نام نہاد سیکولر اور لبرل ویب سائٹ ایل یو بی پی نے مجھ سے غلط باتیں منسوب کی ہیں – ایاز نظامی

ayaan3

 

میں نے گذشتہ دنوں میں حزب اللہ کے شام و عراق کی جنگ میں ملوث ہونے کے اعتراف اور ایران کی عراق و شام کی جنگ میں مداخلت پر مبنی خبروں کے لنک اس لئے شئیر نہیں کئے تھے کہ حزب اللہ اور ایران کی عراق و شام میں مداخلت، سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کو پاکستان میں دہشت گردی اور شیعہ قتل عام کو جواز فراہم کرتی ہے۔ نا ہی کسی طو پر میں نے کہیں یہ کہا کہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی پاکستان میں حزب اللہ اور عراق و شام میں ایرانی مداخلت کا ردّ عمل ہے۔

ایک نام نہاد ویب سائٹ جو خود کو سیکولر اور لبرل ہونے کا جھوٹا تاثر دے کر سیکولرازم اور لبرل ازم کو بدنام کرتے ہوئے سیکولرازم اور لبرل ازم کی آڑ میں درحقیقت اپنے فرقہ وارانہ ایجنڈے کی تکمیل کیلئے سرگرم عمل ہے، مجھ سے وہ باتیں منسوب کی ہیں جو میں نے کبھی کہی ہی نہیں ہیں۔

https://lubpak.com/archives/332314

ان خبروں کے لنک فراہم کرنے کا میرا واضح مقصد یہ تھا کہ شیعہ سنی تنازعہ کوئی محدود علاقائی تنازعہ نہیں ہے، اور نا ہی یہ کوئی جدید تنازعہ ہے، شیعہ سنی اختلاف مسلمانوں کا سب سے اولین اور قدیم ترین تنازعہ ہے، جس کی تاریخ 1400 سالوں پر محیط ہے، اور شیعہ سنی اختلاف کا یہ عفریت گذشتہ 1400 سالوں سے مختلف انداز میں ظاہر ہوتا رہا ہے۔ اور اس تنازعہ کی تاریخ بہت پرانی ہے، اور سردست صرف پاکستان ہی اس عفریت کی لپیٹ میں نہیں ہے بلکہ عراق و شام میں جاری حالیہ جنگ میں شیعہ سنی اختلاف کا بہت واضح کردار ہے۔ پاکستان میں سرگرم کچھ فرقہ پرست اس اختلاف کو زمینی حقائق کے تناظر میں دیکھنے کے بجائے اس سے مجرمانہ چشم پوشی کرتے ہوئے دنیا میں کسی بھی سطح پر شیعہ سنی تنازعہ کے سرے سے منکر ہیں۔ اس لئے ان خبروں کی طرف توجہ دلانے کا مقصد در حقیقت ان کے اس خیالی تصور کی تردید بھی مقصود تھی۔

میں کھل کر واضح طور پر پاکستان میں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی کی طرف سے شیعہ قتل عام کی بھی بھر پور مذمت کرتا ہوں، اسی طرح سپاہ صحابہ کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی بھی مذمت کرتا ہوں، میں داعش کی دہشتگردی پر مبنی کارروائیوں جن کے متاثرین میں شیعہ، سنی، عیسائی اور یزدی سبھی شامل ہیں بھرپور مذمت کرتا ہوں اور اسی طرح عراق و شام میں حزب اللہ اور ایران کی مداخلت کی بھی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔

کچھ شیعہ فرقہ پرست عناصر نے اپنا فرقہ وارانہ ایجنڈے کی تکمیل کیلئے مجھ سے غلط طور پر جھوٹی باتیں منسوب کی ہیں جو میں نے کہی ہی نہیں ہیں، اس لئے وضاحت کیلئے یہ پوسٹ لکھی، نیز یہ بھی بتا دینا چاہتا ہوں کہ اس فرقہ وارانہ کھیل کھیلنے اور اس پر اپنا وقت صرف کرنے کا میں ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا، اور نا میرے پاس اس قدر وافر وقت کی دستیابی ہے۔ البتہ ان فرقہ پرستوں کو یہ پیغام ضرور دینا چاہتا ہوں کہ جب تک فرقہ پرستی کی بنیادوں کو زمینی حقائق کے تناظر میں دیکھتے ہوئے اس کے سدّباب کی کوشش نہیں کی جائے گی، فرقہ پرستی کا عفریت مختلف شکلوں میں وقتا فوقتا ظاہر ہوتا رہے گا۔

اگر قرقہ وارانہ لیبلنگ کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تو پاکستان میں وزیرستان میں جاری دہشت گردی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر بھی دیوبندی طبقہ ہوا ہے۔ اگر کوئی شیعہ تنظیم پاکستان میں شیعوں کے خلاف جاری دہشت گردی کو دیوبندی دہشت گردی قرار دے تو مجھے اس لیبل سے قطعا کوئی اختلاف نہ ہوگا لیکن اگر خود کو سیکولر اور لبرل کہنے والا اگر اس دہشت گردی پر دیوبندی دہشت گردی کا لیبل لگائے گا یہ سیکولرازم اور لبرل ازم نہیں ہے، بلکہ اپنے اندر کے فرقہ واریت کے جذبے کو سیکولرازم اور لبرل ازم کے نام پرتسکین فراہم کرنا ہے

11

12

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Sarah Khan
    -