لاٹھی آپ کی ہے، بھینس بھی تو اپ کی ہوگی نا

میری سہلی جیم کی کال آئی. کہنے لگی کہ سیما کے شوہر نے اپنی پسند سے دوسری شادی کرلی ہے اور مجھے بہت دکھ ہے. میں نے کہا: جیم پیاری، تم جانتی تو ہو کہ سیما کی شوہر سے کبھی نہیں بنی. اس کو شادی سے پہلے بھی کزن پسسند تھا اور شادی کے بعد بھی وہی پسند ہے. شوہر کو لفٹ نہیں کرآتی. اگر اب شوہر کو کوئی پسند آگیا تو افسوس کیسا. سیما تو ابھی بھی گھر میں بیٹھی رہے گی اور سونا اور کپڑے بیچارے شوہر کے پیسوں سے بنا لے گی. اورچھپ کر کزن سے بھی ملے گی

Shazia Nawaz

SHAZIA NAWAZ

جیم نے بڑی زبردست بات کی. کہنے لگی، قانون مختلف کیوں؟ اگر سیما کا شوہر دوسری بیوی لا سکتا ہے، تو سیما کزن سے چھپ چھپ کر کیوں ملے؟ وہ کیوں نہ لاے اس کو گھر میں دوسرا شوہر بنا کر؟

بات تو دل کو لگتی ہے. قانون تو سب کے لئے ایک ہو
پیچھلے دنوں کچھ من چلوں نے مطالبہ کیا کہ شوہر پر سے پہلی بیوی سے اجازت لے کردوسری شادی کرنے کی شرط ہٹا دی جاے . مرد جتنی بیویاں لے کر آ جاے اس کی مرضی. پہلی بیوی سے اجازت کی کیا تک ہے؟

جو لوگ مرد کی دو شادیوں کے حامی ہیں، وہ لوگ دو  دلایل دینے کی کوشش کرتے ہیں. پہلی بات یہ کہتے ہیں کہ مرد کی جنسی ضرورت عورت سے زیادہ ہے اور وہ زیادہ عورتیں نبٹا سکتا ہے

یہ بات ایک تکلیف دہ مذاق سے کم نہین . اگر لوگ اپنے اپ کو اور د وسروں کو بیوقوف بنا نا چاہیں تو کوئی کیا کر سکتا ہے. مگر سچائی یہ ہے، کہ جنسی ضرورت مرد اور عورت کی ایک جیسی ہے. حضرت حفصہ کا بیان تو یہ ہے کہ عورت کی ضرورت مرد سے ٨٠ گنا زیادہ ہے. مگر اعداد و شمار اور ریسرچ سے یہ بات ثابت نہیں ہوتی. مرد اور عورت کی ایک جیسی ضرورتیں ہیں. مگر عورت کے لئے ایک سےزیادہ  مرد رکھنا آسان ہے ، کیوں عورت کو مردانہ کمزوری نہیں ہوتی. ٥٠ فیصد مرد، ٥٠ کی عمر کے بعد مردانہ کمزوری کا شکار ہوتے ہیں اور ازدواجی ضرورت پوری کرنے کے قابل نہیں رہتے. اگر چار مرد کہیں بیٹھ کر بات کر رہے ہیں، تو جان لیں کہ ان میں سے دو فالتو کی بڑکیں مآر رہے ہیں. یہ تو اعداو شمار کہتے ہیں

اس کے بر عکس عورت کسی بھی عمر کی ہو، اسے کسی تیاری کی ضرورت نہیں ہے ازدواجی ذمہ داری نبھانے کے لئے

یہ بھی سفید جھوٹ ہے کہ دنیا میں عورتوں کی تعداد مردون سے زیادہ ہے. لوگوں نے اپنے اپ کو اور دوسروں کو بیوقوف بنانے کے لئے یہ جھوٹ پھیلا رکھے ہیں. اصل میں مرد اور عورتوں کی تعداد دنیا میں تقریبا ایک جتنی ہے

دوسر١ تکیلف دہ مذاق جو لوگوں نے پھیلایا ہے، وہ یہ ہے کہ مردوں کے اندر بے رہ راوی کا شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، اور عورت کی نیچر میں وفا ہے. اب یہ بات تولگتا ہے عورتوں نے مشہور کی ہے، مردوں کو بیوقوف بنانے کے لئے. کیوں کہ ایک بے را ہ روا   مرد سے بہتر کون جان سکتا ہے کہ عورتوں کتنی بے رہ راوی کا شکار ہوتی ہیں

امریکا اور یورپ میں جب عورتوں نے جنسی آزادی کا مطالبہ کیا اور آزادی حاصل کر لی، تو سب نے دیکھا کہ عورتیں اس معاملے میں کسی سے کم نہیں اور بلکل مردوں کی ترھا نکلی
جیسے مردوں کو معافی ہے، پھر عورتوں کو بھی ہو. جیسے آپ ویسے ہم.   جنید جمشید بھائی نے تو صاف کہا سب کے سامنے کہ عورت کمزور ہے، بہک سکتی ہے اور اس وجہ سے ضرروی ہے کہ اس کو ڈرائیونگ نہ سیکھائی جائے اور اسی لئے جنید بھای نے بیوی کو کبھی ڈرائیو نہیں کرنے دیا

اب یہ ایک بھیانک مزاق ہے. اپنی بے رہ راوی کی حمایت میں قانون بنا لو اور عورت کو بے رہ راوی سے بچانے کے لئے گھر میں بند کر دو. جنید جمشید بھائی کر سکتے ہیں . ان کے پاس لاٹھی ہے. اب اگر لاٹھی ان کی ہے، تو بھینس بھی ان کی ہی ہوگی نآ

Comments

comments

Latest Comments
  1. muhammad Ali Butt
    -
  2. Ghulam Rasool
    -
  3. Saeed
    -
  4. Mrs saira hayat
    -