بول ٹی وی، شعیب شیخ اور دیگر میڈیا ہاؤسز کی جنگ ۔ خرم زکی

بول کے مالک شعیب شیخ نے اپنی تقریر میں صحافیوں سے، پاکستانیوں سے مدد کی اپیل کی ہے۔ میں ان کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ موجودہ اسکینڈل (یعنی جعلی ڈگریوں کا کاروبار) صرف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ورنہ جیو، ایکسپریس، دنیا ٹی وی یا کسی اور ٹی وی چینل کو ایگزیکٹ سے کوئی مسلہ نہیں تھا اگر ایگزیکٹ کی ٹیم بول ٹی وی مارکیٹ میں نہیں لا رہی ہوتی۔ یہ حقیقت ہے کہ دیگر میڈیا ہاؤسز بول ٹی وی کے اسٹینڈرڈ اور انفرا اسٹرکچر سے خوفزدہ ہیں کیوں باقی ٹی وی چینلز میں تو چار چار ماہ تنخواہ تک نہیں ملتی۔ ان کی یہ بات بھی صحیح ہے کہ حکومت کو ادارے کے عام ملازمین کو تنگ اور ہراساں کرنے کے بجائے خود شعیب شیخ کو گرفت میں لینا چاہیئے اور جعلی ڈگریوں کی بابت ان سے پوچھ گوچھ کرنی چاہیئے۔ ادارے کے عام ملازمین اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنے کا کوئی جواز نہیں اور نہ ہی حکومت کو میڈیا ہاؤسز کی اس جنگ میں جیو یا ایکسپریس کا ساتھ دینے کی کوئی ضرورت ہے۔ البتہ جعلی ڈگری اسکینڈل کی تحقیقات ہونی چاہیئے اسی طرح جیسے جیو کی جانب سے ٹیکس چوری کی شکایات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے اور جو بھی اس کا ذمہ دار ہے اس کو سزا ملنی چاہیئے۔

باقی شعیب صاحب کو بھی سبق سیکھنا چاہیئے، بڑے بول سے گریز کرنا چاہیئے اور یہ سمجھ لینا چاہیئے کہ آپ پیسے سے وفاداری نہیں خریدسکتے۔
اور یہ جو بعض صحافیوں نے بول ٹی وی سے جعلی ڈگری اسکینڈل کو وجہ بتا کر استعفی دیا ہے، یہ محض دھوکا اور فراڈ ہے، ان سب کو پہلے دن سے پتہ تھا کہ ایگزیکٹ کا کاروبار کیا ہے۔ اس سے ان نام نہاد صحافیوں کی پیشہ وارانہ اخلاقیات اور دیانتداری کی قلعی کھل جاتی ہے۔کیا یہ نام نہاد صحافی اس بات سے انکار کریں گے کہ میر شکیل الرحمان، لاکھانی اور حاجی صاحبان کے ہاتھ بھی اسی طرح کے وائٹ کالر جرائم سے رنگین ہیں؟

میں شعیب شیخ سے یہ بھی عرض کروں گا یہ ٹیسٹ ٹرانسمیشن میں اس طرح سے اپیلیں کرنا ان کی برانڈ امیج سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس طرح کی اپیلیں کر کے اور ایگزیکٹ کے معاملات کو بول ٹی وی پر زیر بحث لا کر وہ اپنے کیس کو کمزور کر رہے ہیں۔

حکومت وقت نے ڈیکلین واش کی رپورٹ پر جس طرح ایگیزیکٹ کے خلاف ایکشن لیا، کیا وجہ ہے کہ کالعدم دہشتگرد گروہوں کی جانب سے کی جانے مسلسل دہشتگردی اور شیعہ نسل کشی پر ایسا ایکشن نہیں لیا ؟ کیا ڈیکلین واش صاحب سے درخواست کی جائے کہ شیعہ نسل کشی پر بھی ایسی ہی کوئی تحقیقاتی رپورٹ جاری کریں جب ہماری حکومت کو ہوش آئے گا ؟

Comments

comments

WordPress › Error

There has been a critical error on this website.

Learn more about troubleshooting WordPress.