دیوبندی تکفیری فاشزم والے اصحاب الفیل اور طیوران ابابیل – عامر حسینی
کل دیوبندی تکفیری فاشزم کے اصحاب الفیل جن کے سامنے سندھ پولیس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور اصحاب الفیل کے ابرہہ جو نام نہاد فاروقی کہلاتا ہے کے حضور لیٹ گئی تھی تو ایسے میں یہ 25 عدد نحیف و نزار ، دھان پان سے لڑکے لڑکیاں مثل ابابیل نمودار ہوئے اور انہوں نے اپنی چونچ نما گلوں سے یہ کہنے کی ہمت کی اے ایس ڈبلیو جے مردہ باد ، تکفیریت مردہ باد ، اورنگ زیب فاروقی کو گرفتار کرو
کراچی کے ابرہہ اور کراچی میں تکفیری اصحاب الفیل کے خلاف اس حق گوئی پر ایک زلزلہ تو لشکر ابرہہ میں پیدا ہوا اور تکفیری بدمست ھاتھیوں کے منہ سے سی ایم ہاوس سندھ جانے والی سڑک پر بہتے جھاگ اور گلے کی پھولتی رگوں کا کریہہ منظر ساری دنیا نے دیکھا اور کراچی پولیس کے ہاتھ پیر پھولتے بھی سب نے دیکھے لیکن ایک اور جگہ بھی کئی ایک جعلی اور جھوٹے سماجی رضاکاروں کے چہرے بھی فق اور مارے جلن و کلس کے سیاہ پڑتے دیکھے گئے
کس کس کا نام لوں ، بس اتنا بتاتا چلوں کہ “دیوبندی طالبان مردہ باد ، ان کے سہولت کار مردہ باد ” احتجاج جب گذشتہ دنوں منظم ہوا تو وہاں پر پی پی پی کے اندر تکفیریوں کی حامی لابی کی سرغنہ سابق سفیر پاکستان برائے امریکہ شیری رحمان کی آمد کے خلاف چند ایک لڑکے لڑکیوں نے نعرے لگائے تھے اور شیری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نام لیکر اے ایس ڈبلیو جے کی مذمت کریں اور فاروقی کی گرفتاری کا مطالبہ کریں تو اس وقت سول سوسائٹی کی ایک بہت بڑی گرو گھنٹال کے پیر پھول گئے تھے اور اس نے ان لڑکیوں اور لڑکوں سے معافی کا مطالبہ کردیا تھا تو وہ بھی ان سماجی ابابیلوں کی اس جرات و ہمت پر جل کر سیاہ ہوگئیں تھیں اور اس جیسے کئی اور جو عرصہ دراز سے “سول سوسائٹی ” کے جملہ رائٹس اپنے نام ہی محفوظ کرائے بیٹھی تھیں پورے پاکستان میں ان ابابیلوں کی فتح پر جل بھن رہی تھیں اور بجائے اس کے کہ وہ تکفیری ابرہ کے آگے ڈھے جانے والی صوبائی حکومت کو غیرت دلاتی الٹا ابابیلوں پر برس پڑی اور ان کی ہمت و جرات کو ڈرامے اور سستی شہرت کی کوشش قرار دینے لگی
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اے ایس ڈبلیو جے کے اصحاب فیل اور ان کے سپاہ سالار ابرہہ المعروف اورنگ زیب فاروقی نے اگر کسی کی جانب سے للکار کو سنجیدہ لیا اور اس للکار کے خلاف اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا تو وہ یہی ابابیلیں تھیں ، یہ 25 عدد نوجوان لڑکے لڑکیاں ان دیوبندی تکفیریوں کے لئے طیرا ابابیل ثابت ہوئے اور ہم جو کہتے تھے نا کہ جب تک اصحاب فیل اور تکفیری ابرہہ کو چیلنج نہیں کیا جائے گا اور نام لیکر دیوبندی تکفیری فاشزم کو بے نقاب نہیں کیا جاتا اس وقت تک مظلوموں سے یک جہتی کا دعوی سچا اور معتبر نہیں ٹھہرے گا تو وہ درست ثابت ہوگیا
جس طرح کراچی میں چند نوجوان لڑکے لڑکیوں نے جعلی سول سوسائٹی کے سامنے حقیقی سول سوسائٹی کا نمونہ پیش کردیا ہے ،ایسے ہی لاہور ، فیصل آباد ، ملتان میں بھی جعلی و جھوٹی سول سوسائٹی کو بے نقاب کیا جاسکتا ہے دیکھ لو آنکھیں کھول کر کہ تکفیری دیوبندی فاشزم کسے اپنے لئے خطرہ قرار دے رہا ہے اور یہ بھی دیکھ لو کہ کون ہیں جو سول سوسائٹی کے مامے ، مامیاں کہلانے والے ہیں جو ابابیلوں سے فاصلے رکھے ہوئے ہیں