وزیر مدرسہ و کالعدم تکفیری جماعت چوہدری نثار علی خان کی پریس کانفرنس۔۔۔۔از نور درویش

http://www.dailymotion.com/video/x2d32fm_chaudhry-nisar-press-conference-on-peshawar-attack_news

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اکیس دسمبر کو ایک عدد پریس کانفرنس منعقد کی۔ جس کا اگر نون لیگ کی تکفیری دیوبندی نواز پالیسی کا ایک عملی ثبوت کہا جائے تو غلط نہ ھوگا۔ محسوس ھو رھا تھا کہ گویا وزیر محترم نے یہ پریس کانفرنس سانحہ پشاور کے بارے میں نہیں بلکہ مدرسوں، بلکہ لال مسجد، کے تکفیری دیوبندی مولوی برقعہ کے دفاع کیلیئے کی۔ خدا جانے وہ کونسی تحقیق ھے جس کے نتیجے میں وزیر داخلہ کو یہ الہام ھو گیا کہ نوے فیصد سے زیادہ مدرسے دہشت گردی سے کوسوں دور ھیں۔ کیا ھی بہتر ھوتا کہ اس تحقیق کے بنیادی جزو وہ قوم کے ساتھ بھی شئیر فرماتے۔ اس سے بھی زیادہ مضحکہ خیز بات یہ کہنا ھے کہ مدرسوں کا دہشت گردی سے تو تعلق نہیں البتہ کچھ دوسرے عوامل ضرور موجود ھیں، جن میں بیرونی فنڈنگ اور مدارس کے آپس میں اختلافات وغیرہ شامل ھیں۔ گویا بیرونی فنڈنگ کی تحقیق کرنا شاید وزیر موصوف ضروری نہیں سمجھتے۔ جس ملک کے وزیر داخلہ کو اس قسم کے معذرت خواھانہ اور جانبدارانہ لہجے میں پریس کانفرنس کرنی پڑے اس ملک کے مستقبل کا اللہ ھی حافظ ھے۔ 

بقول نذیر ناجی، سوال تو ان وزیر موصوف سے یہ بھی ھونا چاہیئے کہ حکومت ایک ایسے مولوی کو تںخواہ دے کر کیوں پال رھی ھے جو شہر کے وسط میں بیٹھ کر نہ صرف آرمی کے خلاف زھر اگلتا ھے بلکہ کھلم کھلا دہشت گردوں کی حمایت کرتا ھے۔ غالبا وزیر موصوف لال مسجد کے تکفیری خطیب کی ان  کاوشوں کو پاکستان کی خدمت سمجھتے ھیں۔ 

میں چوہدری نثار کی پریس کانفرنس بار بار سنی اور پوری کوشش کی کہ اس میں سے کوئی ایک مثبت اور جرات مندانہ پہلو نکال سکوں مگر یقین جانئے میں  ناکام رھا۔ مجھے ان کی مذمت کرنے کیلئے بھی کوئی بہتر الفاظ نہیں مل پا رھے تھے جو اس کرب کی عکاسی کر سکیں جو معصوم بچوں کی بہیمانہ شہادت کے نتیجے میں پوری قوم کے سینے میں موجود ھے۔   کاش ان وزیر موصوف سے کوئی سوال پوچھ سکے کہ اگر آپ کی منطق مان بھی لی جائے تو کم از کم یہ ھی بتا دیجے کہ ان دس فیصد مدرسوں کے خلاف کیا کاروائی کرنے کا ارادہ رکھتے ھیں جو دہشت گردی میں ملوث ھیں؟ بہتر ھوگا کہ یہ بھی بتا دیں ان دس فیصد میں ان کالعدم تکفیری جماعتوں کے زیر انتظام چلنے والے مدرسے بھی شامل ھیں یا نہیں جن کے سر کردہ لیڈروں کے ساتھ آپ کی جماعت کا گٹھ جوڑ ھے؟ 

ns1

کل رات کو فیصل رضا عابدی کسی چینل پر فوجی عدالتوں کی تعریف اور حسب معمول آزاد عدلیہ پر لعنت کرتے نظر آئے اور مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ان کی بات بالکل ٹھیک تھی جس کا ثبوت آج ھی لاھور کی عدالت نے دے دیا۔ نون لیگ نے اپنے گھر کی لونڈی اس نام نہاد عدلیہ کی بدولت عین وقت پر اپنے دل و جان سے پیارے تکفیری دہشت گردوں کی پھانسی کی سزا رکوا دی۔ کل کی پریس کانفرنس میں وزیر موصوف کی دہشت گردوں کی ترجمانی، مدرسوں کے بارے میں عجیب و غریب تحقیق اور قوم کو غیر ضروری تنقید سے پرہیز کرنے کی تلقین کرنا در اصل اس گٹھ جوڑ کو ظاھر کرتا ھے جس میں بیک وقت تکفیری دہشت گردوں پر مشتمل کالعدم جماعتیں، جماعت اسلامی جیسی مذھبی جماعتیں، انصار عباسی اوریا مقبول جاوید چوہدری جیسے اسلام پسند صحافی ، نجم سیٹھی اعجاز حیدر جیسے نام نھاد لبرل اور نون لیگ اور تحریک انصاف جیسی سیاسی جماعتیں شامل ھیں۔ 

 

 

 

 

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/12/141222_lhc_suspends_conviction_rwa

آج پپلز پارٹی کے مشیر داخلہ رحمان ملک کی یاد آگئی جن کو سورہ اخلاص تو نہیں آتی تھی البتہ دہشت گردوں کے بارے میں بیان پورے اخلاص سے دیا کرتے ھے۔ چاہے وہ لشکر جھنگوی ھو، تحریک طالبان ھو، سپاہ صحابہ ھو اور یا تبلیغی جماعت کو دہشت گردی کی نرسری کہنا ھو۔ موجودہ وزیر داخلہ کی اوقات تو لال مسجد کے مولوی برقعہ کی حمایت اور تحقیق کا دائرہ تندوروں سے باھر نہیں۔ 

 

 

Comments

comments