سعودی عرب کی یمن کے خلاف جارحیت – از خرم زکی
سعودی عرب کی یمن پر جارحیت کا مکہ اور مدینہ اور دیگر تمام مقدس مقامات بشمول جنت البقیع ( جس کو خود موجودہ سعودی حکومت تباہ کر چکی) کی حفاظت سے کیا تعلق ؟ اگر سعودی جہاز یمن پر بمباری کریں گے تو کیا یمن کے عوام ہاتھ پر پاتھ رکھ کر تماشہ دیکھیں گے جیسے ہماری حکومت امریکی ڈرون حملوں کو بیغیرتی سے برداشت کرتی ہے یا یمن کے عوام اس جارحیت کا جواب دیں گے ؟ اور پھر حوثی انقلابیوں کا داعش کے تکفیری دہشتگردوں سے کیا موازنہ ؟ کیا حوثی قبیلہ کوئی بین الاقوامی دہشتگرد گروہ ہے ؟
کیا حوثی قبائل داعش کی طرح لوگوں کہ ذبح کر رہا ہے، مسلمانوں کے مقدس مقامات کو تباہ کر رہا ہے ؟ آج جو تکفیری حوثیوں کی مخالفت میں پیش پیش ہیں یہ اس وقت کہاں سوئے ہوئے تھے جب داعش کے دہشتگرد انبیاء و اصحاب رسول کی قبور کی بیحرمتی کر رہے تھے، آثار قدیمہ کو برباد کر رہے تھے ؟ کیا حوثی انقلابی بھی داعش کے دہشتگردوں کی طرح یورپ اور دیگر عرب ممالک سے یمن میں وارد ہوئے ہیں یا پھر وہ یمن ہی کے رہائشی ہیں ؟ کیا کسی ملک کے عوام کو اپنی بد عنوان حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا حق نہیں ؟
تیونس اور مصر میں کیا ہوا ؟ کیا اخوان کی تحریک نے جو حسنی مبارک کا تختہ الٹا تو کیا وہ اس وجہ سے دہشتگرد بن گئے ؟ کیا اسی سعودی عرب نے جنرل سسی کی مدد سے اخوان المسلمین کی عوامی حکومت کو برطرف نہیں کروایا ؟ آخر ان سیاسی تحریکوں کا داعش، طالبان، لشکر جھنگوی، القاعدہ اور انجمن سپاہ صحابہ کے دہشتگردوں سے کیا تقابل ؟ تیونس میں بھی عوامی مظاہروں اور احتجاج کے نتیجے میں زین العابدین کی حکومت کو رخصت ہونا پڑا تو کیا ان عوامی مظاہروں کو دہشتگردی کہا جائے گا ؟ کیا ان مظاہروں اور تیونس میں حال ہی میں ہونے والے دہشتگرد حملوں میں کوئی فرق نہیں ؟ کیا داعش کے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں کہنے کو سعودی عرب شریک نہیں ؟
کیا سرکاری سطح پر سعودی حکومت داعش کے دہشتگردوں کی مذمت نہیں کرتی (گو اندرونی طور پر انہی کو سپورٹ کر رہی ہے)؟ کیا داعش نے خطے میں موجود تمام ممالک کے خلاف اعلان جنگ نہیں کیا ہوا ؟ کیا انہوں نے شام کے بعد عراق کا رخ نہیں کیا ؟ کیا وہ اپنی دہشتگردی کو کسی خاص ملک کی سرحد میں قید سمجھتے ہیں ؟ کیا اردن کے پائلٹ کو انہوں نے زندہ نہیں جلایا ؟ کیا لیبیا میں یہی گروہ دہشتگردی نہیں کر رہا ؟ پھر اس کے بعد بھی داعش کے دہشتگردوں کا موازنہ عرب ممالک میں اٹھنے والی جمہوری تحریکوں سے کرنا ہمارے ملک میں موجود تکفیری خوارج کا نفسیاتی عارضہ تو ہو سکتا ہے کوئی علمی دلیل نہیں۔
اب سمجھہ میں آیا کہ کیوں پاکستان میں شیعوں کا قتال مچایا گیا
اسی لیے کہ اگر سعودیہ اور ایران کی جنگ لگے تو پاکسان کے شیعہ
اس بات کی مخالفت کرنے کا سوچ بھی نہ سکیں کے پاکستانی فوج سعودیہ کا ساتھہ دے
حالانکہ پاکستان میں ٢٠ فیصد شیعہ ہیں . ان کی کچھ تو بات چلنی چاہئیے تھی
مگر لشکر جھنگوی نے پاکستان کے تمام شیعہ اور سنی لیڈروں کو دھمکی دیدی ہے
کے خاموش رہنا ورنہ تین صحابہ کے نام کی تین گولیاں لگینگی
مگر صحابہ کرام کے نام کا غلط استعمال کیوں کیا گیا
سینکڑوں شیعہ اور سنی ڈاکٹروں کو اسی جھوٹے الزام کے تحت مار دیا گیا
حالانکہ ان بیچارے ڈاکٹروں نے تو کوئی بے حرمتی بھی نہیں کی تھی
اب دیکھتے ہیں کے کون کون سی برکتیں ان لوگوں پے اور ان کے بچوں پے نازل ہوتی ہیں
جنہونے ان تمام ناجائز قتل کی مخالفت نہیں کی اور بس خاموش ہی رہے
ہوسکتا ہے کہ جب وہ مصیبت میں ہوں اور ان کے بچے کہیں مارے جارہے ہوں تو الله بھی ان کی دعا نہ سنے
الله بہتر جانتا ہے کے خاموش ناظرین اور گونگے تماشائیوں کی کیا سزا ہونی چاہئیے