اسلام آباد کو کشتی نوح بنا دو – عمار کاظمی

Imran-Khan-and-Tahirul-Qadri

تعصب کا کوءی علاج نہیں اور پاکستان میں بہت سے لوگ عمران خان اور ڈاکٹر قادری کے بارے میں تعصب کا شکار ہیں۔ کس نے کہا کہ دھرنے ناکام ہوگءے؟ آج شاید علامہ ابتسام الہی ظیہر بھی ڈاکٹر قادری سے ملنے جا رہے ہیں۔ اگر یہ اطلاع درست ہے تو یہ پیشرفت بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے اعتبار سے حوصلہ افزا سمجھی جاءے گی۔

عمران خان اور ڈاکر قادری نے جو ان دنوں حاصل کیا ہے وہ پاکستان کے روایتی سیاستدان گزشتہ چالیس برس میں بھی حاصل نہیں کر سکے۔ آج دھاندلی پر کمیشن بنانے کی پیشکش ہو رہی ہے۔ اس سے پہلے یہ کب ہوا تھا؟ سیاستدان اعتراف جرم کر رہے ہیں۔ دھرنے نہ ہوتے تو اعتزاز جیسے لوگ کہاں ایسی تقریریں کرتے کہ جن میں یہ کہا جاتا کہ ہم نے عوام کے مساءل حل کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔

دھرنوں کے بغیر تو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی نہ بلایا جاتا۔ جو وزیر اعظم چودہ مہینوں سے ایوان اعلی سے باہر تھا اب وہ باقاعدگی سے حاضری لگوانے پہنچ جاتا ہے۔ لوگوں کو نظام کی خامیاں پہلے سے زیادہ واضع طور پر نظر آنے لگی ہیں۔ اس پر متعصب لوگ اور نجی چینلز دھرنوں کے ناکام ہونے کا ناکام تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

کسی نے کہا کہ عوامی تحریک کے گزشتہ دھرنے کے جانے کے بعد اسلام آباد میں جگہ جگہ بچوں کے گندے پیمپرز بکھرے ہوءے تھے۔ اور انھیں صاف کرنے میں انتظامیہ کو کءی دن لگے۔ یہ ڈاکٹر قادری کی کامیابی ہے کہ اس نے ایک بار پھر غربا کو امرا کے شہر میں بچوں سمیت پہنچا دیا ہے۔

بدبودار امرا کو ان کے بچوں اور لوگوں سے بدبو آتی ہے مگر یہ ان کی کامیابی ہے کہ ان کی بدبو آج روایتی سیاستدانوں کے بدبودار ذہنوں کا علاج کر رہی ہے۔ بیٹھے رہو غریبو۔ اسلام آباد کو کشتی نوح بنا دو اورجب اس کے مکین بیماریوں سے پاک ہو جاءیں تو اسے صاف کر کے اسی میں سوار اگلی منزلوں کی طرف روانہ ہو جانا۔

Comments

comments