Source :
http://ummatpublication.com/2014/05/14/news.php?p=news-84.gif
مدرسہ مہتمم اور اس کا گروہ لڑکیوں کے ساتھ زنا بالجبر کا گینگ چلا رہا ہے۔ مذہبی اثر و رسوخ کی وجہ سے پولیس ہاتھ نہیں ڈالتی اور ہر دفعہ بچ نکلتا ہے۔ اب ہمارے بعض دوست اس مولوی اور مدرسہ کی ایسی ننگی بدکاری کو منظر عام پر لانے کو بھی لبرل طبقے کی سازش سمجھیں گے۔
اس سے پہلے بھی متعدد دیوبندی مدرسوں میں بچوں اور بچوں سے زیادتی کے گھناونے واقعیات سامنے آ چکے ہیں لیکن میڈیا کی اس بارے میں خاموشی سے یہ درندہ صفت دیوبندی ملا اپنی حرکتوں پہ بغیر کوئی سزا اور شرم کے پہلے کی طرح ہی مصروف عمل نظر آتے ہیں –
لیکن اس بار ثبوت ، گواہ اور مدعی سب موجود ہیں اور اب کی بار ان مذہبی وحشیوں کو سزا دیے بغیر چھوڑنا یقیناً اس معاشرے پر ظلم ہوگا – اس واقعہ میں ملوث دیوبندی ملا اور اس کا ساتھیوں کو سخت سے سخت سزا دے کر نشان عبرت بنا دینا چاہیے تا کہ آیندہ کوئی مذہب اور اسلام کی آڑ میں اس قسم کی گھناونی اور شرم ناک حرکت کرنے سے باز رہے
ایسے دوست جو دین مذہب کے نام پر ہونے والی ہر دہشتگردی، قتل و غارتگری، فحاشی و بدکاری کو چھپانا کوئی مذہبی فریضہ سمجھتے ہیں ان کی خدمت میں عرض ہے کہ ہمارے معاشرے میں لوگ مذہبی پیشواؤں اور مدارس پر اپنی دینی وابستگی کی بنا پر اندھا اعتماد کرتے ہیں۔ جو لوگ مذہبی لبادہ میں لوگوں کی جان و مال و عزت و آبرو سے کھیل رہے ہیں ان کو سب کے سامنے برہنہ کرنا ضروری ہے۔
Comments
comments