چیف جسٹس افتخار چوہدری اور جنرل کیانی کی ناقابل فراموش کارکردگی – از شاہنواز شیخ
امریکی ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس نے لاہور کی سڑکوں پر پاکستانیوں کی لاشیں گرائیں اور بغیر سزا پائے امریکا واپس چلا گیا۔
دس افراد نے آرمی ہیڈ کواٹر میں داخل ہوکر اعلیٰ افسروں تک کو مار ڈالا۔
چار افراد نے شاہ راہ فیصل پر واقع ملٹری، ایئرفورس اور نیوی کے مشترکہ ہوائی اڈے پر اڑتالیس گھنٹے قبضہ کئے رکھا اور مرنے سے پہلے دفاع میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے تین ’’اورین‘‘ ہوائی جہازوں کو تباہ کرنے کے ساتھ، دس سے زائد کمانڈوز کو رتبۂ شہادت پر بھی فائز کردیا۔
وزارت دفاع کے توسط کی بجائے ازخود براہِ راست میمو گیٹ کیس کا ’’پنگا‘‘ لیا اور درمیان سے ہی واپسی کی دوڑ لگادی۔
’’ایٹمی طاقت‘‘ کے اہم فوجی تربیتی علاقے کی حدود میں تین امریکی ہیلی کاپٹروں نے آکر کر کامیاب آپریشن کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا اور اس کی لاش بھی اپنے ساتھ لے گئے۔
ذوالفقار مرزا کے ذریعے لیاری (کراچی) میں مسلح دھشت گردوں کا جتھہ تیار کراکے وارداتیں شروع کرائی گئیں جو آج تک جاری ہیں۔
دھشت گردوں نے آزاد علاقوں سے باہر نکل کر پشاور سے کراچی تک وارداتیں شروع کردیں مگر ان کو روکا نہ جا سکا بلکہ حکومت ان کے پاؤں پکڑ کر مذاکرات کی بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئی۔
جمہوریت کے تحفظ کے نام پر ملک لُوٹنے والوں کو تحفظ دیا گیا۔
Comments
Latest Comments
By chance ,when this event occured , a Shia was ruling the country i.e Zardari —and it is again a chance that Mirza was also a Shia ———it means when you try to find anarchy in Islamic world ,a Shia shall be found behind the screen
That is not true, I had attended Zardari father’s funeral, he burial and namza and all other last things were done according to barelvi fiqah. Even the moulvi is baralvi who I know very well. As a matter of fact, Mr. Zardari has no religion. I am so sorry to say that being PPP’s jiyala. I remember few years ago during the mohorram, we went to see him, he was so drunk and he did not even know the Islamic date. Unfortunately, Z. Mirza is so called shia, but he never practices shiism and he never went to any majlis. May Allah put them on right path to love the either Islam and humanity.
رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی نئی پالیسی اختیار کرنے کے لیے تین اہم عہدوں پر فائز افراد کے ریٹائر ہونے کا انتظار تھا۔ ان میں سابق صدر آصف علی زرداری، سافق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ’اگر جسٹس چوہدری افتخار اب عدالت میں ہوتے تو انھوں نے دوسری ہی دن تحفظِ پاکستان آرڈیننس کو رد کرنا تھا۔‘ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 6 سال تک پاکستانی فوج کے سربراہ رہنے والے جنرل اشفاق پرویز کیانی طالبان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے راضی نہیں تھے تاہم عسکری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جنرل کیانی عدم کارروائی کی وجہ سے مایوس تھے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ پنجاب کو محفوظ بنانے کے لیے پنجاب کے 174 علاقوں میں، جہاں پر پشتون آباد ہیں، کارروائی کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’ہمیں خدشہ ہے کہ شدت پسندوں پنجاب میں جوابی کارروائیاں کریں گے۔‘
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/01/140128_sanaullah_smash_taliban_rk.shtml