کیا سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی دو مختلف تنظیمیں ہیں؟ تصویر بتاتی ہے
فوج، پولیس اور عوام کو دھوکہ دینے کے لیے تکفیری دیوبندی تنظیم سپاہ صحابہ کا ہمیشہ یہ موقف رہا بے کہ لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ سے مختلف تنظیم ہے جس کا سپاہ صحابہ نام نہاد اہلسنت والجماعت سے کوئی تعلق نہیں، لیکن جیسے ہی لشکر جھنگوی کے کسی تکفیری دیوبندی کو پھانسی ہوتی ہے، سپاہ یزید کے ہاں شہادت مبارک کو صدائیں بلند ہوتی ہیں – یہ تصویر ملاحظه کریں اور لعنت بھیج کر شیر کریں
تکفیری خوارج کا طریقه کچھ یوں ہے
تبلیغی جماعت اور جماعت اسلامی کی آڑ میں معصوم سنی صوفی اور بریلوی مسلمانوں کو دیوبندیت اور وہابیت کی طرف مائل کرتے ہیں – سراج الحق، منور حسن، طارق جمیل ان کے خاص آدمی ہیں
دیوبندی مدارس میں تکفیری ذہن تیار کرتے ہیں جیسا کہ مفتی نعیم، حنیف جالندھری، عدنان کاکاخیل، تقی عثمانی
سیاسی طور پر تکفیریوں کی حمایت کرتے ہیں جیسا کہ فضل الرحمن، سمیع الحق، سراج الحق
جب دیوبندی تعصب کی لہریں شدت کرتی ہیں تو ایسے برین واشڈ لوگوں کو سپاہ صحابہ اور طالبان میں شامل کر لیتے ہیں، کبھی عشق رسول اور کبھی جہاد کے نام پر ان کا خوں بھڑکا تے ہیں، سنی صوفی مزاروں اور شیعہ کے عاشورہ کو بدعت، شرک اور کفر قرار دیتے ہیں
سنی صوفی، شیعہ، مسیحی، احمدی کا قتل عام کرتے ہیں
جب سپاہ صحابہ کا کوئی تکفیری دیوبندی پکڑا جائے تو اسے لشکر جھنگوی کا کہ کر جان چھڑاتے ہیں لیکن اس کی رہائی کے لئے وکیل اور جج بھی کرتے ہیں
جب تکفیری دیوبندی پھانسی کے پھندے پر لٹک کر جہنم رسید ہو جاتا ہے تو ایک دوسرے کو شہادت مبارک کہتے ہیں