تکفیری خارجی فتنے کا اصلی بانی خلافت راشدہ کا باغی وار لارڈ معاویہ ابن ابی سفیان ہے

deobandi5

آج دنیا کے کونے کونے میں وہابی، سلفی اور دیوبندی گروہ سے تعلق رکھنے والے داعش، بوکو حرام، القاعدہ، طالبان، سپاہ صحابہ، الشباب اور جماعت اسلامیہ کے تکفیری خوارج دہشت گرد معصوم سنی صوفی، بریلوی، شیعہ، مسیحی، یہودی اور ہندو افراد کو قتل کر رہے ہیں – یہی لوگ اولیا، صحابہ اور اہلبیت کے مزاروں پر حملے کرتے ہیں، شیعہ مسلمانوں اور سنی صوفی مسلمانوں کو کافر، مشرک اور بدعت کہ کر قتل کرتے ہیں اور اسلام کے نام پر، الله اکبر کے نعرے لگاتے ہوۓ بے گناہ مسلمانوں کو خارج از اسلام قرار دے کر ذبح کرتے ہیں، انہیں زندہ جلاتے ہیں یا سر کاٹ کر فٹ بال کھیلتے ہیں، کبھی سوچا ہے کہ تاریخ اسلام میں دوسرے مسلمانوں خاص طور پر حضرت علی اور اہلبیت کے دوسرے افراد سے محبت کرنے والوں سے ایسا سلوک کس نے شروع کیا؟

خلیفہ راشد حضرت علی کرم الله وجہ کا باغی شامی وار لارڈ معاویہ ابن ابو سفیان تکفیری وہابی اور دیوبندی خوارج کا اصلی بانی ہے

آج عراق، افغانستان، شام، لیبیا اور پاکستان میں سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش کے تکفیری خوارج کے مظالم کی شکل میں مسلمانوں کی چودہ سو سالہ تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے اور بتا رہی ہے کہ اسلام اور نام نہاد خلافت کے نام پر کیسے کیسے مظالم مسلمانوں پر ڈھائے گئے۔امیر و بانی جماعت اسلامی مولانا سید ابو الاعلی مودودی نے حضرت ابو بکر رض کے صاحبزادے محمد رض کے معاویہ کے ہاتھوں روح فرسا قتل کی داستان کچھ اس طرح نقل کی ہے

ایسا ہی وحشیانہ سلوک مصر میں محمد بن ابی بکر کے ساتھ کیا گیا، جو وہاں حضرت علی (رض) کے گورنر تھے۔ معاویہ کا جب مصر پر قبضہ ہوا تو انہیں گرفتار کرکے قتل کر دیا گیا اور پھر ان کی لاش ایک مردہ گدھے کی کھال میں رکھ کر جلا دی گئی۔ اس کے بعد تو یہ ایک مستقل طریقہ ہی بن گیا کہ جن لوگوں کو سیاسی انتقام کی بنا پر قتل کیا جائے، ان کے مرنے کے بعد ان کی لاشوں کو بھی معاف نہ کیا جائے۔ حضرت حسین (رض) کا سر کاٹ کر کربلا سے کوفہ اور کوفہ سے دمشق لے جایا گیا اور ان کی لاش پر گھوڑے دوڑا کر اسے روندا گیا۔

خلافت و ملوکیت صفحہ178

آج معاویہ اور یزید کے سیاسی اور روحانی جانشین دیوبندی و سلفی وہابی خوارج اپنے مخالف مسلمانوں سے وہی سلوک و برتاؤ روا رکھے ہوئے ہیں جس کا آغاز آج سے 1400 برس قبل معاویہ و یزید نے کیا تھا یعنی مسلمانوں کا قتل عام کر کے اپنے سیاسی مخالفین کے دلوں میں اپنی ہیبت و خوف پیدا کرنااور اقتدار کی خاطر جانوروں سے بد تر رویہ اختیار کرنا۔

کافر کافر شیعہ کافر اور بریلویوں کو بدعتی اور مشرک کہنے والے دیوبندی تکفیری علما کیا اپنے پیروکاروں کو یہ نہیں بتائیں گے اموی حکمران امیر معایہ کے دور میں چوتھے خلیفہ کو مسجدوں کے ممبر پر بیٹھ کر گالیاں دینے کا رواج سرکاری سرپرستی میں قائم تھا؟
صحابہ صحابہ کا ورد کرنے والوں اور خود کش حملے کرنے والوں میں سے زیادہ مقبول نام معاویہ کیوں ہے؟

یہ دہشتگردی آج سے نہیں چل رہی یہ امیر معاویہ کے دور سے چل رہی ہے۔ اس دہشتگردی کی بنیاد اسی نے رکھی تھی، خوارج کے ایک گروہ کو اسی نے حضرت علی کرم الله وجہ کے خلاف استعمال کیا اور ابن ملجم کو حضرت علی کے قتل پر تیار کیا، جلیل القدر صحابی حضرت حجر ابن عدی رض کو قتل بھی معاویہ نے کروایا، یہی تشدد مختلف ادوار میں مخلتف ناموں کے ساتھ جاری ہے۔

حضرت حجر بن عدی ایک جلیل القدر صحابی تھے۔ جب معاویہ نے اپنے عہد اقتدار میں حضرت علی پر سب و شتم کی بنیاد رکھی اور تمام صوبوں کے والیوں اور اعمال حکومت کو حکم دیا کہ وہ بھی جمعہ کے خطبہ میں برسر منبر برا بھلا کہیں (خلافت و ملوكيت تصنيف مولانا مودودى) معاویہ نے حضرت علی کو برسر منبر برا بھلا کہنے کا حکم دیا۔ اس بنا پر حجر بن عدی میں امیر معاویہ اور ان کے ساتھیوں کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا ۔ معاویہ نے حجر بن عدی اور ان کے چند ساتھیوں کو قتل کرا دیا۔ حجر بن عدی بڑے مرتبہ کے صحابی تھے ۔ آپ کے قتل نے دنیائے اسلام پر بہت برا اثر چھوڑا۔ (حوالہ خلافت و ملوکیت از مولانا مودودی) ۔ حضرت علی کو برا بھلا کہنے کی روایت حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ختم کروائی۔

دیوبندیوں اور سلفیوں کا ہیرو امیر معاویہ جیسا شاطر، دوغلا، بدکرار اور سفاک شخص ہے۔ یہ اسی کو رول ماڈل سمجھتے ہیں، اسی لئے اسی کی طرح دوغلے، بدکردار اور سفاک ہیں۔ اسی لئے آپ نے دیکھا ہو گا کہ دہشتگردوں میں سے اکثر کے نام معاویہ ہوتے ہیں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Sarah Khan
    -
  2. Sarah Khan
    -
  3. Imran Hussain
    -