نازو کی بدحواسیاں ،پی ٹی وی پر درباری مولوی طاہر القادری پر بلاسفیمی کا الزام لگانے لگے

مسلم لیگ نواز کی حکومت پاکستان عوامی تحریک کے ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف پروپیگنڈا سیل متحرک ہوگیا ہے پی ٹی وی پر ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف درباری مولوی متحرک ہوگئے اور پی ٹی وی ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف توھین رسالت تک کا الزام لگادیا گیا اور یہاں تک کہا گیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اپنے آپ کو سجدے کروارہے ہیں اور ان کو نفسیاتی مریض تک قرار دیا جارہا ہے
پی ٹی وی ڈاکٹر طاہر القادری پر مذھب کو اپنی زات کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگارہا ہے اور میاں نواز شریف اپنے نمک خوار مولویوں کو میدان میں اتارا ہے
ایک طرف ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف وہابی مولوی زبیر ظہیر جن کی جماعت جمعیت اہل حدیث ںواز شریف کی پرانی نمک خوار ہے کو بلاکر فتوے صادر کیا جارہا ہے تو دوسری طرف درباری مولوی محفوظ مشہدی جن کو نواز شریف اور شہباز شریف نے ایک صوبائی اسمبلی کی سیٹ کی رشوت دیکر سنّی اتحاد کونسل سے ہٹایا اور سنّی بریلوی عوام اور علماء کی دیوبندی کلنگ مشین کے خلاف تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کی کو متحرک اور سرگرم کیا گیا ہے
لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید سے منسوب بیانات پی ٹی وی پر چلایا جارہا ہے لیکن ان کے بیٹے ڈاکٹر راغب نعیمی کو اس پروگرام میں لیکر نہیں آئے کیونکہ ان کو معلوم تھا کہ وہ خود دیوبندی-وہابی فاشسٹوں کے سرپرست نواز شریف اور شہباز شریف کی پول کھولیں گے اور بے نقاب کریں گے
مسلم لیگ نواز کی حکومت اس سے پہلے محمود اچکزئی کے منہ سے اپنے مطلب کے بیانات قومی اسمبلی میں لئے اور دوسری طرف دیوبندی دھشت گردوں کے حامی مولوی فضل الرحمان ،دھشت گرد محمد احمد لدھیانوی سمیت درباری دیوبندی -وہابی اور نام نہاد بریلوی مولویوں کے زریعے طاہر القادری کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے
مسلم لیگ نواز بے نقاب ہوئی کہ یہ بلاسفیمی کا ہتھیار اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف پروپیگنڈا مہم 1990ء کی طرز پر چلائی جارہی ہے ،اس وقت بھی نواز شریف کا پیسہ اس پروپیگںڈے کے پیچھے کارفرما تھا
میاں نواز شریف کو اپنی دیوبندی-وہابی فاشزم کی سرپرستی اور حمائت کے پنجاب کے اندر بے نقاب ہونے اور ڈاکٹر طاہر القادری کی سنٹرل پنجاب سمیت پنجاب کے شہروں میں موجود افرادی قوت اور منظم تنظیم سے سخت خطرات لاحق ہیں
میاں محمد نواز شریف اپنی خاندانی سیاست،اقربا پرور سرمایہ دار سیاست اور دیوبندی-وہابی فاشزم کی سرپرستی جیسی خوفناک غلطیوں سے رجوع کرنے کی بجائے جمہوریت کو خطرے کی دھائی دے رہے تھے اور جب عوام کی اکثریت ان نعروں پر کان دھرتی نظر نہیں آرہی تو اب وہ مذھبی جنونیوں ،دھشت گردوں ،دیوبندی-وہابی فاشسٹوں کو ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف استعمال کرنے کی سوچ رہے ہیں
لیکن میاں نواز شریف کو اس مرتبہ پنجاب میں سنّی بریلوی علماء اور سیاسی رہنماؤں کی اکثریت کی حمائت حاصل نہیں ہے اور ان کے ماضی میں سب سے بڑے سہارا بننے والے جامعہ اشرفیہ لاہور ،جامعہ رضویہ فیصل آباد کی حمایت سے محروم ہیں
جماعت اہل سنت پاکستان ،سنّی اتحاد کونسل،پاکستان سنّی تحریک ان کی دیوبندی-وہابی دھشت گردوں کی سرپرستی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور سنّی اتحاد کونسل نے عید کے بعد ان کے خلاف گو نواز گو تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے
جبکہ پاکستان سنّی تحریک بھی میاں نواز شریف کی سیاست کو رد کرچکی ہے
بریلوی سنّی سیاسی رہنماء جن میں صاحبزادہ حامد رضا ،سابق وفاقی وزیر مذھبی امور حامد سعید کاظمی ،علامہ ثروت اعجاز قادری ،پیر سید ریاض حسین شاہ ،ڈاکٹر راغب نعیمی نواز شریف کے خلاف کسی بھی تحریک کو سپورٹ کرنے پر تیار نظر آتے ہیں
میاں نواز شریف ماضی میں جس طرح سے سنّی بریلوی عوام کی حمایت کے لیے سنّی بریلوی رہنماؤں کی حمایت سے فیض اٹھاتے رہے اب وہ اس سے محروم ہوچکے ہیں اور پنجاب میں سنّی بریلویوں کی اکثریت روز بروز ان سے دور ہورہی ہے اور ڈاکٹر طاہر القادری ،صاحبزادہ حامد رضا شاید نواز لیگ کے تابوت میں اخری کیل ٹھونکنے جارہے ہیں

Screen Shot 2014-06-15 at 10.43.47 PM

Comments

comments