فہد رضوان دیوبندی اور علی ارقم نے فوجی ٹاؤٹ بلاگ ایل یو بی پی کا پول کھول دیا
بینا سرور کی اسسٹنٹ المانہ فصیح دیوبندی کے ہمنوا اور وکیل جناب سلمان حیدرالمعروف سلمان شیر حیدری کی وال پر بینا سرور گروپ کے جناب علی ارقم اور دیوبندی مارکسی ایکٹوسٹ جناب فہد رضوان نے فوجی ایجنسیوں کے بلاگ ایل یو بی پی کا راز فاش کر دیا – ان کا تبصرہ پڑھیے اور پھر نیچے دیا ہوا لنک ضرور دیکھ لیجیے
فہد رضوان فرماتے ہیں
تھڑے باز دانشوروں کو جب اور کہیں جگہ نہیں ملتی تو وہ ایل یو بی پی نامی تھرڈ کلاس بلاگ پر چار حرف لکھ کر اپنے آپکو دانشور سمجھ بیٹھتے ہیں . انسان دوست ، سیکولر اور ترقی پسند دوستوں کے خلاف بھونک کر یہ بونے اپنا قد مزید گھٹاتے ہیں ، ریاستی دہشتگردی اور ائی – ایس – ائی کی بدمعاشی کو مذہبی ، مسلکی رنگ دینے کی کوشش تو انجمن وحدت المسلمین ، سنی تحریک جیسی تنظیمیں بھی عرصہ دراز سے کرتی آ رہی ہیں مگر منہ کی ایسی کھائی کے اب ہنزہ سے لے کر کوئٹہ تک کیا شیعہ ، کیا مسیحی ، کیا احمدی ، کیا بلوچ ، کیا پختون ، کیا سندھی ، کیا مہاجر ،،،، سب ایک نعرہ لگاتے ہیں ‘ یہ جو دہشتگردی ہے ، اسکے پیچھے وردی ہے ‘ .. ایجنسیوں کی پالتو سیاسی تنظیمیں کچھ نہیں اکھاڑ پائیں تو یہ تھرڈ کلاس لکھاری کس کھیت کی مولی ہیں … دوست بلکل بھی پرواہ نا کریں ، شیعہ کا خون بچنے والے یہ کرپٹ مسخرے امریکہ میں بیٹھے ڈالر چھاپ رہیں ہیں ، پاکستان میں موجود یہ ایجنسیوں کے گماشتے انہی کی بتائی کہانی طوطے کی طرح دہرا رہے ہیں مگر جان رکھیے ، انکے بھونکنے سے کچھ نہیں ہونا ، گراونڈ پر اپنے وجود کو منظم کیجیے ، لیفٹ کو منظم کیجیے
علی ارقم فرماتے ہیں
یہ فوجی ٹاؤٹ ہیں، انہیں خاکی کے تلوے چاٹنے والے شیعہ ہی قبول ہیں باقی سارے دیوبندی ہیں، یا تو آپ رضوان اختر اور جنرل شریف کو آج کا مختار ثقفی ماں لیں، تعمیر پاکستان کا ضامن کہیں، یا شیعہ نہ رہیں
——
تعمیر پاکستان (ایل یو بی پی) کا جواب
اب اس ٹیگ پر موجود پوسٹس کو ملاحظہ فرمائیں – علی ارقم (سابق ایڈیٹر تعمیر پاکستان) اور فہد رضوان کے دعوے کی حقیقت کھل جائے گی
https://lubpak.com/archives/tag/pakistan-armys-support-to-deobandi-aswj-taliban-other-militants
تعمیر پاکستان ہمیشہ پاکستانی سیاستدانوں، بیوروکریسی، فوجی اسٹیبلشمنٹ اور نام نہاد لبرل اور مارکسی قبیلے میں تکفیری دیوبندی خوارج کے بعض ہمدردوں کو موجودگی کا تذکرہ اور تنقید کرتا رہا ہے خاص طور پر بلوچستان میں رمضان مینگل دیوبندی گروپ کے ساتھ ایف سی کے تعلقات پر ہماری تنقید کسی سے پوشیدہ نہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم نے عالمی سطح پر داعش، طالبان، جنداللہ اور النصرہ جیسے تکفیری سلفی و دیوبندی گروہوں کی پشت پناہی کرنے والی امریکی اور سعودی اسٹیبلشمنٹ پر بھی تنقید کی ہے جس سے عام طور پر بعض نام نہاد ترقی پسند دانشور گریز کرتے ہیں – بھائی فوج پر شوق سے تنقید کرو لیکن دیوبندیوں اور سلفیوں کے عالمی جرائم کو فقط پاک فوج کے سرنہ منڈو، خوارج، دیوبندیت اور وہابیت کی نظریاتی جڑوں کی بھی بات کرو اور کچھ امریکہ بہادر کی بھی تنقید کرو تو پھر مانیں
آخر میں جن صاحب کو بینا سرور و نجم سیٹھی گروپ کے مفادات کا پروردہ ہونے کے الزام میں بلاگ بدر کیا گیا ان سے ہمارا یہ سوال ہے کہ فوجی تلووں والا راز ان پر کب کھلا
کب کھلا تجھ پر یہ راز، انکار سے پہلے کہ بعد؟