اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی کا دن دھاڑے قتل – از سید علی شاہ

 

 

539c1c3eebb33

 

بلوچستان اسمبلی کے اقلیتی رکن ہنری مسیح کو ہفتے کےدن  کویٹہ میں ان کے گارڈ نے فارنگ کر کے قتل کر دیا – جان محمد بلیدی جو کہ بلوچستان حکومت کے ترجمان ہیں ان کا اس بارے میں کہنا تھا کہ مسیحی رکن صوبائی اسمبلی کو ان کے گارڈ نے ان کے گھر کے باہر فائرنگ کر کے شدید زخمی کر دیا تھا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوے ہسپتال میں چل بسے

بلیدی کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے ابتدائی طور پر مقتول کے بھتیجے پر فائر کھولا تھا مگر اس کے بعد اس نے ہنری مسیح پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے انھیں شدید زخمی کر دیا – پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے – سٹی پولیس آفیسر عبدلرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ ملزم کا مقتول روک اسمبلی کے بھتیجے سے کسی بات پر جھگڑا تھا –

عبدلرزاق چیمہ کا مزید کہنا تھا کہ جب ملزم نے مقتول کے بھتیجے پر فائر کھولا تو وہ اس کو روکنے کے لئے گھر سے بھر اے اور گردن میں لگنے والی گولی کے نتیجے میں ہسپتال جاتے ہوے دم توڑ گیے – پولیس چیف کے مطابق ملزم ” وفا دار ” ملازم تھا اور اس کی مقتول کے ساتھ کوئی ذاتی چپقلش نہیں تھی

ایک اور پولیس افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مقتول کا بھتیجا بھی اس فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوا ہے – یہ پاکستان میں ہونے والی کسی بھی قانون ساز اسمبلی کے رکن کے قتل کا تازہ واقعہ تھا مسیح بلوچستان کی حکمران پارٹی نیشنل پارٹی کے اقلیتی ٹکٹ پر منتخب ہونے والے رکن تھے جن کا تعلق بلوچستان کے علاقے مستونگ سے تھا

نیشنل پارٹی کے لیڈر اور صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ نے ڈان سے بات کرتے ہوے بتایا کہ یہی گار مقتول کے ساتھ گزشتہ پندرہ سال سے ڈیوٹی دے رہا تھا -حکمران نیشنل پارٹی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ بلوچستان کے ہوم سیکرٹری اکبر حسین کا کہنا تھا کہ ہنری مسیح کے قاتلوں کی گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے  پولیس کی ٹیم تشکیل دے دی گیی ہے

بلوچستان کی تاریخ میں پہلے بار کسی اقلیتی رکن کو قتل کیا ہے – وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے اس قتل کی شدید مذمت کرتے ہوے صوبائی حکومت کو مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے – وزیر اعلی بلوچستان عبدل ملک بلوچ نے بھی اس قتل کی مذمت کرتے ہوے پولیس کو اس قتل میں ملوث مجرم کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے

خلیل جارج ایک اقلیتی ایم این اے نے قومی اسمبلی کو اس بات سے آگاہ کیا کہ ایک اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی قتل کر دیا گیا -انہوں نے اس واقعہ کی غیر جانب دارنہ تفتیش کا مطالبہ بھی کیا -پارلیمانی امور کے وزیر شیک آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ کہ وہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت سے رابطہ کر کے غیر جانب دارانہ تفتیش کو یقینی بنایں گے –

مختلف پارٹیز کے رہنماؤں نے اس گھناونی واردات کی  شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور جلد سے جلد غیر جانب دارانہ تفتیش کا مطالبہ بھی کیا ہے

Comments

comments