کراچی میں سنی صوفی اوربریلوی نسل کشی میں دیوبندی تکفیری گروہ سپاہ صحابہ اور ایم کیو ایم میں گھس بیٹھیا مفتی نعیم گروپ ملوث ہے
posted by Guest Post | June 3, 2015 | In Original Articles, Urdu Articlesکراچی – ٢ جون ( نامہ نگار خصوصی) کراچی میں کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پاکستان سُنی تحریک، سنی اتحاد کونسل، جمعیت علما پاکستان اور دعوت اسلامی کے رہنماؤں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے جبکہ جمعہ کے اجتماعات میںتکفیری دیوبندی دہشت گردوں کے ہاتھوں سنی بریلوی اور صوفی کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مذمتی قراردادیں منظورکیں۔ ملک کے مختلف شہروں کراچی، فیصل آباد، راولپنڈی، لاہور وغیرہ میں حالیہ ہفتوں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوۓ ہیں ۔ مظاہرے کے شرکاء نے کالعدم سپاہ صحابہ اور طالبان کے خلاف احتجاجی بینرز اورکتبے اُٹھا رکھے تھے جن پر احتجاجی نعرے اورمطالبات تحریر تھے۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مفتی لیاقت علی رضوی نے کہا کہ کراچی میں پاکستان سنی تحریک کے کارکنوں کوپے درپے قتل کیاجارہاہے لیکن حکومت اوررینجزر بے حسی کامظاہرہ کررہے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کے سرغنہ اورنگزیب فاروقی، منظور مینگل اور مفتی نعیم کو کھلی چھوٹ دی گئ ہے – پاکستان سنی تحریک کے کارکنوں کو کسی بھی قسم کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔رواں ماہ پاکستان سُنی تحریک کے درجنوں کارکنوں کو شہید کیا جاچکاہے جبکہ بیسیوں کارکن ایسے ہیں جو گولیاں لگنے سے معذور ہوچکے ہیں۔ہم نے رپورٹس میں سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کو نامزدکیاہے جبکہ حکومت بھی اچھی طرح جانتی ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں مفتی نعیم لابی ملوث ہے جس کی پشت پناہی عشرت العباد کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود مصلحت پسندی سے کام لیاجارہاہے۔ پیپلز پارٹی حکومت اورسپاہ صحابہ اورنگزیب فاروقی کا خفیہ گٹھ جوڑ کراچی کو بڑی تباہی سے دوچار کررہاہے ۔ کارکنوں کے قتل عام کا سیاسی ، جمہوری اورآئینی انتقام لیں گے۔
سنی تحریک، سنی اتحاد کونسل، جمیعت علما پاکستان اور دعوت اسلامی کے کارکنان کو کراچی میں تکفیری دیوبندی دہشت گرد چن چن کر شہید کر رہے ہیں، اس قتل عام میں سب سے نمایاں کردار کالعدم تکفیری گروہ سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت کا ہے جو کہ لشکر جھنگوی اور طالبان کا اصلی روپ ہے، سنی نوجوانوں میں کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں اور ایم کیوایم میں گھس بیٹھیے مفتی نعیم بنوری گینگ کے خلاف سخت غصہ پایا جاتا ہے
کارکنوں کے قتل عام پرحکومتی ادارے بے حسی کامظاہرہ کررہے ہیں سندھ حکومت اور سپاہ صحابہ مفتی نعیم و اورنگزیب فاروقی کا گٹھ جوڑ کراچی کو بڑی تباہی سے دوچار کررہاہے ۔ کارکنوں کے قتل عام کا سیاسی ، جمہوری اورآئینی انتقام لیں گے۔حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے سربراہ اپنی نااہلی کے اعتراف میں قوم سے معافی مانگیں۔ سنی بریلوی رہنماؤں کا مطالبہ
علامہ خادم چشتی نے کہا کہ مٹھی بھردہشت گردوں کے سامنے حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے بسی شرمناک ہے۔ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کراچی میں قتل و غارت گری کے واقعات پرصرف نوٹس سے ہی کام نہ چلائیں بلکہ دہشتگردوں کے خلاف عملی کاروائی کاحکم دیں۔ صرف مرنے والے کی تعداد اور واقعات پر رپوٹنگ ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری بن چکی ہے عدلیہ کواب رپورٹیں طلب کرنے کی بجائے نتائج طلب کرنے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کوبااختیار بنا کر سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائے، پولیس اور رینجرز میں موجود تکفیری دیوبندی عناصر کی سرپرستی کرنے والے افسران و اہلکاروں کو تلاش کرکے قراواقعی سزادی جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان بے گناہ افراد کے قتل پر مقتولوں کے ورثا اور اہلیان کراچی سے اپنی ناکامیوں اور نااہلیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگیں۔
اس موقع پرپاکستان سُنی تحریک کے کارکنوں کی طرف سے کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی جبکہ احمد لدھیانوی، اورنگزیب فاروقی، مفتی نعیم، قائم علی شہا اور عشرت العباد کی تصویر بھی نذرآتش کی گئی۔