جی ایچ کیو پر حملے کے مجرم تکفیری دیوبندی دہشتگرد عقیل عرف عثمان کی پھانسی اور کالعدم اہل سنت والجماعت کا مؤقف۔ خرم زکی

کالعدم تکفیری خارجی دیوبندی دہشتگرد گروہ انجمن سپاہ صحابہ (المعروف اہل سنت والجماعت) کے دہشتگرد عقیل عرف عثمان لعنتی کو بالآخر فیصل آباد کی جیل میں پھانسی چڑھا کر واصل جہنم کر دیا گیا(نوٹ: اس پوسٹ کے سب سے آخر میں اس دہشتگرد کو دی جانے والی پھانسی کی ویڈیو موجود ہے، لنک پر کلک کر کے دیکھیں لیکن صرف مظبوط دل والے افراد دیکھنے کی کوشش کریں)۔عقیل عرف ڈاکٹر عثمان 2009 میں جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے میں ملوث تھا اور رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔ حملے کے دوران ہی اس دہشتگرد سے گفتگو اور بات چیت کے لیئے لشکر جھنگوی/انجمن سپاہ صحابہ کے سرغنہ اور بدنام تکفیری دیوبندی دہشتگرد ملک اسحق کو خصوصی طور پر بلوایا گیا تھا۔

وہ نام نہاد دانشور اور سادہ لوح افراد جو اکثر مجھے یہ سمجھانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں کہ طالبان دہشتگرد اور ہیں اور دیوبندی علماء اور ہیں وہ ذرا مندرجہ دیل تصویر دیکھنے کی زحمت گوارہ کریں۔ یہ کالعدم تکفیری دیوبندی دہشتگرد تنظیم انجمن سپاہ صحابہ ( المعروف اہل سنت والجماعت) کوئٹہ کا پیج ہے جو کھلے عام جی ایچ کیو پر حملہ کرنے والے طالبان/لشکر جھنگوی کے دہشتگرد عقیل عرف عثمان لعنتی کو مجاہد اور شہید لکھ رہا ہے ؟ کیا اس کے بعد بھی کہا جا سکتا ہے کہ انجمن سپاہ صحابہ اور طالبان میں کوئی فرق ہے ؟ یہ سارے تکفیری دیوبندی ایک نظریہ، ایک سوچ کے حامی ہیں اور وہ ہے پاکستانی مسلح افواج اور عام عوام کا قتل عام۔ یہی وجہ ہے کہ منور حسن سے لیکر سلیم اﷲ خان تک، سراج الحق سے لے کر مفتی نعیم تک اور حنیف جالندھری سے لے کر رفیع عثمانی تک کوئی بھی تکفیری دیوبندی مولوی، اس قتل عام، اس بربریت اور اس وحشیانہ قتل و غارت گری اور معصوم بچوں کے قتل عام کے باوجود اور تحریک طالبان اور اس کے ترجمان عمر لعنتی الخراسانی کی جانب سے اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود، ان دہشتگردوں المعروف طالبان کی نام لے کر مذمت نہیں کر رہا بلکہ عوام کو یہ پڑھانے میں مصروف ہیں کہ طالبان تو ایسا کام کر ہی نہین سکتے، یہ تو کچھ اور لوگ ہیں جو طالبان کے نام پر ایسا کام کر رہے ہیں، جب کہ دوسری طرف طالبان نہ صرف یہ کہ پشاور میں ہونے والے حملے کی کھلی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں بلکہ اس ھوالے سے مختلف روایات کا سہارا اور کی غلط توجیہ و تاویل کر کے اپنی بربریت کو جواز بھی دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے بھی مندجہ ذیل میں طالبان کے ترجمان عمر لعنتی الخراسانی کا مؤقف دیکھا جا سکتا ہے

Screen Shot 2014-12-21 at 02.47.10

اور کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کی مولوی جالندھری سے لے کر بدنام زمانہ دہشتگرد احمد لدھیانوی اور اورنگزیب فاروقی تک، ان تمام تکفیری دیوبندیوں دہشتگردوں کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے ؟ وہ کوئی اور نہیں سعودی عرب ہے۔ یہ بات بھی اب ریکارڈ پر ہے کہ اس تکفیری دیوبندی وہابی نظریہ کی ترویج اور اس قتل عام کے فروغ کے لیئے شام سے لے کے انڈونیشیا تک سعودی عرب کی امریکہ نواز پٹھو ملوکیت نے اربوں کھربوں ڈالر خرچ کیئے ہیں۔حال ہی میں سعودیہ عربیہ کی وزارت مذہبی امور اور جنوبی جدہ کے مکتب دعوت وارشاد میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم ابوالقاسم نعمانی، وفاق المدارس دیوبند کے سربراہ مولوی محمد حنیف جالندهری، کالعدم تکفیری خارجی دیوبندی دہشتگرد گروہ انجمن سپاہ صحابہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی اور اورنگزیب فاروقی اور سعودی عرب کے وہابی مولوی عبدالحفیظ مکی سمیت دیگر تکفیری مولویوں نے شرکت کی۔اس کانفرنس کا مقصد دینا بھر میں تکفیری خارجی نظریات کا پھیلاٍؤ تیز کرنا، مسلمانوں کے درمیان مسلکی اختلافات کو مزید ہوا دینا اور فرقہ کے نام پر قتل و غارتگری کو عام کرنا تھا۔ کیا حکومت پاکستان اور مسلح افواج کے لیئے یہ بات قابل قبول ہے کہ ایک اتحادی ملک کھلے عام ہمارے ملک کے دہشتگردوں اور کالعدم گروہوں کو اپنے ملک میں جمع کرے اور ان سے روابط بڑھائے ؟ کیا وزارت خارجہ نے اس بات کا نوٹس لیا اور اس پر کوئی احتجاج کیا ؟ کیوں کر سعودی سفیر کو دفتر خارجہ طلب نہیں کیا گیا اور اس  سے وضاحت نہیں طلب کی گئی ؟ کیا پاکستان نے اپنی خود مختاری سعودی بادشاہوں کے پاس گروی رکھ دی ہے ؟

ludhyanvi Screen Shot 2014-12-21 at 02.45.58ASS1ASS4

کیا ہماری مسلح افواج تکفیری دیوبندی دہشتگردوں اور سعودی حکومت کے اس ناپاک اتحاد کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانے کے لیئے تیار ہیں؟ کیا ہماری حکومت ان دہشتگرد گروہوں، ان مدارس اور مولویوں کی سرپرستی سے باز رہنے کے لیئے تیار ہیں جو کھلے عام ہماری مسلح افواج کو ناپاک اور مرتد ٹہراتے ہیں اور ہمارے معصوم بچوں کےقتل عام کے بزعم خود شرعی جواز پیش کرتے ہیں؟ یا ان تکفیری دیوبندی عناصر کی سپورٹ اور سرپرستی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا ؟ واضح رہے کہ اس اندوہناک سانحہ اور قتل عام کے بعد بھی جماعت اسلامی کے رہنما سراج الحق اور منور حسن، جو ماضی میں حکیم اﷲ محسود کو شہید، اسامہ بن لادن کو ہیروقرار دے چکے ہیں اور جنہوں نے واضح انداز میں کہا تھا کہ وہ ان تکفیری دہشتگردوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے فوجیوں کو شہید نہیں کہ سکتے، نے طالبان دہشتگردوں کی نام لے کر مذمت نہیں کی بلکہ پوری قوم پر واضح کر دیا کہ وہ طالبان کے تزویراتی و نظریاتی اتحادی ہیں بلکہ یہ منور حسن ہی تھے جنہوں نے کچھ دنوں پہلے کھلے عام جماعت اسلامی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے طالبان کو پاکستان میں مسلح افواج اور عوام کے خلاف قتال شروع کرنے کی ہدایت کی تھی جس کی ویڈیو ریکارڈ پر موجود ہے۔ دوسری طرف دارالحکومت کے وسط میں موجود تکفیری دیوبندیوں کے مرکز اور دہشتگردی کے اڈے المعروف لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے بھی شام میں موجود بین الاقوامی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش اور اس کے خلیفہ ابو بکر لعنتی الخارجی البغدادی کو خط لکھا گیا ہے جس میں ان سے لال مسجد آپریشن کا انتقام مسلح افواج سے لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کیا فوج مولوی عبد العزیز، جس نے ریکارڈ پر آ کر پشاور میں ہونے والے قتل عام کا دفاع کیا اور اس کی مذمت سے انکار کیا، کے خلاف ایکشن لینے کے لیئے تیار ہے ؟

مذمت صرف قتل ہی کی نہیں بلکہ قاتل کی بھی ہونی چاہیئے اور جو صرف قتل کی مذمت کر کے قاتل پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے وہ قاتل کا آلہ کار ہے اور اس کے ساتھ جرم میں شریک۔

Abdul Azeez

Screen Shot 2014-12-21 at 04.30.24Screen Shot 2014-12-21 at 04.30.08

تکفیری دیوبندی دہشتگرد عقیل عرف عثمان اور ارشد کی پھانسی کے مناظر ڈاؤن لوڈ کریں

Comments

comments

Latest Comments
  1. Habib
    -
  2. Habib
    -
  3. hamza
    -
  4. khalid butt
    -