On Prophet Younis’s tomb’s destruction in Iraq – by Wasif Rizvi
Who built Nabi Younis’s tomb? Who protected it, revered it for centuries? I bet 99.99% of the western Christians/Jews were not aware of its existence prior to now. Iraq is a beautiful culture of preserving and revering heritage and cultural inheritance. It had done that for 4000 years, ISIS savages are something new, modern and an anathema to Iraq and Islam. They have come along in the past 50 years with full support, training and arming by the Western powers. Their fighters come from the most westernized Arab countries (Saudi, Qatar, UAE) and a large number from diaspora who grew up in the west (Britain, France, Canada, US, Australia) they were propped up by the Saudi financed and American trained civil war in Syria.
There is nothing about their faith that is compatible with Islam. They are a virus borne out of modern, ‘reformed’ movements designed to destroy Islam. That’s the reason they hate anything historical or spiritual because it points to them as an anomaly. Ignorant fools breathlessly fall over each other to label them as “orthodox”, “Islamist”, “traditionalists” …To all of you uncle tom muslims living in western lands and yearning for “reform & progress” in Islam…congratulations..your wish is coming true, In Wahabis/Isis the era of protestant reformation is finally ushered in.
) عراق اورشام میں خلافت کی دعویدار تنظیم داعش نے موصل میں حضرت یونس علیہ السلام کامزارشہید کر دیا۔ مزار کے احاطے میں موجود مسجد کو خالی کرانے کے بعد دھماکے سے اڑا دیا گیا دھماکیسیمتعدد قریبی عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں ،حملیسیقبل 5 سو میٹر تک سڑکیں بند کر دی گئی تھیں۔ سابق عراقی صدر صدام حسین نے 1990ء کی دہائی میں مسجد کی تعمیر نو کرائی تھی۔ اس سے قبل حضرت یونس علیہ السلام کا مزار 800 سال قبل مسیح میں تعمیرکیا گیا تھا۔ موصل میں ایک ماہ کے د وران 45 مزارات،مساجد اورامام بارگاہوں کو شہیدکیا جا چکا ہے۔شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام ( داعش ) نے عراقی شہر نینویٰ میں جلیل القدر پیغمبر حضرت یونس علیہ السلام کے مزار کو شہید کر دیا۔داعش کے جنگجوؤں نے مشرقی موصل میں حضرت یونس کے مزار اور اس سے ملحقہ مسجد پر مکمل قبضے کے بعد مسجد کو نمازیوں کے لیے بند کر دیا جس کے بعد مزار کو بارودی مواد رکھ کر اڑا دیا
جبکہ مزار سے متصل 138 ھجری میں تعمیر کی گئی جامع مسجد بھی منہدم ہوگئی۔داعش کے جنگجوؤں کی جانب سے مذہبی منافرت کو ہوا دینے کے لئے یکے بعدیگرے اہل تشیع مکتبہ فکر کے مقدس مقامات کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے، جنگجوؤں نے موصل میں جامع حسینہ اور امام ابوالعلی کا مزار بھی دھماکوں سے تباہ کر دیا اس کے علاوہ الفیصلیہ کے مقام پر امام بارگاہ فاطمیہ اور اہل تشیع کی جامع مسجد کو بھی دھماکوں سے تباہ کر دیا گیا ہے۔اس سے قبل گزشتہ روز داعش کے جنگجوؤں نے موصل میں پیغمبر حضرت دانیال علیہ السلام کے مزار کو بھی دھماکوں سے تباہ کر دیا، بدھ کے روز مغربی موصل میں امام یحییٰ ابو القاسم کے مزار کو بھی دھماکا خیز مواد رکھ کر تباہ کیا گیا۔واضح رہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے جون کے اواخر میں عراق کے دوسرے سب سے بڑے شہر موصل سمیت کئی علاقوں پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد مسلسل مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
Source:
http://www.qudrat.com.pk/2014/07/25/118901/
Cutting edge watch Guide Demonstrates How To Dominate The watch Arena