حماس اور ایران کے تعلقات کی کہانی – از عبدالقادر و عرفان قادری

hamas1 hamas 2

شامی خانہ جنگی کے دوران حماس نے عرب سلفی اور وہابی شیوخ کے اشاروں ہر شامی حکومت (یاد رہے کہ شامی حکومت مدتوں حماس کی اخلاقی، مالی اور سٹریٹیجک مدد کرتی رہی تھی) کے خلاف بر سرپیکار باغیوں، دنیا بھر سے درآمد شدہ النصرہ اور آئی ایس کے سلفی و دیوبندی دہشت گردوں، اور دیگر جہادی گروپوں کی کھل کر حمایت کی تھی- یہ وہی وقت تھا جب حماس کے خالد مشعل نے شام کے اسرائیل مخالف سیکو لر صدر بشر الاسد کی کمر میں خنجر گھونپا اور قطر اور مصر کی اسرئیل نواز حکومتوں کے دستر خوان کو رونق بخشی

آج غزہ میں جب اسرائیلی جارحیت جاری ہے تو حماس تنہا ہے۔ کسی ایک بھی جہادی گروپ ، کسی ایک بھی عرب ملک، کسی ایک نے بھی اس کی حمایت کا کھلم کھلا اعلان نہیں کیا، یہاں تک کے داعش ” نئے سلفی خلیفہ” ابوبکر البغدادی، جن کی نس نس میں جہاد جاری ہے، نے بھی ایک عجیب خاموشی تان رکھی ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں شیعہ مسلمانوں کو عاشورہ محرم منانے کی اجازت نہیں اور فلسیطنی شیعہ مسلمانوں کی مجلس پر حماس والے حملے بھی کر چکے ہیں

حماس نے جن کے کہنے پر اپنی محسن شامی حکومت کو دھوکا دیا، آج انہوں نے حماس کو اسرائیلی جارحیت کے عین درمیان تنہا چھوڑ دیا۔ حماس کے لئے یہ سبق نہایت سخت ہے اور اسے مدتوں یاد رہے گا – اگرچہ گزشتہ چند مہینوں میں سعودی عرب، قطر اور مصر سے ٹھوکریں کھا کر حماس نے دوبارہ ایران کا دامن تھام لیا ہے لیکن یاد رہے کہ یہ اتحاد عارضی اور موقع پرستی پر مبنی ہے – حماس کے اندر زمینی جہاد کرنے والے جنگجو شام اور عراق میں سلفی اور وہابی جنگجوؤں کی خفیہ امداد کر رہے ہیں اور جیسے ہی موقع ملا حماس نے دوبارہ شیعہ اور سنی صوفی مسلمانوں کی کمر میں خنجر گھونپنا ہے – حضرت علی رضی الله کا فرمان ہے کہ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا – کیا ایرانی آیت الله صاحبان اس قول پر غور کریں گے؟

kh

Comments

comments

Latest Comments
  1. Rafique Farooqi
    -
  2. Asif Zaidi
    -
  3. ابو الحسن مشہدی
    -
    • imran
      -
  4. virus
    -
  5. Muslim
    -
  6. Muhammad
    -
  7. Zaibokhor
    -
  8. Syed
    -