمت کی ، کمرشل لبرل مافیا کے ساتھ اس کے گہرے سمبندھ ہیں شاہ جی نے کہا کہ دوسری جانب سے کہا گیا ہے کہ اب ایسا نہیں ہوگا ، مجھے بعد میں معلوم ہوا کہ یہ وعدہ اور یقین دھانی رباب مہدی کے والد ملک غضنفر مہدی اور ماموں سبطین لودھی کی جانب سے آئی تھی

ابھی تھوڑا وقت ہی گزرا تھا کہ رباب مہدی نے ایک دوسری ویڈیو تیار کی اور اس ویڈیو کے لئے ایک شیعہ پیج جعفری 72 کی ٹیم کو فون کیا اور اس طرح سے یہ ویڈیو اس پیج پر اپ لوڈ ہوگئی اور اس ویڈیو کو اپ لوڈ کرکے رباب مہدی نے اپنے بڑوں کے وعدے کا پاس بھی نہیں کیا

اس ویڈیو کے مندرجات جھوٹ کا پلندہ ہیں ، سب سے پہلے تو میں یہ واضح کردوں کہ میں زات پات ، رنگ ،نسل کے تعصبات پر یقین نہیں رکھتا ، لیکن صریح جھوٹ بھی تو بار بار نہیں بولنا چاہئیے ، اس ویڈیو میں کئی مرتبہ رباب مہدی کے لئے سیدہ اور سید زادی کا لفظ استعمال ہوا ہے ، ان کے والد کو ایک زمانہ جانتا ہے ، کبیروالہ سے تعلق اور وہاں کی ملک برادری سے ان کا تعلق ہے اور ان کے ساتھ ملک غضنفر مہدی آج کا نہیں جڑا ہوا ، ان کے ماموں سبطین لودھی ہیں تو ظاہر ہے کہ والدہ لودھی پٹھان ہیں ، اس کے باوجود لکھا جارھا ہے کہ

ایک سیدہ یا سید زادی کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا

یہ غلط بیانی اجر رسالت پیج پر بھی ویڈیو میں کی گئی تھی جس کی نشاندہی میں نے کی تھی ، معاملہ رباب کی زات کا نہیں ہے بلکہ اس کی غلط بیانی کا ہے ، پہلی ویڈیو میں میرے آرٹیکل کے ایک حصے کو اٹھاکر سیاق و سباق سے ھٹاکر لگایا گیا اور ساتھ اسی انسائٹ پروگرام کا کلپ دکھایا گیا میں نے اس وقت رباب سے اپنی گفتگو کے سکرین شارٹ دئے تھے تاکہ معلوم ہوسکے کہ میں نے جو بات کی اس کا تناظر کیا تھا میرا موقف یہ تھا کہ رباب جب اقوام متحدہ کی کونسل فار ہیومن رائٹس کے ایک سائیڈ لائن اجلاس میں سلیم رضا ، علی عباس زیدی کے ساتھ شیعہ نسل کشی پر تقریر کرنے گئیں تو اس تقریر میں انھوں نے دیوبندی تکفیری دہشت گردی کی اصطلاح استعمال نہیں کی اور اہلسنت والجماعت کو شیعہ نسل کشی کا زمہ دار نہیں ٹھہرایا ، میں نے ان سے جب اس حوالے سے مئی 2014 میں سوال کیا تھا تو ان کا جواب یہ تھا کہ ایسا کرنے کے لئے ثبوت درکار ہے جو ایل یو بی پاک والے دیتے نہیں ہیں ، اس سے یہ تو پتہ چل گیا تھا نا کہ رباب نے یہ زکر اقوام متحدہ میں نہیں کیا تھا

میں پھر بھی رباب کو پیشکش کرتا ہوں کہ اگر آپ نے اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے اندر دیوبندی تکفیری اور اہلسنت والجماعت کا نام لیا تھا تو برائے مہربانی اس تقریر کے ایسے متعلقہ حصے کا کلپ اس ویڈیو میں کیوں نہیں ڈالا ، صرف ساکت تصویر کیوں ڈالی ؟ اب بھی اگر میرا دعوی غلط ہے تو چلئے متعلقہ کلپ اپ لوڈ کریں میں اعلانیہ معافی مانگ لوں گا

کہا گیا کہ ھاوس آف لارڈ میں شیعہ نسل کشی کا کئی مرتبہ کیس پیش کیا ، ھاوس آف لارڈ میں جہاں رباب نے دیوبندی تکفیری فاشزم اور اس کی مختلف شکلوں کے بارے میں کوئی تقریر یا کوئی بریفنگ دی ہو اس کا کوئی کلپ اس ویڈیو میں موجود نہیں ہے ، اگر ہے تو پیش کیوں نہیں کیا جارہا ؟

ایک اور جھوٹ جو اس ویڈیو میں بولا گیا وہ یہ ہے کہ رباب مہدی پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ ہزارہ شیعہ کے قتل کی وجہ نسلی یا لسانی بتلاتی ہے ، یہاں پر حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا ، ان پر تنقید یہ تھی کہ وہ سلیم رضا کے ساتھ کیوں ہیں اور اس کو پروموٹ کیوں کرتی ہیں جبکہ یہ شخص اقوام متحدہ سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر ہزارہ کمیونٹی کے قتل عام کو نسلی و لسانی ایشو کے طور پر پیش کرتا ہے اور اسے شیعہ نسل کشی سے الگ کرتا ہے اور جب رباب ایسے آدمی کو پروموٹ کرے گی اور اس کے موقف کا نام لیکر رد نہیں کرے گی تو اسے بھی سلیم رضا کے موقف کا حامی سمجھا جائے گا ، اس سے خود اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ کون حقائق کو مسخ کررہا ہے

رباب مہدی پر شدید تنقید اور مذمت کا سلسلہ کیوں شروع ہوا ،رباب مہدی نے اجر رسالت اور جعفری 72 دونوں پر جو ویڈیوز شئیر کیں اس پر پردہ ڈالا ہے ، اور اس کا زکر تک نہیں کیا

رباب مہدی سے ثانیہ حسن کیانی نام کی ایک خاتون نے المانہ فصیح کی جانب سے حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم ، جناب فاطمہ الزھرا کی شان میں نازیبا الفاظ کے استعمال کی مذمت نہ کرنے بارے سوالات شروع کئے تو رباب مہدی نے نہ صرف اس کی مذمت کرنے سے گریز کیا بلکہ احتجاج اور مذمت کرنے والوں کو چو-یا کہہ ڈالا ، اس سے ایک تو رباب کی شائستگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ، دوسرا اس نے ایل یو بی پاک پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک قاتلانہ مہم چلارہا ہے جو بلاسفیمی کارڈ کھیلنے کے مترادف ہے ،

یہ وہ الزام تھا جو بینا سرور اینڈ کمپنی کی جانب سے ایل یو بی پاک اور ہر اس فرد پر لگایا جارہا تھا جو المانہ فصیح کی مذمت کررہا تھا ، رباب مہدی نے پوری تھریڈز اور کمنٹس میں ایک جگہ بھی المانہ فصیح کی مذمت نہ کی اور بلکہ یہ موقف بھی اختیار کرلیا کہ اہل بیت اطہار کوئی ستم رسیدہ شخصیات نہ تھیں اور نہ ہی ہمارے دفاع کی ان کو کوئی ضرورت ہے ، یعنی اگر کوئی آئمہ اہل بیت اطہار کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کرتا ہے تو اس پر احتجاج اور مذمت کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان ھستیوں کو ہماری مذمت اور احتجاج کی ضرورت نہیں ہے ، یہ اور اس طرح کے دوسرے عذر اصل معاملے سے فرار حاصل کرنے کے لئے ہیں

رباب مہدی نے یہ بھی اس ویڈیو میں کہا ہے کہ بیانات کو گھما پھرا کر مسخ کیا جارہا ہے تو ان کی ثانیہ حسن کیانی سے گفتگو کے سکرین شاٹ موجود ہیں ، میرے ساتھ بات چیت کے سکرین شاٹ موجود ہیں اگر کوئی شئے موجود نہیں تو ایک تو المانہ فصیح کی جانب سے کہے گئے فقروں کی مذمت ، علی ارقم کی امام مہدی کے ساتھ ملا عمر کی مشابہت اور میدان چھوڑ کر بھاگنے کی تہمت کی مذمت

اسی طرح رباب مہدی سے بھی میں یہ سوال کرتا ہوں کہ وہ دکھائیں کہ کہاں المانہ فصیح کی مذمت کرنے والوں نے المانہ کے خلاف بلاسفیمی کا رڈ کھیلا ؟ کہاں اس پر بلاسفیمی ایکٹ کے تحت پرچہ درج کرنے کو کہا ؟ کہاں اس کے خلاف تشدد پر اکسایا ؟ یہ اور ایسے کئی سوالات سلمان حیدر سے میں نے کئے تھے تو وہ بدتمیزی اور ھذیان و ھفوات بکنے لگا تھا اور ڈھیٹ اتنا کہ جب بھی الزام لگایا ثبوت غائب تھا اور مانگا تو جواب بدزبانی تھا

رباب مہدی جعل سازی اور جوتوں سمیت آنکھوں میں گھس کر شہید و مظلوم بننے کی کوشش کررہی ہے اس نے اس ویڈیو میں ایک مقام پر کہا ہے کہ باہمی اختلاف کا مناسب فورم تلاش کرنے کی ضرورت ہے ، عجیب بات ہے  کہ ایک تو وہ آن دی ریکارڈ مسخ شدہ حقیقتوں پر مبنی  ویڈیوز نشر کرتی ہیں اور دوسری طرف اختلاف کو سلجھانے کی بات کرتی ہیں

گویا لما تقولون ما لا تفعلون کی صف میں کھڑی ہوجاتی ہیں

انھوں نے ویڈئو کے شروع جو آیت رکھی ہے وہ خود ان پر صادق آتی ہے میں سبطین لودھی سے معذرت خواہ ہوں کہ ان کو اس پوسٹ سے صدمہ ہوگا لیکن معاملہ میری زات کا ہوتا تو میں درگذر کرجاتا لیکن یہ معاملہ ایسا نہیں ہے کہ کمرشل لبرل مافیا کے ساتھ بھی رہا جائے اور دعوی پھر حسینیت کا ہو لندن والوں سے مجھے اور بھی بہت سی خبریں ملیں تھیں لیکن ان میں زاتیات کی بات غالب ہے ، میں نے اسے نظر انداز کیا کیونکہ میں اسے اپنے شایان شان خیال نہیں کرتا

Source:

http://voiceofaamir.blogspot.nl/2015/06/blog-post_31.html

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.